فرینڈز آف انڈس ہسپتال نیویارک کے زیراہتمام انڈس ہسپتال کےلئے فنڈ ریزنگ ڈنر
ڈاکٹر پرویز نے ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں اور مختلف توسیعی منصوبوں سے آگاہ کیا، انڈس ہسپتال تناور درخت بن چکا ہے
تقریب کا انعقاد ڈاکٹر اقبالج جانگڈہ نے ساتھیوں کی مدد سے کیا،کامیڈین تابش ہاشمی نے شرکاءکو بہترین تفریح فراہم کی، اویس اقبال نے فنڈ ریزنگ کی، ہسپتال کا تعارف بھی کروایا، مفتی فرحان کا بیان
ڈاکٹر پرویز نے ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں اور مختلف توسیعی منصوبوں سے آگاہ کیا، انڈس ہسپتال تناور درخت بن چکا ہے، امریکی پاکستانیز بھی اہم کردار ادا کررہے ہیں: ڈاکٹر پرویز
نیویارک( محسن ظہیر)انڈس ہسپتال ہیلتھ نیٹ ورک پاکستان میں صحت کے حوالے سے ایک انقلابی مرکز بنتا جارہا ہے جہاں لاکھوں غریب افراد کو صحت کی اعلی معیاری سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ اب تک 6 ملین سے زائد مستحق افراد کو مفت علاج معالجہ کی اعلی معیاری سہولتیں فراہم کی جاچکی ہیں۔ہسپتال کے اخراجات لوگوں کے چندوں اور عطیات سے پورے کئے جاتے ہیں۔ سمندر پاکستانی بھی انڈس ہسپتال کی تعمیر و ترقی میں بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔ پاکستان کی طرح امریکہ میں فرینڈز آف انڈس ہسپتال بہت سرگرم عمل ہیں۔ ان دنوں انڈس ہسپتال ہیلتھ نیٹ ورک کے ڈاکٹر پرویز احمد اپنی ٹیم کے ہمراہ شمالی امریکہ( امریکہ و کینیڈا ) کے دورے پر ہیں کینیڈا کے مختلف شہروں میں فنڈ ریزنگ تقریبات منعقد ہوچکی ہیں۔ گزشتہ دنوں( جمعہ 20 ستمبر)کو نیویارک میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ جس کا اہتمام اپنا نیویارک کے ڈاکٹر اقبال جنگڈہ نے اپنے ساتھیوں اور فیملی کے تعاون سے کیا تھا۔
پاکستان کے ممتاز کامیڈین تابش ہاشمی نے اپنی کامیڈی سے شرکاءکو بھرپور تفریح فراہم کی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز اسلامک سینٹر لانگ آئلینڈ کے خطیب حافظ سعید نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ڈاکٹر پرویز کے ساتھی اویس اقبال نے سٹیج سیکریٹری کے فرائض انجام دئے۔ انہوں نے ابتدائی کلمات میں انڈس ہسپتال کا مختصر تعارف پیش کیا۔انہوں نے فنڈ ریزنگ بھی کی اور شرکائ سے زیادہ سے زیادہ فنڈز کی اپیل کی۔ فرینڈز آف انڈس ہسپتال نیویارک چیپٹر کے ڈاکٹر اقبال جنگڈہ نے ڈاکٹر پرویز ان کی ٹیم اور تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اپنے دوستوں ڈاکٹر اسلم قریشی اور ڈاکٹر عارف ابراہیم کا خاص طور سے شکریہ جنہوں نے فنڈ ریزنگ تقریب کے انعقاد میں بھرپور تعاون کیا۔
ڈاکٹر پرویز احمد نے شرکاءکو بتایا کہ 2007 میں انڈس ہسپتال کی تعمیر شروع ہوئی۔ آج یہ ہسپتال ایک تناور درخت بن چکا ہے۔انہوں نے ہسپتال کے مختلف شعبوں اور علاج معالجہ کے حوالے سے تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مختلف اضلاع میں کافی چیپٹرزکام کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں ہیپاٹائٹس سی سے نمٹنے کے لئے کافی کام ہورہا ہے۔ ڈاکٹر پرویز کے مطابق پاکستان اس بیماری میں دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔ہر نواں( 9th) پاکستانی اس کا شکار ہے۔اس کے علاوہ دیگر طبی مسائل بھی بہت زیادہ ہیں شیر خواری میں اموات کی شرح بھی زیادہ ہے۔ایک اور بڑا مسئلہ متعدی بیماریوں کا پھیلاو¿ ہے۔پاکستان میں مریضوں کو دیا جانے والا خون زیادہ تر غیر معیاری ہوتا ہے جس سے بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم خون کی کوالٹی کو بہتر بنانے کے لئے امریکی معیار کے مطابق کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کی فنڈریزنگ کا بنیادی مقصد کینسر میں مبتلا بچوں کی دیکھ بھال کے لئے فنڈز جمع کرنا ہے۔ ڈاکٹر پرویزنے ہسپتال کے مختلف توسیعی منصوبوں سے بھی آگاہ کیا۔
اسلامک سینٹر آف لانگ آئی لینڈ کے ڈائریکٹر مفتی فرحان نے قرآن و سنت کی روشنی میں عطیات و خیرات کی اہمیت بیان کی۔انہوں نے بھی شرکاءسے زیادہ سے زیادہ فنڈز کی اپیل کی۔کینیڈا سے ڈاکٹر پرویز کے ساتھ تشریف لانے والے عامر شمسی نے تابش ہاشمی کا تعارف کروایا۔انہوں نے ڈاکٹر پرویز کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ وہ گزشتہ کئی سالوں سے اس نیک مقصد کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ تقریب میں اپنا نیویارک کے ڈاکٹرز اور انکے اہل خانہ کے علاوہ کمیونٹی کی ممتاز شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔پرتکلف کھانوں سے مہمانوں کی تواضح کی گئی۔
Indus Hospital
Indus Hospital Karachi