’ریپ‘ کا الزام لگانے والی خاتون صحافی نے ڈونلڈ ٹرمپ پر مقدمہ کردیا
صحافی نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ’ریپ‘ الزامات کو جھوٹا کہنے سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچا اور انہیں ذہنی و دلی ٹھیس پہنچی
نیویارک (اردو نیوز )خاتون صحافی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ’ریپ‘ الزامات کو جھوٹا کہنے پر امریکی صدر کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا۔امریکی اخبار ’نیو یارک پوسٹ‘ کے مطابق ای جین کیرل نے نیویارک کے علاقے مین ہیٹن میں موجود وفاقی عدالت میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ریپ‘ الزامات کو جھوٹا کہنے پر ان کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا۔رپورٹ کے مطابق خاتون صحافی نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ’ریپ‘ الزامات کو جھوٹا کہنے سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچا اور انہیں ذہنی و دلی ٹھیس پہنچی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ رواں برس جون میں امریکی صحافی، کالم نگار و لکھاری 75 سالہ ای جین کیرل نے اپنی لکھی گئی کتاب میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں 24 سال قبل 1995 میں ’ریپ‘ کا نشانہ بنایا تھا۔
خاتون صحافی نے اپنی کتاب میں ڈونلڈ ٹرمپ سمیت ان تمام مرد حضرات کا ذکر کیا تھا، جنہوں نے کبھی نہ کبھی زندگی میں انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔کتاب میں ای جین کیرل نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 1995 میں انہیں ایک اسٹور کے ڈریسنگ روم میں جنسی تشدد اور ’ریپ‘ کا نشانہ بنایا تھا۔
خاتون صحافی و لکھاری کی کتاب سامنے آنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک ٹوئٹ کے ذریعے ان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے خاتون کو اپنے معیار سے کم معیار کی خاتون قرار دیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ای جین کیرل کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ان کی ‘ٹائپ’ کی نہیں اور نہ ہی انہوں نے انہیں ہراساں کیا۔
Jean Carroll