امریکہ میں مہنگائی کا طوفان
قیمتوں میں اس مسلسل اضافے کی وجہ سے امریکہ میں مہنگائی کا طوفان سر اٹھا رہا ہے ۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی پر امریکی عوام نے اپنی تشویش کا اظہار کھلم کھلا شروع کر دیا ہے
نیویارک(محسن ظہیر سے ) امریکہ میں اشیائے خوردو نوش سے لے کر ہر طرح کی گھریلو اور صنعتی ضروریات کی اشیاءکی قیمتوں میں گذشتہ چند ماہ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی طرح عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے ملک بھر میں گیس (پٹرول ) کی قیمتیں بھی اپنی بلند سطح کو چھو رہی ہیں ۔ قیمتوں میں اس مسلسل اضافے کی وجہ سے امریکہ میں مہنگائی کا طوفان سر اٹھا رہا ہے ۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی پر امریکی عوام نے اپنی تشویش کا اظہار کھلم کھلا شروع کر دیا ہے جبکہ گروسری سٹورز ، حلال میٹ سٹورز، ریسٹورنٹس، ہول سیل اور کنسٹرکشن سٹورز سمیت دیگر کاروباری مراکز کی جانب سے مہنائی کے پیش نظر قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے ۔
ماہ ستمبر میں امریکہ میںاشیائے تصرف کی قیمتوں میںمسلسل اضافہ برقرار رہا جس کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاءسمیت دیگر اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔ مہنگائی میں اس اضافہ کی ایک وجہ ”سپلائی اینڈ ڈیمانڈ“ بھی ہے ۔ اشیاءکی دستیابی میں تاخیر کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور بائیڈن انتظامیہ پر دباو¿ بڑھ رہا ہے کہ وہ ”سپلائی اینڈ ڈیمانڈ“ کے مسلہ کے حل کو یقینی بنانے کے لئے اپنا موثر کردارادا کرے ۔
اشیائے خوردو نوش کے ساتھ ساتھ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ملک بھر میں گیس (پٹرول) کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔ اس اضافہ کی ایک وجہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی پیداوار میں کمی ہے اور دوسری جانب تیل کی سپلائی میں تاخیر ہے جس کے نتیجے میں گیس (پٹرول) کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے ۔
امریکی معیشت جو کہ کورونا وبا کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ، اس صورتحال میں ملک میں ہونیوالی مہنگائی ، عوام کے لئے ایک مسلہ بن رہی ہے ۔
نیویارک کے علاقے بروکلین میں پاکستانی ریسٹورنٹس پر امریکہ بھر کی نسبت سب سے کم ریٹ تھے لیکن اب ان ریسٹورنٹس پر بھی روٹی اور سالن کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور ریسٹورنٹس مالکان کا کہنا ہے کہ گوشت ، آٹا، دال ، چاول ، مصالحوں سمیت دیگر اشیاءکی قیمتوں میں اضافے کے باعث وہ ریٹس بڑھانے پر مجبور ہیں ۔