عمران خان اورPTIقائدین کی امریکیوں سے ملاقاتیں
عمران خان کے امریکہ مخالف بیانیہ اور اس بنانیہ کے بعدپارٹی قائدین کی امریکی سفارتکاروں سے ملاقاتوں نے سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے
نیویارک (اردونیوز ) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی جانب سے اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد امریکی مراسلہ پر مبنی امریکہ مخالف بیانیہ کے بعد اور اس بنانیہ کی پی ٹی آئی سپورٹرز میں پذیرائی اور سیاسی مقبولیت کے بعدپارٹی قائدین کی امریکی سفارتکاروں اور تھنک ٹنک کے قائدین سے ملاقاتوں نے سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے ۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ کے خلاف نہیں تاہم جس انداز میں ان کی حکومت ختم کی گئی ، اس بارے میں ان کے تحفظات ہیں۔ اس بیانیہ کو تین سے زائد ماہ تک چلانے کے بعد صوبہ خیبر پختونخوا میں پہلے وزیر اعلیٰ کی امریکی سفیر سے ، پھر پارٹی کے رہنما فواد چوہدری کی امریکی سفیر سے امریکی ایمبسی میں اور اب عمران خان کی بنی گالا میں سابق امریکی سفارتکارا ور تھنک ٹنک کی اہم رکن رابن رافیل سے ہونیوالی ملاقاتوں کے بعد سیاسی حلقوں میں یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ کیا عمران خان ، امریکہ سے اپنے تعلقات کو ایک بار پھر ٹھیک کرنے کی کوشش میں ہے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے امریکہ میں ایک لابنگ فرم کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں ۔