نیویارک میں مودی سرکار کیخلاف انڈین امریکن مسلم کمیونٹی کا بھارتی قونصلیٹ کے سامنے بڑا مظاہرہ
ٹرمپ انتظامیہ اور امریکی کانگریس بھی مودی سرکار پر زور ڈالے کہ وہ متنازعہ شہریت ترمیمی بل کو فوری واپس لے اور ملک میں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ہر ممکن اقدام کرے ۔مقررین
احتجاجی مظاہرہ انڈین امریکن مسلم کمیونٹی کی مختلف اہم تنظیموں کے نمائندہ اتحاد ”کولیشن ٹو سٹاپ جینو سائیڈ “ کے زیر اہتمام کیا گیا، نیویارک کے علاوہ امریکہ بھر میں 28اہم شہروں و مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے
مظاہرین نے شہریت ترمیمی بل سمیت مودی سرکار کے دیگر حالیہ اقدامات کو ظالمانہ ، امتیازی قراردیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت انڈیا میں مسلمانوں کی نسل کشی کے لئے راہ ہموار کررہی ہے ، عالمی برادی نوٹس لے
مظاہرے میں مسلم انڈین امریکن کمیونٹی کے ارکان کے علاوہ انڈین کمیونٹی کے دیگر غیر مسلم مقامی قائدین و ارکان کے علاوہ انسانی حقوق و شہری آزادیوں کی تنظیموں کے قائدین و ارکان شریک ہوئے
تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اس مظاہرے میں مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں مختلف پلے کارڈز ، بینرز اٹھا رکھے تھے جن میں نمایاں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ہٹلر کی تصویروں والے تھے
مظاہرے کے دوران ہونیوالے اجتماع میں نظامت کے فرائض حبیب احمد نے کئے جبکہ ڈاکٹر عبید شیخ نے شرکاءاور قائدین کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کا اظہار یکجہتی اور مظاہرے میں شرکت پر شکرئیہ ادا کیا
نیویارک (اردو نیوز ) امریکہ میں بسنے والی انڈین مسلم امریکن کمیونٹی کی جانب سے نیویارک میں بھارت کے یوم جمہورئیہ کے موقع پر نیویارک میں بھارتی قونصلیٹ کے سامنے بڑا اور تاریخی احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ یہ مظاہرہ انڈیا میں مودی سرکار کی جانب سے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون سمیت اقلیتی کمیونٹیز کے خلاف لئے جانیوالے قدامات کے خلاف کیا گیا ۔احتجاجی مظاہرے کے اہتمام میں انڈین مسلم و دیگر اقلیتی ارکان کی مختلف نمائندہ تنظیموں کی ایک نمائندہ تنظیم ”کولیشن ٹو سٹاپ جینو سائیڈ “ کے زیر اہتمام کیا گیا ۔اس مظاہرے میں مسلم انڈین امریکن کمیونٹی کے ارکان کے علاوہ انڈین کمیونٹی کے دیگر غیر مسلم مقامی قائدین و ارکان کے علاوہ امریکہ میں انسانی حقوق و شہری آزادیوں کی تنظیموں کے قائدین و ارکان بڑی تعداد میں شریک ہوئے ۔
مظاہرے کے منتظم ڈاکٹر عبید شیخ نے دعویٰ کیا کہ مظاہرے میں تین ہزار افراد شریک ہوئے ۔ تین گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے اس مظاہرے میں مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں مختلف پلے کارڈز ، بینرز اٹھا رکھے تھے جن میں نمایاں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ہٹلر کی تصویروں والے تھے جبکہ دوسرے پلے کارڈز اور بینرز پر مودی سرکار کے قوانین ، پالیسیوں اور متنازعہ شہریت ترمیمی بل(سی اے اے ) اور نیشنل رجسٹریشن ایکٹ کے خلاف نعرے درج تھے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ نیویارک کے علاوہ امریکہ کے اہم شہروں جہاں بھارتی قونصلیٹ موجود ہیں ، سمیت کل 28مقامات پر مودی سرکار کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے ۔
