نیویارک میں پاکستانی اور کشمیری سراپائے احتجاج ، انڈین مشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
امریکہ میں مودی حکومت کی جانب سے کشمیر کے سپیشل سٹیٹس کو ختم کرنے کے متنازعہ فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے
نیویارک (محسن ظہیر سے ) امریکہ میں مودی حکومت کی جانب سے کشمیر کے سپیشل سٹیٹس کو ختم کرنے کے متنازعہ فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔اس سلسلے میں پہلا احتجاجی مظاہرہ نیویارک میں انڈین مشن کے سامنے منعقدہوا جس میں پاکستانی اور کشمیری امریکن کمیونٹی کے ارکان کے علاوہ سکھ کمیونٹی کے مقامی قائدین کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔ شرکاءنے مودی سرکار کے متنازعہ فیصلے کو نا منظورقراردیتے کشمیر ،آزادی اور کشمیری عوام کے حق میں نعرہ بازی کی۔مظاہرے کے اہتمام میں کمیونٹی کی ممتاز سماجی شخصیات بازہ روحی اور میاںشبیر گل نے کردار ادا کیا تاہم یہ نیویارک میں پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کا پہلا نمائندہ مظاہرہ تھا جس می شرکاءنے اپنے ہاتھوں میں مختلف پوسٹرز ، پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر آرٹیکل370،مودی سرکار، مقبوضہ کشمیر میں ریاستی مظالم کے خلاف اور کشمیری عوام کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے نماز جمعہ بھی نیویارک سٹی میں واقع انڈین مشن کے سامنے 46سٹریٹ پر ادا کی جس کے بعد کشمیر اور کشمیری عوام کےلئے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔
نمازجمعہ کے بعد مظاہرے کا سلسلہ جاری رہا اور مظاہرین نے اقوام متحدہ ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی کھلی جارحیت، سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، بے لگام مودی سرکار کو لگام ڈالے اور کشمیری عوام کو ان کے حقوق دلوائیں
احتجاجی مظاہرے کے موقع پر انڈین مشن کے سامنے سیکورٹی کے سخت انتظامات تھے اور مشن کے دروازوں کو بند کر دیا گیا تھا۔ امریکہ میں مودی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور کمیونٹی کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک یہ سلسلہ جاری رکھیں گے جب تک کہ کشمیری عوام کو ان کے حقوق اور آزادی نہیں مل جاتی ۔