عمران خان نے دھمکی بھرے خط کا سرپرائز دےدیا
عمران خان کی جانب سے سرپرائز سامنے لانے کے باوجود خط کے بارے میں ابھی بھی سرپرائز موجود ہے کہ یہ کس کا خط ہے اور کس نے کس کو لکھا ہے
اسلام آباد (احسن شیخ سے ) وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد جلسے میں ایک خط کو لہرا کر اپنے اس سرپرائز کو سب کے سامنے پیش کردیا کہ جس کی وہ دو ہفتوں سے بات کررہے تھے
عمران خان کی جانب سے سرپرائز سامنے لانے کے باوجود خط کے بارے میں ابھی بھی سرپرائز موجود ہے کہ یہ کس کا خط ہے اور کس نے کس کو لکھا ہے
"مجھے دھمکی دی گئی ہے لیکن ہم ملکی مفاد پرسمجھوتہ نہیں کریں گےمیرے پاس ایک خط ہے جو مکمل ثبوت ہے جو مناسبت وقت پر قوم کے سامنے لایا جائے گا۔"@ImranKhanPTI #IamImranKhan pic.twitter.com/Xwm2f7ZO8l
— Muhammad Ibrahim (@Kamboh292) March 27, 2022
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ باہر سے کہاں سے ہم پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہمارے ملکی مفاد میں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے، ہم ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں الزامات نہیں لگا رہا ہے، میرے پاس جو خط ہے یہ ثبوت ہے اور میں آج یہ سب کے سامنے کہہ رہا ہوں کہ کوئی بھی شک کر رہا ہے، ان کو دعوت دوں گا کہ آف دا ریکارڈ بات کریں گے اور آپ خود دیکھیں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہم کب تک ایسے چلیں گے کہ دھمکیاں مل رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرونی سازش پر ایسی کئی باتیں ہیں جو مناسب وقت پر سامنے لائی جائیں گے، قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ یہ لندن میں بیٹھا ہوا کس کس سے ملتا ہے اور پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے کے اوپر چل رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں اس سے زیادہ تفصیل سے بات نہیں کر رہا کیونکہ میری کوشش ہوتی ہے کہ میرے ملک کے مفادات کے تحفظ کی کوشش کی جائے، ملک کو نقصان نہیں پہنچی چاہیے، میں نے پوری بات نہیں کی ورنہ میں کسی سے نہیں ڈرتا۔
انہوں نے کہا کہ میرا چیلنج ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں میں نے جتنا کم پیسہ خرچ کیا اتنا کسی نے نہیں کیا۔