احتجاجی مظاہرے میں انڈین امریکن مسلم کولیشن کے رہنما ڈاکٹر عبید شیخ ، انڈین امریکن مسلم کولیشن کی نیشنل کمیٹی کے حبیب احمد، ہندوز فار ہیومین رائٹس تنظیم کی سنیتا وشواناتھ، انٹر فیتھ سنٹر نیویارک کے ڈائریکٹر ریورنڈ شو ل بائیر، پروفیسر دلاور حسین (بنگلہ دیشی امریکن کمیونٹی ) ، پریذیڈنٹ انٹر نیشنل بھوج آرگنائزیشن ست رام روی ماہے ،بلیک لائیوز میٹرز کی لنڈا شیرائن، آئی اے ایم سی نیوجرسی کے صدر منہاج خان ، امام شفیق چیز، پریذیڈنٹ ویسٹ چیسٹر کولیشن اگینسٹ اسلاموفوبیا اینڈ سوشل جسٹس کے پریذیڈنٹ گوٹما مہتا، جیوئش وائسز فار پیش کے سٹیون شا، یو ایس کولیشن فار فری پروفیسر کے شریک بانی رائن کاسٹیلو، آئی اے ایم سی نیشنل بورڈ کے ڈاکٹرسلمان شیخ ، سوشل جسٹس کے سرگرم رکن جنیش رحیم، امام روف(نیوجرسی) ، باسط خان (کنکٹی کٹ ) ، امین زمان (بوسٹن)، مفتی برہان الدین(شریعہ بورڈ آف نیویارک ) ، فادر تھامس پیلی تھانم ،ہالو کاسٹ سنٹرناسا کاونٹی نیویارک کے بورڈ ممبر رابرٹ فش مین سمیت مختلف اہم امریکی و دیگر کمیونٹیز و عقائد کے قائدین نے شرکت کی اور انڈین مسلم امریکن کمیونٹی کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا ۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ بے جے پی اور آر ایس ایس کی مودی سرکار ہندوستان میں مسلمانوں سمیت بعض اقلیتوں کی نشل کشی کے لئے منصوبے پر عمل پیرا ہیں جس کا اقوام عالم کو نوٹس لینا چاہئیے ۔
احتجاجی مظاہرے میں انڈین امریکن مسلم کولیشن کے رہنما ڈاکٹر عبید شیخ ، انڈین امریکن مسلم کولیشن کی نیشنل کمیٹی کے حبیب احمد، ہندوز فار ہیومین رائٹس تنظیم کی سنیتا وشواناتھ، انٹر فیتھ سنٹر نیویارک کے ڈائریکٹر ریورنڈ شو ل بائیر، پروفیسر دلاور حسین (بنگلہ دیشی امریکن کمیونٹی ) ، پریذیڈنٹ انٹر نیشنل بھوج آرگنائزیشن ست رام روی ماہے ،بلیک لائیوز میٹرز کی لنڈا شیرائن، آئی اے ایم سی نیوجرسی کے صدر منہاج خان ، امام شفیق چیز، پریذیڈنٹ ویسٹ چیسٹر کولیشن اگینسٹ اسلاموفوبیا اینڈ سوشل جسٹس کے پریذیڈنٹ گوٹما مہتا، جیوئش وائسز فار پیش کے سٹیون شا، یو ایس کولیشن فار فری پروفیسر کے شریک بانی رائن کاسٹیلو، آئی اے ایم سی نیشنل بورڈ کے ڈاکٹرسلمان شیخ ، سوشل جسٹس کے سرگرم رکن جنیش رحیم، امام روف(نیوجرسی) ، باسط خان (کنکٹی کٹ ) ، امین زمان (بوسٹن)، مفتی برہان الدین(شریعہ بورڈ آف نیویارک ) ، فادر تھامس پیلی تھانم ،ہالو کاسٹ سنٹرناسا کاونٹی نیویارک کے بورڈ ممبر رابرٹ فش مین سمیت مختلف اہم امریکی و دیگر کمیونٹیز و عقائد کے قائدین نے شرکت کی اور انڈین مسلم امریکن کمیونٹی کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا ۔
مظاہرے کے دوران ہونیوالے اجتماع میں نظامت کے فرائض حبیب احمد نے کئے جبکہ ڈاکٹر عبید شیخ نے شرکاءاور قائدین کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کا اظہار یکجہتی اور مظاہرے میں شرکت پر شکرئیہ ادا کیا ۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انڈین امریکن کمیونٹی کے قائدین نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون اور نیشنل رجسٹریشن کے نام پر بھارت میں ہونیوالا امتیاز سلوک ، مظالم کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ۔ مودی سرکار ان متنازعہ قوانین کو فوری واپس لے اور مل بھر میں آر ایس ایس اور بی جے پی کی جانب سے کی جانیوالی غنڈہ گردی کے خلاف بھی کاروائی کرے۔مقررین نے امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ سے مطالبہ کیا کہ ہندوستان میں مذہبی آزادیوں ، اظہار رائے اور اقلیتوں کے خلاف ہونیوالی کاروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے بھارت کو مذہبی آزادیوں میںمتشدد روئیہ رکھنے والی ریاستوں میں شامل کر دے ۔
مظاہرین نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اور امریکی کانگریس بھی مودی سرکار پر زور ڈالے کہ وہ متنازعہ شہریت ترمیمی بل کو فوری واپس لے اور ملک میں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ہر ممکن اقدام کرے ۔
تین گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے احتجاجی مظاہرے میں مظاہرین تمام وقت نعرہ بازی کرتے رہے اور انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے کہ جب تک مودی سرکار کے ظالمانہ فیصلوں اور قوانین کو کالعدم قرار نہیں دلوا لیتے۔
Coalition to Stop Genocide demonstration in front of Indian consulate New York