خدمت ، مسائل کا خاتمہ اور ترقی ،عمران خان نے اپنا ایجنڈا پیش کر دیا
پاکستا ن کو ریاست مدینہ کے اصولوں کے مطابق لے کر آگے بڑھیں گے ،کابینہ کو کم سے کم رکھیں گے اور محلات نما ایوانوں کو عوام کی فلاح و بہبود کے مراکز میں تبدیل کر دیں گے
اسلام آباد (اردو نیوز ) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے حکومت سازی کی صورت میں اپنا ایجنڈا عوام کے سامنے پیش کر دیا ہے ۔ الیکشن کے بیشتر نئاتج سامنے آنے کے بعد عمران خان نے پاکستا ن کو ریاست مدینہ کے اصولوں کے مطابق لے کر آگے بڑھیں گے ،کابینہ کو کم سے کم رکھیں گے اور محلات نما ایوانوں کو عوام کی فلاح و بہبود کے مراکز میں تبدیل کر دیں گے
قوم سے اپنے نشریاتی خطاب کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ ملک کا نظام بہتر کرکے بیرونِ ملک پاکستانیوں کو دعوت دی جائے گی کہ وہ ملک میں سرمایہ کاری کریں، کیونکہ پاکستان میں کرپشن کی وجہ سے یہ لوگ متحدہ عرب امارات یا دیگر ملکوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔
تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ مجھے شرم آئے گی کہ میرے عوام خط غربت سے نیچے زندگی گزاریں اور میں وزیرِاعظم ہاو¿س میں رہوں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاو¿س کو تعلیمی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا، چھوٹے کاروبار میں مدد کی جائے گی اور نوجوانوں کو ہنر سکھایا جائے گا۔پاکستان کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم اپنی حکومت میں چین کے ساتھ اپنی دوستی کو مزید مضبوط کریں گے۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے ذریعے سرمایہ کاری کر رہا ہے، اہم چین سے صرف اسی شعبے میں نہیں بلکہ غربت اور کرپش ختم کرنے کا طریقہ بھی سیکھیں گے۔افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان پڑوسی ملک میں امن کا خواہاں ہے اور ملک میں امن کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایسے تعلقات ہوں کے دونوں ممالک کے درمیان سرحد یورپی ممالک کی طرح کھلی سرحد بن جائے۔
اس کے علاوہ انہوں نے امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کرنے کی بھی خواہش کا اظہار کیا۔بھارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہ گزشتہ کچھ دن میں ہندوستانی میڈیا نے مجھ پر اس طرح تنقید کی جیسے میں بولی وڈ کا فلم کا کوئی ولن ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں وہ پاکستانی ہوں جس نے کرکٹ کے لیے سب سے زیادہ ہندوستان کا دورہ کیا ہے اور وہاں کے لوگوں سے میری سب سے زیادہ واقفیت ہے۔عمران خان نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات بہتر ہونے چاہئیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بھی فروغ ملنا چاہیے۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کو موردِ الزام ٹھہرانے کے بجائے دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے بہتر تعلقات دونوں ممالک سمیت خطے کے لیے انتہائی اہم ہے۔اپنے خطاب کے اختتام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام ملک میں ایک مختلف قسم کی حکومت دیکھیں گے، انہوں نے کہا کہ میں ملک کے تمام طبقوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے بنوایا تھا، اب انہی جماعتوں کو الیکشن کمیشن پر اعتراض ہے۔