بروکلین کی فضاء”البقیع البقیع، ری بلڈ البقیع“کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی
شب انہدام جنت البقیع کا سالانہ مشعل بردار احتجاجی جلوس، یوم مادر کے موقع پر فضاءکو سوگوار کر گیا ،آیت اللہ سندرالوی کے خطاب نے مجمع کو رلا دیا
علماءکرام بشمول علامہ محمد عمران بخاری ، علامہ علی حیدر عابدی ، مولانا محمداصغر نجفی ، مولانا مختار حسین ثقفی اور باوا بلال حسین شاہ زیدی کی قیادت میں المہدی سنٹر سے کورٹیلیو روڈ تک نوحہ خوانی کی گئی
خواتین اور بچوں کی خاصی تعداد جلوس میں شریک ہوئی ، جلوس سے قبل المہدی سنٹر میں سالانہ مجلس عزاءکا انعقاد ہوا،تقی رضوی نے آن لائن اور زین بخاری نے جلوس میں شکرئیہ ادا کیا
نیویارک (المہدی نیوز ) المہدی فاو¿نڈیشن ، یا فاطمہ زہراء(س) ڈاٹ آرگ، جنت البقیع گروپ نیویارک ، جعفرئیہ یوتھ آف نیویارک ، حسینی قلندری ماتمی دستہ اور متعدد انجمنوں زیر اہتمام شب انہدام میں جنت البقیع کا مرکزی جلوس المہدی سنٹر بروکلین سے کورٹیلیو روڈ تک البقیع ، البقیع ، ری بلڈ البقیع ، نعرہ تکبیر، نعرہ رسالت ﷺ ، نعرہ حیدری ؑ ، حسینیت ؑ زندہ آباد، یزیدیت مردہ آباد ، دونوں قبلوں کی مکمل آزادی کا مطالبہ کرتے ہوئے سینکڑوں عزا داروں کی شرکت سے نکلا۔
جلوس واپس المہدی سنٹر پہنچ کر اختتام پذیر ہواجہاں آیت اللہ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے ساڑھے سات منٹ کا بہت ہی موثر خطاب کیا ۔انہوں نے کہا کہ تعمیر جنت البقیع ہمارا آئینی ، مذہبی ، قومی اور ثقافتی حق ہے ۔ہر قوم کو اپنے اثاثوں کی حفاظت کا حق ملتا ہے۔اگر سعودی عرب میں ہندوو¿ں کے مندر بن سکتے ہیں ، تو ہمارے اماموں کے روضے کیسے تعمیر نہیں ہو سکتے ۔ مراکز شرارت بن رہے ہیں اور مراکز عبادت کو بند کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قمری اعتبار سے ننانوے سال ہو گئے ہیں ۔اگلے سال صدی مکمل ہو جائے گی ۔ صدی مکمل ہونے سے پہلے ہم جنت البقیع کی تعمیر چاہتے ہیں ۔
آیت اللہ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے مختصر مصائب پڑھے مگر ہر آنکھ اشکبار ہو گئی ۔ اہل تشیع کے ساتھ اہل سنت نے بھی جلوس میں شرکت کی ۔
جلوس سے قبل مجلس عزاءمنعقد ہوئی جس سے علماءکرام اورذاکرین نے خطاب کیا ۔خطاب کرنے والوں میں علامہ محمد عمران بخاری ، علامہ علی حیدر عابدی ، سید ذکی رضا شاہ نقوی ، شعیب عابدی ، استاد صابر حسین خان ، نور رضا حسین ، ولی رضوی ، محسن نقوی و دیگر نے خطاب کیا ۔ ایم سی کے فرائض سید زین عباس شاہ بخاری نے انجام دئیے ۔محمد علی ٹیپو، نور رضا حسین ، علی رضا حسین ، عاکف رضا، زیدی برادران ، حونین زیدی ، استاد صابر حسین خان و دیگر نے نوحہ خوانی کے ذریعے المہدی سنٹر سے جلوس برامد کروایا۔
یا فاطمہ زہراء(س) ڈاٹ آرگ جنت البقیع گروپ نیویارک کے سربراہ تقی رضوی اور ذاکر اہل بیت ؑ مسز ثمینہ اور رضوی فیملی نے نیاز امام حسین کا وسیع اہتمام کیا تھا۔
مجلس اور جلوس کے اختتام پر آیت اللہ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے شیرازی برادران کے زیر اہتمام منعقدہ آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ کہا کہ اگر قبروں کی تعمیر منع ہوتی تو ہمیں کسی نبی کی قبر کا معلوم نہ ہوتا ۔ حضرت یونس ؑ کا روضہ گرانے پر اگر داعش کو مطعون کیا جا سکتا ہے تو مسلمان مل کر سعودی عرب سے تعمیر بقیع کا مطالبہ کیوں نہیں کر سکتے ۔تعمیر بقیع شیعہ نہیں بلکہ انسانی اور اسلامی ایشو ہے ۔انہوں نے کہا کہ حجر ابن عدی اور جابر ابن عبداللہ انصاری جیسے اصحاب کے روضوں کو گرانے پر اگر داعش سے بائیکاٹ ہو سکتا ہے تو خاندان رسول کے روضوں کی تعمیر کے لئے سعودی حکومت کو کیسے مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ جنت المعلیٰ اور جنت البقیع دونوں کی تعمیر ضروری ہے ۔
آیت اللہ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے کہا کہ جنت المعلیٰ میں حضور کے آباو¿ اجداد چچا حضرت ابوطالب ؑ اور زوجہ محترمہ حضرت خدیجہ (س) دفن ہیں جبکہ جنت البقیع میں حضور چچا حضرت عبا س ؑ ، چچی سیدہ فاطمہ بنت اسد (س) ، پھوپیاں صفیہ (س) اور عاتکہ (س)، بھاوج ام البنین (س) ، فرزند حضرت ابراہیم ؑ اور چار امام ، امام حسن ؑ ، امام زین العابدین ؑ ، امام باقر ؑ اور امام جعفر صادق ؑ ، امہات المومنین ،ربائب رسول ؓ، صحابی حضرت عثمان بن مظعون، ؓ حضرت اسمعیل ابن امام جعفر صادق ؑاور شہداءبدر ، شہدائے احد ، حضور کے کزن حضرت عقیل ؑ، حضور کے بھتیجے حضرت عبداللہ ابن جعفر طیار ؑ ، حضور کے دس ہزار اصحاب ؓ اور ایک سو سے زیادہ خاندان کی بیبیان دفن ہیں ۔
آیت اللہ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے دعوت دی کہ اگلے سال سنی بھائی ہمارے ساتھ مل کر مشعل بردار جلوس اور مجالس میں شریک ہوں ۔ آیت اللہ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی اور زین بخاری نے فرداً علماء، زعماء، صحافیوں ، نوحہ خوانوں ، ماتمی انجمنوں اور شرکاءجلوس و مجلس کا شکرئیہ ادا کیا ۔