" "
بین الاقوامی

نیویارک میں سعودی عرب اور” او آئی سی“ سمیت مسلم سفارتکاروں کا کشمیری عوام سے مثالی یکجہتی کا اظہار

کشمیری عوام سے یکجہتی کی تقریب میں سعودی عرب کے عبداللہ المعلمی ،او آئی سے کے آگشین مڈی یوف اور انسانی حقوق کمیشن کے پروفیسر اکمل سیدوف سمیت دیگر سفارتکاروں کی شرکت

مسلم ورلڈ اور اس کے سفارتکار کشمیر کے مظلوم و محکوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا پاکستان مشن میں یوم یکجہتی کشمیر کی تقریب سے خطاب

نیویارک (خصوصی رپورٹ ) سعودی عرب سمیت اسلامک ممالک کی نمائندہ تنظیم ”او آئی سی “ نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کیساتھ مثالی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کشمیر کو ایک متنازعہ علاقہ قراردیتے ہوئے سلامتی کونسل کی قرادادوں کے ذریعے اس کے حل پر زور دیا ہے ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقبل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی کے زیر اہتمام 27اکتوبر ، یوم سیاہ کے حوالے سے پاکستان مشن میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں اقوام متحدہ میںسعودی عرب کے مستقل مندوب سفیر عبداللہ المعلمی ،او آئی سے کے اقوام متحدہ کےلئے مستقل آبزرور آگشین مڈی یوف اور او آئی سی کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ پروفیسر اکمل سیدوف سمیت دیگر سفارتکاروں نے شرکت کی ۔
اس موقع پر سفارتکاروں کو تصویری نمائش کے ذریعے اقوام متحدہ میں کشمیر کاز کی تاریخ اور مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے منظر نامہ سے آگاہ کیا گیا ۔
تقریب سے خطاب کے دوران سعودی سعودی عرب کے مستقبل مندوب عبداللہ المعلمی نے سعودی عرب کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر کو ایک متنازعہ علاقہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قرادادوں کے مطابق ، کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دیتے ہوئے اور ان کی منشاءکے مطابق حل کرنا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب مظلوم کشمیری عوام کے ساتھ ہے اور ہم انہیں ہمیشہ اپنی دعاو¿ں میں یاد رکھتے ہیں ۔ سعودی سفیر نے مزید کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال سمیت دیگر معاملات پر عالمی میڈیا کو رائے عامہ کو حقائق سے آگاہ کرنا چاہئیے ۔
اقوام متحدہ میں او آئی سی کے مستقبل آبزرور آگشین میدی یوف نے کہا مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کے نفاذ کی مذمت کی اور کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق اور یک طرفہ طور پر آرٹیکل منسوخ کرکے کشمیر کو ضم کرنے کے اقدامات قابل قبول نہیں ہیں ۔
او آئی سی کے ہیومین رائٹس کمیشن کے سربراہ پروفیسر اکمل سیدوف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370کے خاتمہ اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی ایسی کوشش کی گئی ہے کہ جسے کبھی بھی قبول نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا ، کشمیر سے کرفیو کا خاتمہ کرے، انسانی حقوق کی صورتحال کو فوری بہتربنائے ، عوام اور میڈیا پر عائد پابندیاں ختم کرے اور سلامتی کونسل کی گیارہ قرار دادوں پر عمل کرکے مسلہ کشمیر کو حل کرے ۔
پاکستانی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان مشن نیویارک میں مسلم ورلڈ کے اہم سفارتکاروں نے جس طرح کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور جیسے کھل کر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل پر زور دیا ہے ، اس کے بعد کون کہہ سکتا ہے کہ مسلم دنیا، کشمیر کاز میں کسی سے پیچھے ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم ورلڈ اور اس کے سفارتکار کشمیر کے مظلوم و محکوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
تقریب سے خطاب کے دوران ڈاکٹر غلام نبی فائی سمیت دیگر سفارتکاروں نے کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا اور پاکستان کی سبکدوش ہونے والی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی سفارتی اور کشمیر کاز کے لئے خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ۔

Related Articles

Back to top button