" "
پاکستان

امریکہ میں برطانوی سفیر مستعفی

یہ اعلان مذکورہ سفیر کی جانب سے لندن کو ارسال کی گئی ای میلز کے اِفشا ہونے اور وائٹ ہاو¿س کی جانب سے کئے جانے والے اس اعلان کہ وہ آئندہ برطانوی سفیر سے کوئی رابطہ نہیں رکھے گا، کے بعد سامنے آیا ہے

ای میلز میں ٹرمپ کی حکومتی صلاحیتوں پر شکوک کا اظہار کیا گیا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں برطانوی سفیر کم ڈارک کو بیوقوف شخص قرار دیتے ہوئے ان سے کوئی رابطہ نہ کرنے کا اعلان کر دیا
ہم اس شخص کو زیادہ پسند نہیں کرتے اور وہ برطانیہ کی خدمت اچھی طرح انجام نہیں دے رہا ہے لہذا میں اسکے بارے میں بہت کچھ بول سکتا ہوں مگر میں خود کو پریشان نہیں کروں گا۔صدرٹرمپ کی میڈیا سے بات چیت

واشنگٹن ڈی سی (اردو نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں برطانوی دفتر خارجہ کو متنازعہ معلومات بھجوانے والے امریکہ میں برطانوی سفیر کم ڈارک اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں ۔ ان کے استعفے کا اعلان برطانوی دفترخارجہ کی جانب سے کیا گیا۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے یہ اعلان مذکورہ سفیر کی جانب سے لندن کو ارسال کی گئی ای میلز کے اِفشا ہونے اور وائٹ ہاو¿س کی جانب سے کئے جانے والے اس اعلان کہ وہ آئندہ برطانوی سفیر سے کوئی رابطہ نہیں رکھے گا، کے بعد سامنے آیا ہے۔ ای میلز میں ٹرمپ کی حکومتی صلاحیتوں پر شکوک کا اظہار کیا گیا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں برطانوی سفیر کم ڈارک کو بیوقوف شخص قرار دیتے ہوئے ان سے کوئی رابطہ نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔
ٹرمپ نے صحافیوں سے کم ڈارک کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس شخص کو زیادہ پسند نہیں کرتے اور وہ برطانیہ کی خدمت اچھی طرح انجام نہیں دے رہا ہے لہذا میں اسکے بارے میں بہت کچھ بول سکتا ہوں مگر میں خود کو پریشان نہیں کروں گا۔اپنی ایک ٹویٹ میں ٹرمپ نے کہا کہ میں برطانوی سفیر کو نہیں جانتا مگر وہ امریکا میں ناپسندیدہ شخصیت ہیں۔ یہاں انہیں اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا، میرا ان کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہو گا۔امریکی صدر کی ٹویٹ برطانوی اخبار میں برطانوی سفیر کے لندن میں ذمے داران کو بھیجے گئے سرکاری ٹیلی گرامز کے شائع ہونے کے دو روز بعد کی گئی۔ ان مراسلوں میں سفیر نے خیال کیا کہ امریکی صدر “اہلیت سے محروم ہیں”۔
ادھر برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے کی حکومت نے واشگنٹن میں اپنے سفیر کے لیے مکمل سپورٹ کا اظہار کیا ہے۔ حکومتی ترجمان نے کہا کہ سَر کم ڈارک کو اب بھی وزیراعظم کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
دوسری جانب برطانوی وزیر تجارت لیام فوکس نے کہا ہے کہ ان مراسلوں کا افشا ہونا بہت ہی سنگین خلاف ورزی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ اس معاملے پر فیصلہ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ سے معذرت کی جائے جبکہ برطانوی وزارت خارجہ کے ایک عہدہ دار ٹارم ٹوگن نے بھی تقریبا ایسے ہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے امریکی انتظامیہ سے معذرت پر زور دیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے فوکس نے کہا کہ اپنے واشنگٹن کے حالیہ دورے میں ایوانکا سے ملاقات کروں گا اور معذرت کروں گا۔ انہوں نے سرکاری مراسلوں کے افشا ہونے کو نہایت غیر ذمہ دار قرار دیدیا۔ اس واقعے کے نتیجے میں امریکا اور برطانیہ کے تعلقات آزمائش میں آ سکتے ہیں۔

Kim Darroch, UK ambassador to US, resigns

Related Articles

Back to top button