سپریم کورٹ نے عمران خان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا
سپریم کورٹ نے پہلے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیااور پھر حکم دیا کہ عمران خان کو فوری طور پر رہا کر دیا جائے
اسلام آباد (احسن ظہیر سے ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی نیب کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ چیف جسٹس عمر عطاءبندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے سامنے عمران خان کو پیش کیا گیا ۔
عمران خان جب روسٹرم پر آئے تو چیف جسٹس نے انہیں دیکھ کر کہا کہ آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی ہے ۔ سپریم کورٹ نے پہلے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیااور پھر حکم دیا کہ عمران خان کو فوری طور پر رہا کر دیا جائے ۔ سپریم کورٹ نے عمران خان کی رہائی کے حکم کے ساتھ عمران خان کو یہ ہدایت بھی دی کہ وہ بارہ مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوں ۔
دوران سماعت سپریم کورٹ نے عمران خان سے کہا کہ عدالت کی خواہش ہے کہ آپ کی گرفتاری کے بعد جو پر تشدد مظاہرے ہوئے، عدالت کی خواہش ہے کہ آپ اس کی مذمت کریں ۔
عمران خان نے سپریم کورٹ سے کہا کہ مجھے اسلام آبائی ہائی کورٹ سے اغواءکیا گیا۔ مجھ پر تشد دکیا گیا ۔ اس کے بعد مجھے علم نہیں کہ میرے ساتھ کیا ہوا۔
عمران خان کی رہائی کے بعد ملک میں حالات جو کہ کشیدہ ہو گئے تھے ، ان میں کچھ بہتری آئی ہے ۔