کشمیری و پاکستانی امریکن کمیونٹی کا مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی
کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرتے رہیں گے جب تک کہ کشمیریوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا اور مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی تاریک رات ختم نہیں ہو جاتی اور آزادی کا سورج طلوع نہیں ہو جاتا، مقررین
جلسے کے مہمان خصوصی سینیٹر خالد شاہین بٹ، ممبر کشمیر کمیٹی تھے، تقریب میں ڈاکٹر غلام نبی فائی ، ڈاکٹر امرجیت سنگھ اور سردار سوار خان ، سردار ہمت سنگھ ، کرنل(ر) مقبول ملک اور جیمز سپرئین سمیت دیگر کی شرکت
نیویارک (اردو نیوز ) یوم اظہار یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں نیویارک میں خصوصی تقریب اور جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا جس میں کشمیری و پاکستانی امریکن کمیونٹی کے ساتھ ساتھ سکھ امریکن کمیونٹی کے قائدین نے بھی مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس وقت تک کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرتے رہیں گے جب تک کہ کشمیریوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا اور مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی تاریک رات ختم نہیں ہو جاتی اور آزادی کا سورج طلوع نہیں ہو جاتا ۔
کشمیری رہنما محمد تاج خان ، کمیونٹی کی مقامی تنظیم اے پیک محمد حسین ایڈوکیٹ ، شیخ توقیر الحق سمیت ساتھیوں کے زیر اہتمام پانچ فروری کے حوالے سے منعقدہ جلسے کے مہمان خصوصی سینیٹر خالد شاہین بٹ، ممبر کشمیر کمیٹی تھے۔ تقریب کے اہم مقررین میں کشمیر امریکن کونسل واشنگٹن ڈی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام نبی فائی ، خرم رو¿ف خان،خالصتان افیرز سینٹر واشنگٹن ڈی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر امرجیت سنگھ اور سردار سوار خان ، سردار ہمت سنگھ ، کرنل(ر) مقبول ملک اور کرسچین کمیونٹی کے رہنما جیمز سپرئین تھے ۔ تقریب میں کشمیری و پاکستانی امریکن کمیونٹی کے ارکا ن ارشد خان، روحیل ڈار، خالد اعوان، ضمیر خان، تاج خان، شبانہ حسین، احمد جان، میاں فیاض ، جیمز سپرئین، اعجاز بھٹی، طاہر سندھو، توقیر الحق، سیمی اسد، اقبال کھوکھر، قاضی مشتاق، فاطمہ اورہمت سنگھ(سکھ کمیونٹی) سمیت دیگر کمیونٹی ارکان نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔تقریب میںکشمیر میں بھارتی مظالم ،کرفیو اور آزادی کی نئی لہر کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی اور بھارت کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مذمتی قرارداد بھی پاس کی گئی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ ہم یک زبان اوریک جا ہو کر ہی کشمیر کاز کو منزل پر پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا ہے۔ سلامتی کونسل میں دو بار زیر بحث آیا ہے۔ ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید ہو گئے ہیں۔ عالمی برادری اپنے مفاد کو دیکھ رہی ہے۔ ہمیں اپنے مفاد اور کشمیر کاز کے لئے یک جا ہو جانا چاہئیے۔ چھ ماہ سے کرفیو میں کشمیری عوام تاریخی جدوجہد کررہے ہیں۔ ایک سال میں ایک دن منانا کافی نہیں۔ آزادی بڑی جدوجہد مانگتی ہے۔ مظلوم کشمیری عوام کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہمارا دینی فرض بھی ہے۔ احتجاج اور جدوجہد ایک دن رنگ لائے گا۔ پاکستان کوئی فلسطین نہیں ہے۔ پاکستان سپر پاور ہے۔ اقوام متحدہ ہی مسلہ کشمیر کا حل ہے۔
مقررین نے مزید کہا کہ کشمیر میں مظلوم عوام مودی کی فاشسٹ جابر اور ظالمانہ حکومت کا شکار ہیں۔ کشمیر کی جنگ کشمیریوں کی ہے۔ یہ جنگ انہیں ہی لڑنا ہوگی۔ مغرب کے اپنے مفادات ہیں ، مسلم ا±مّہ داخلی الجھاو¿ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور مغرب دونوں کو انسانی حقوق سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ اقوام متحدہ بیکار تھی اور ہے۔ ہمیں حق و سچ کے راستے ہر گامزن رہنا ہے۔ اگر حق نہ ملے و حق چھیننا پڑتا ہے۔ سردار کمیونٹی کو خراج تحسین جو آج ساتھ کھڑے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ ہمیں سکھایا گیا کہ حق و سچ کے لئے کھڑے ہو جاو۔ ہمارے دین ہی نہیں اس ملک میں بھی ہمیں یہ درس دیا جاتا ہے۔ لہذا ہمیں حق کے لئے کھڑا ہونا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے۔ ہم کشمیری عوام کے لئے انسانی و بنیادی حقوق چاہتے ہیں۔مقررین نے کہا کہ کشمیر انسانی حقوق کا مسلہ ہے۔ دنیا انسانی حقوق کا باتیں کرتی ہے۔ انہیں ان کا فرض اور ذمہ داریاں یاد دلانی ہیں۔