کہیں ٹرمپ نہ آجائے !پناہ گزینوں کا قافلہ میکسیکو سے امریکی بارڈرز کی طرف روانہ
Refugee Caravan Departs from Mexico Towards U.S. Borders Amid Fears of Trump's Return
دنیا کے بارہ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کے ایک قافلے نے گوئٹے مالا کی سرحد کے قریب واقع میکسیکو کے ایک قصبے سے امریکی سرحد کی طرف اپنا سفر شروع کر دیا ہے
واشنگٹن ڈی سی ( اردو نیوز) امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اگرچہ امریکہ کے جنوبی بارڈر پر پہنچ کر سیاسی پناہ گزینوں ( اسائلم) کی امریکہ میں داخلے کی تعداد کو ایک ایگزیکٹو کے ذریعے کنٹرول کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاہم ابھی بھی امریکہ کی جنوبی سرحد تک دنیا کے مختلف ممالک سے پناہ گزین پہنچنے میں کامیاب ہو رہے ہیں ۔
تازہ ترین صورتحال کے مطابق دنیا کے بارہ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کے ایک قافلے نے گوئٹے مالا کی سرحد کے قریب واقع میکسیکو کے ایک قصبے سے امریکی سرحد کی طرف اپنا سفر شروع کر دیا ہے۔ ان تارکین وطن کی کوشش ہے کہ وہ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کی صدارتی ختم ہونے سے قبل ، امریکی سرحد پر پہنچ کر اسائل اپلائی کردیں ۔ ان تارکین وطن کا خیال ہے کہ اگر پانچ نومبر کو ہونیوالے صدارتی الیکشن میں ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ صدر بننے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو وہ عہدہ سنبھالنے کے بعداپنے سب سے پہلے حکمناموں میں امریکہ کی سرحدوں کو پنارہ گزینوں کے لئے بند کرنے کے حکم جاری کریںگے ۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم میں بار بار اعلان کررہے ہیں کہ وہ اگر صدر منتخب ہو گئے تو امریکی بارڈرز کو پناہ گزینوں کے لئے بند کر دیں گے ۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیا کے ممالک ، اپنے مجرموں کو امریکہ کی طرف دھکیل رہے ہیں جو کہ امریکہ میں آکر جرائم کا ارتکاب کررہے ہیں ۔ دوسری جانب تجزئیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ پناہ گزینوں اور تارکین وطن سے متعلق صورتحال کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہے ہیں ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ صدر منتخب ہوجاتے ہیں ، وہ امریکہ میں موجود ایک کروڑ سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کو بڑی تعداد میں ڈیپورٹ کریں گے ۔ ڈونلڈٹرمپ کے پہلے دور میں بھی امیگریشن کے حوالے سے سخت گیر پالیسیاں اپنائی گئیں ۔
Refugee Caravan Departs from Mexico Towards U.S. Borders Amid Fears of Trump’s Return