مئیر نیویارک ایرک ایڈمز سٹی کی مشکلات میں اضافہ ، ڈپٹی مئیرز کے استعفے
New York Mayor Eric Adams Faces Crisis as Deputy Mayors Consider Resigning

ایڈمز کے مستقبل کا فیصلہ اس ہفتے ہونے والے اہم واقعات پر منحصر ہے، اور یہ صورتحال نیویارک سٹی کے سیاسی منظرنامے میں ایک سنجیدہ موڑ اختیار کر چکی ہے
نیویارک ( محسن ظہیر سے ) نیویارک سٹی کے مئیر ایرک ایڈمز اس وقت ایک مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ ایک طرف وہ وفاقی عدالتوں میں اپنے خلاف دائر کیسز کا سامنا کر رہے ہیں، دوسری طرف انکی پارٹی، ڈیموکریٹ، میں بھی ان کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں، اور انہیں عہدے سے مستعفی ہونے کے لیے کہا جا رہا ہے۔ ان تمام چیلنجز کے درمیان، مئیرایڈمز کو ایک اور نیا محاذ درپیش آیا ہے، اور وہ ہے ان کے اپنے نائب مئیرزکے حوالے سے قیاس آرائیاں اور دعوے کہ وہ بھی عہدوں سے استعفیٰ دینے پر غور کر رہے ہیں۔
نیویارک سٹی کے مئیر ایڈمز، جو کہ بروکلین میں ایک انتخابی جلسے میں شرکت کر رہے تھے، اس بات کا اشارہ دے رہے ہیں کہ وہ step downنہیں بلکہ step upکرتے ہوئے نیویارکرز کی خدمت کا اپنا مشن جاری رکھیں گے۔ نیویارک ٹائمز سمیت مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق مئیر ایڈمز کے تین نائب مئیرز، ماریہ ٹوریز اسپرنگر، این ولیمز آئیسم اور میرا جوشی نے ایک حالیہ زوم کال میں ارادہ ظاہر کیا کہ وہ اگلے مہینے تک اپنے عہدوں سے مستعفی ہونا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایک اور نائب مئیر، چونسی پارکر، بھی اسی زوم کال پر موجود تھے، لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا انہوں نے بھی استعفی دینے کی بات کی۔
نیویارک سٹی ہال کے ترجمان نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی کسی تبدیلی کی ضرورت پیش آئے گی، اس کا اعلان کیا جائیگا۔
دریں اثنا، سابق مئیر بل ڈبلازیو نے کہا ہے کہ ایرک ایڈمز کو اس ہفتے اپنے سیاسی مستقبل کو بچانے کے لیے ایک واضح موقف اپنانا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مئیر ایڈمز کو عوام کے سامنے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ان کا ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ کوئی “کویڈ پرو کو” نہیں ہوا، اور اگر وہ یہ واضح نہیں کرتے، تو ان کا سیاسی کیریئر مخدوش ہو جائیگا۔ ڈبلازیو نے یہ بھی کہا کہ اگر ایڈمز نے فوراً کوئی کارروائی نہ کی، تو حالات ان کے قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔
مئیر ایڈمز نے بروکلین میں خطاب کرتے ہوئے کہا، “مجھے اس شہر کے لوگوں نے ووٹ دیا ہے، اور میں اس کام کو جاری رکھنے کے لیے پ±رعزم ہوں۔” لیکن اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا وہ اپنے نائب مئیرز کو راضی کر سکیں گے یا نہیں، اور اس سیاسی بحران سے نکلنے کے لیے انہیں کیا قدم اٹھانا ہوگا۔
ایڈمز کے مستقبل کا فیصلہ اس ہفتے ہونے والے اہم واقعات پر منحصر ہے، اور یہ صورتحال نیویارک سٹی کے سیاسی منظرنامے میں ایک سنجیدہ موڑ اختیار کر چکی ہے۔
New York Mayor Eric Adams Faces Crisis as Deputy Mayors Consider Resigning