ٹرمپ کے حکم پر صدر کینیڈی قتل کیس کی80ہزار صفحات کی فائل پبلک کر دی گئی
80,000 Pages of JFK Assassination Files Released to the Public on Trump's Orders

کینیڈی کے قتل کے 2 دن بعد 24 نومبر 1963 کو اوسوالڈ کو اسٹرپ کلب کے مالک جیک روبی نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا
واشنگٹن ڈی سی ( اردو نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پرسابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے قتل کیس کی80ہزار صفحات پر مشتمل ”جے ایف کے فائل“ پبلک کر دی گئی ہے۔ یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنوری میں جاری کیے گئے ایک انتظامی حکم نامے کے بعد اٹھایا گیا، جس میں کینیڈی، ان کے بھائی، سابق اٹارنی جنرل رابرٹ ایف کینیڈی اور شہری حقوق کے رہنما مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے قتل سے متعلق بقیہ فائلوں کو بغیر کسی ترمیم کے جاری کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت کے مطابق آرکائیوز نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ صدر جان ایف کینیڈی قتل کے ریکارڈ جمع کرنے کے ریکارڈ جمع کرنے کا حصہ ہونے کی درجہ بندی کے لیے پہلے سے روکے گئے تمام ریکارڈ جاری کر دیے گئے ہیں۔
نیشنل آرکائیوز نے نومبر 1963 میں اس وقت کے صدر کینیڈی کے قتل سے متعلق گزشتہ دہائیوں کے دوران لاکھوں صفحات کا ریکارڈ جاری کیا تھا، لیکن قومی سلامتی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی ا?ئی) کی درخواست پر ہزاروں دستاویزات کو روک دیا گیا تھا۔46 سالہ کرشماتی صدر کو گولی مارنے کے واقعے کی تحقیقات کرنے والے وارن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ کارروائی ایک سابق میرین شارپ شوٹر لی ہاروی اوسوالڈ نے کی تھی جو اکیلے کام کر رہے تھے۔لیکن اس باضابطہ نتیجے نے ان قیاس آرائیوں کو ختم کرنے کے لیے بہت کم کام کیا ہے کہ ڈیلاس، ٹیکساس میں کینیڈی کے قتل کے پیچھے ایک اور مذموم سازش تھی اور سرکاری فائلوں کے آہستہ آہستہ اجرا نے مختلف سازشی نظریات کو ہوا دی ہے۔
کینیڈی اسکالرز کا کہنا ہے کہ جو دستاویزات اب تک آرکائیوز میں موجود ہیں، ان میں کسی بھی طرح کے انکشافات یا 35ویں امریکی صدر کے قتل کے بارے میں بڑے پیمانے پر سازشی نظریات کو ختم کرنے کا امکان نہیں ہے۔کینیڈی کے قتل کے 2 دن بعد 24 نومبر 1963 کو اوسوالڈ کو اسٹرپ کلب کے مالک جیک روبی نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، جب انہیں کاو¿نٹی جیل منتقل کیا جا رہا تھا۔
80,000 Pages of JFK Assassination Files Released to the Public on Trump’s Orders