الیکشن کمیشن کا ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کے خلاف فیصلہ
تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کو جانبدار فیصلہ قرار دیتے ہوئے فیصلہ مسترد کردیا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کی بنیاد پر اب حکومت عمران خان اور تحریک انصاف کے خلاف ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوائے گی جہاں سپریم کورٹ کا فل بنچ ، کیس کی سماعت کرکے فیصلہ کر ے گی ۔انہوں نے کہا کہ فیصلے کی بنیاد پر تحریک انصاف ختم ہو گی
اسلام آباد (اردو نیوز) الیکشن کمیشن کنے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہپاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے فنڈز بارے بیان حلفی کو جھوٹ پر مبنی اور غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آٹھ سال کے بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں نثار احمد اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا ۔
فیصلے کے اہم نکات میں شامل ہے کہ اب یہ ثابت ہوا کہ پی ٹی آئی کو ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ حاصل کی ، تحریک انصاف نے عارف نقوی اور 34 غیر ملکی شہریوں سے فنڈز لیے۔تحریک انصاف نے 8 اکاو¿نٹس کی ملکیت ظاہر کی اور 13 اکاو¿نٹس کو پوشیدہ رکھا۔عمران خان نے الیکشن کمیشن کے سامنے غلط بیانی کی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہ بتایا جائے کہ پارٹی کو ملنے والے فنڈز کیوں نہ ضبط کیے جائیں۔
تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن کو جانبدار اور فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔تحریک انصاف کے قائدین اسد عمر ، فواد چوہدری سمیت دیگر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد پی ڈی ایم کو منہ کی کھانی پڑی ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اس الیکشن کو چیلنج کرے گی اور پارٹی کے خلاف ہونیوالی سازش کو ناکام بنائے گی ۔تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ مخالف سیاسی جماعتوں کا تحریک انصاف پر فارن فنڈنگ لینے کا الزام کے فیصلے سے دفن ہوگیا، فارن فنڈنگ کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ کوئی بیرونی ادارہ یا حکومت سیاسی پارٹی بنائے اور اس کو فنڈنگ کرے، اس طرح کی فنڈنگ حاصل کرنے پر پارٹی کالعدم قرار دی جاسکتی ہے لیکن یہ مو¿قف تو ختم ہوگیا۔
ووسری جانب پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ (ن) کے قائدین کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے نے عمران خان کو بے نقاب کر دیا ہے ۔ ثابت ہو گیا ہے کہ عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ لی اور غیر ملکی ایجنڈے پر کام کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد عمران خان کو مستعفی ہو جانا چاہئیے ۔
اکبر ایس بابر جنہوں نے آٹھ سال پہلے عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن میں مقدمہ دائر کیا ، کا کہنا ہے کہ عمران خان کو مستعفی ہو جانا چاہئیے ، وہ قصور وار قرار دئیے جا چکے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے نظریاتی قائدین کو اب پپارٹی کی قیادت سنبھال لینی چاہئیے ۔اکبر ایس بابر نے اپنے ٹوئٹ میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان صادق اور امین نہیں بلکہ چور اور کرپٹ ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کی بنیاد پر اب حکومت عمران خان اور تحریک انصاف کے خلاف ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوائے گی جہاں سپریم کورٹ کا فل بنچ ، کیس کی سماعت کرکے فیصلہ کر ے گی ۔انہوں نے کہا کہ فیصلے کی بنیاد پر تحریک انصاف ختم ہو گی ۔
اردو نیوزیو ایس اے
PTI Funding Case, Imran Khan, Akbar S Ahmad