عمران خان کی ٹیم میں ایک بار پھر بڑی تبدیلیاں
سیاسی پنڈت عمران خان کوتنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ابھی ٹیم سیٹ نہیں ہو رہی ، عمران خان ، حکومتی کارکردگی کا سکو ر کب بنائیں گے!!
اسلام آباد (اردونیوز ) وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اپنی حکومتی ٹیم میں ایک بار پھر بڑی تبدیلیاں کر دی گئی ہیں ۔ اپنی حکومت کی آدھی اننگ کھیلنے والے عمران خان کی جانب سے حکومت سنبھالنے کے اڑھائی سال کے بعد بھی ٹیم سیٹ نہ کئے جانے پر سیاسی پنڈت انہیںتنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ابھی ٹیم سیٹ نہیں ہو رہی ، عمران خان ، حکومتی کارکردگی کا سکو ر کب بنائیں گے!!
وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ شوکت فیاض احمد ترین کو وفاقی وزیر برائے وزارتِ خزانہ و ریوینو کی ذمہ داری دی گئی ہے جبکہ فواد چوہدری کو دوبارہ وزارت اطلاعات و نشریات کا قلمدان دینے کی بھی تصدیق کردی گئی۔دوسری جانب فواد چوہدری نے بھی ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ وزیراعظم نے کابینہ میں تبدیلیاں کی ہیں اور ساتھ ہی ان کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔حالیہ ردو بدل کے نتیجے میں حماد اظہر کو وزارت توانائی کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے۔حماد اظہر سے وزارت خزانہ کے علاوہ وزیر صنعت و پیداوار کا قلمدان بھی واپس لے کر خسرو بختیار کو وزیر صنعت و پیداوار بنادیا گیا ہے جبکہ سینیٹر شبلی فراز اب سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت سنبھالیں گےعلاوہ ازیں سابق وزیر توانائی عمر ایوب کو وزیر اقتصادی امور مقرر کردیا گیا ہے۔خیال رہے کہ کابینہ میں ردِو بدل کی اطلاعات کافی عرصے سے زیر گردش تھیں اور گزشتہ روز سینیٹر فیصل جاوید نے ایک ٹوئٹر پیغام میں فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات ملنے کی مبارکباد بھی دی تھی۔
I am grateful to PM for providing me opportunity to work as @MinistryofST I realise if one ministry that can change fate of Pak its @MinistryofST I hope in future we ll merge IT in MoST and ll make a super effort to change Pakistan into a hub of Knowledge economy
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 16, 2021
واضح رہے کہ پی ٹی آئی دورِ حکومت میں اس سے قبل اسد عمر، حفیظ شیخ اور حماد اظہر وزیر خزانہ کا منصب سنبھال چکے ہیں، ان میں سب سے مختصر عرصے کے لیے یہ ذمہ داری حماد اظہر کے حصے میں آئی، جنہیں 29مارچ کو ہی وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وزارت خزانہ کا منصب اسد عمر سے لے کر عبدالحفیظ شیخ کو سونپا گیا تھا جو سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں وزیر نجکاری کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں وزیر خزانہ رہے تھے۔حالیہ پیش رفت میں حماد اظہر سے وزارت خزانہ کی ذمہ داری لے کر شوکت ترین کو سونپی گئی ہے اور وہ بھی پیپلز پارٹی کے دور میں وزیر خزانہ کی ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔
یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی طرح شوکت ترین بھی رکنِ پارلیمنٹ نہیں ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی 3 سال سے بھی کم مدت کے دوران وفاقی کابینہ میں چوتھی مرتبہ بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔قبل ازیں گزشتہ برس دسمبر میں کی گئی تبدیلیوں میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو وزیر خزانہ کا قلمدان سونپ دیا گیا تھا جبکہ شیخ رشید کو وزیر داخلہ بنادیا گیا تھاان کے علاوہ جن وزرا کے قلمدان میں تبدیلیاں کی گئی ہیں ان میں اعظم سواتی کو وزیر ریلوے اور بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کو وزیر انسداد منشیات کا عہدہ تفویض کیا گیا تھا۔اس سے قبل وفاقی کابینہ میں گزشتہ برس اپریل میں تبدیلی کی گئی تھی جس کے تحت خسرو بختیار کو وفاقی فوڈ سیکیورٹی کی وزارت سے ہٹا کر اقتصادی امور، حماد اظہر کو اقتصادی امور کی جگہ وزارت صنعت جبکہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام کو وزارت غذائی تحفظ دی گئی تھی۔
اسی طرح اپریل 2019 میں ہونے والی تبدیلیوں میں فواد چوہدری سے وزیرِ اطلاعات کا قلمدان لے کر وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ذمہ داری غلام سرور خان سے وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم کا چارج واپس لے کر وزیر ہوابازی کا چارج دیا گیا تھا۔
Imran Khan reshuffles cabinet again