عمران خان ایک بار پھر کنٹینر پر، لانگ مارچ شروع
عمران خان نے لبرٹی چوک لاہور سے لانگ مارچ شروع کر دیا، شہباز شریف سے الیکشن تاریخ کا مطالبہ ، رانا ثناءاللہ کی وارننگ
لاہور (احسن ظہیر سے ) پاکستان تحریک انصا ف کے چئیرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے لبرٹی چوک لاہور سے جمعہ کو اپنا لانگ مارچ شروع کردیا ہے جس کی منزل اسلام آباد ہے اور لانگ مارچ کا یہ قافلہ کئی دنوں تک مسافت طے کرتا ہوں ، اسلام آباد پہنچنے گا۔
لانگ مارچ کے آغاز پر عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ان کا لانگ مارچ پرامن ہوگا اور سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرے گا ۔ عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ کے آغاز پر اپنا مطالبہ دوہرایا گیا کہ حکومت فوری طور پر الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرے ۔عمران خان ، اسلام آباد پہنچنے کے بعد جلسہ کرکے واپس لوٹ جائیں گے یا نہیں ؟اس سوال کا جواب ایک پریس کانفرنس میں اسد عمر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پہنچنے کے بعد چئیرمین اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے ۔
دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کی جانب سے تحریک انصاف کو وارننگ دی گئی ہے کہ قانون ہاتھ میں نہ لیا جائے ، جتھے کی صورت میں کسی بھی قانونی خلاف ورزی کا سخت نوٹس لیا جائے گا۔
عمران خان نے لانگ مارچ کا آغاز ایک ایسے وقت پر کیا ہے کہ جب پاکستان کے سیاسی حالات کشیدہ اور پچیدہ ہیں جس کے نتیجے میں ملک میں موجود سیاسی عدم استحکام میں مزید اضافے کا امکان ہے ۔
تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فیصل واڈا نے لانگ مارچ سے قبل کہا کہ یہ لانگ مارچ خونی ہو سکتا ہے اور اس میں لاشیں ہی لاشیں گر سکتی ہیں ۔ فیصل واڈا جنہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ صحافی ارشد شریف کے قتل میں ایسٹبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں ، کو پریس کانفرنس کے بعد پارٹی سے شوکاز نوٹس دے کر فارغ کر دیا گیا ہے
عمران خان کے لانگ مارچ کے بارے میں پاکستان کی مسلح افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ اور سیاسی سرگرمیوں کا حق ، ہر سیاسی جماعت کو ہے۔ تاہم مسلح افواض کے ترجمان اور آئی ایس پی آر کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل بابر افتخار اور لیفٹنٹ جنرل ندیم انجم نے ملکی تاریخ کی اپنی نوعیت کی منفرد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ ارشد شریف کے قتل میں ایسٹبلشمنٹ کی جانب انگلیاں اٹھانا افسوسناک اور گمراہ کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ، میر جعفر، میر صادق، غدار کے القابات اس لئے دیتے رہے کہ ایسٹبلشمنٹ نے غیر آئینی باتیں ماننے سے معذرت کر لی تھی ۔
دریں اثنا ءصحافی ارشد شریف جنہیں اسلام آباد میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے ، کے قتل کی تحقیقات کے لئے دو رکنی تحقیقاتی ٹیم کینیا روانہ ہو گئی ہے ۔اس قتل کیس کے حوالے سے دو اہم کرداروں خرم احمد اور وقار احمد جو کہ دونوں بھائی ہیں اور جو کینیا میں ارشد شریف کے میزبان بھی تھے، کی پراسرار روپوشی کے بارے میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں ۔
Imran Khan Long March