پاکستانی امریکن ڈپٹی پبلک ایڈوکیٹ نیویارک کاشف حسین کی والدہ کا انتقال
طبیعت خراب ہوئی جس کے بعد انہیں ڈاون سٹیٹ ہسپتال بروکلین میںمنتقل کر دیا گیا جہاں انہیں سانس لینے کی دشواری کی صورتحال کی وجہ سے دو روز قبل ونٹی لیٹر پر لگا دیا گیا ۔ وہ تین روز زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہیں جس کے بعد اپنے خالق حقیقی کو جا ملیں
نیویارک (اردونیوز ) پاکستانی امریکن ڈپٹی پبلک ایڈوکیٹ نیویارک کاشف حسین کی والدہ محترمہ محمودہ رحمان بروکلین کے ایک مقامی ہسپتال میں بدھ کو انتقال کر گئیں ۔ انہیں کچھ عرصہ قبل کرونا کا مرض لاحق ہوا جس کے بعد انہیں کچھ دن گھر پر رہنے اور علاج جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ۔ چارروز قبل ان کی طبیعت خراب ہوئی جس کے بعد انہیں ڈاون سٹیٹ ہسپتال بروکلین میںمنتقل کر دیا گیا جہاں انہیں سانس لینے کی دشواری کی صورتحال کی وجہ سے دو روز قبل ونٹی لیٹر پر لگا دیا گیا ۔ وہ تین روز زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہیں جس کے بعد اپنے خالق حقیقی کو جا ملیں ۔
بتایا گیا ہے کہ مرحومہ کی کچھ میڈیکل ہسٹری موجود تھی لیکن وہ سرگرم خاتون تھیں ۔ کرونا کی وجہ سے اچانک طبیعت خراب ہوئی جو کہ بدستور خراب ہو تی گئی ۔
پبلک ایڈوکیٹ نیویارک جمانی ولیمز سمیت پاکستانی امریکن کمیونٹی نے کاشف حسین سے ان کی والدہ کی وفات پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے اور دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کی منزلیں آسان فرمائیں، ان کے درجات بلند فرمائیں اور جوار رحمت میں اعلیٰ سے اعلیٰ مقام نصیب فرمائیں ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ بالخصوص نیویارک میں تیس سے زائد پاکستانیوں کی کرونا سے اموات رپورٹ کی جا رہی ہیں ۔
New York’s Pakistani American Deputy Public Advocate, Kashif Hussain’s, mother Mehmuda Rehman, passes away from COVID-19. She was about 60 years old.