امیگریشن بل کامستقبل؟ سپیکر نینسی پلوسی کا اہم اعلا ن
ڈیموکریٹس ”سوشل سپینڈنگ بل“ کی آڑ میں امیگریشن اصلاحات کرنا چاہتے ہیں اور امیگریشن کے حوالے سے قانون سازی کرنا چاہتے ہیں
واشنگٹن ڈی سی (اردونیوز ) امریکی ایوان نمائندگان میں جمعہ کی رات گئے ، 1.2کھرب ڈالرز کاانفرا سٹرکچر بل منظور کر لیا گیا جو کہ صدر بائیڈن کے دستخط کے قانون کی شکل اختیار کر جائیگا ۔ملک میں موجود غیر قانونی تارکین وطن ، کم عمر میں امریکہ آنے والے (ڈریمرز) اور ٹی پی ایس سٹیٹس رکھنے والے تارکین وطن کی جمعہ کی رات ایوان نمائندگان (کانگریس ) پر امیگریشن کے حوالے سے کسی قسم کی قانون سازی پر لگی ہوئی تھیں لیکن جمعہ کو صرف اور صرف انفرا سٹرکچر بل منظور ہوا جس کے تحت آئندہ پانچ سالوں میں ملک میں بڑے تعمیراتی پراجیکٹ مکمل کئے جائیں گے اور تعمیر و ترقی کے منصوبوں کو عملی شکل دی جائے گی ۔
انفرا سٹرکچر بل کی منظوری کے بعد جب ”سوشل سپینڈنگ بل“(Social Spending Bill) کا سوال اٹھایا گیا تو ایوا ن نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ رواں ماہ کے آخر تک تھینکس گیونگ سے پہلے ایوان نمائندگان میں ”سوشل سپینڈنگ بل“(Social Spending Bill)بھی پیش کر دیا جائیگا۔ ڈیموکریٹس اسی بل کی آڑ میں امیگریشن اصلاحات کرنا چاہتے ہیں اور امیگریشن کے حوالے سے قانون سازی کرنا چاہتے ہیں ۔
مختلف رپورٹس کے مطابق موجودہ ”سوشل سپینڈنگ بل“(Social Spending Bill) میں تجویز کیا گیا ہے کہ سال 2011سے پہلے جو غیر قانونی تارکین وطن امریکہ میں موجود ہیں ، انہیں ورک پرمٹ جاری کر دئیے جائیں ۔ بل پر جب تک حتمی طور پر اتفاق رائے نہیں ہو جاتا ، اس وقت تک ، بل کے مندرجات کے بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کی جا سکتی ۔
صدر بائیڈن اور ڈیموکریٹ قیادت پر امیگریشن کے حامی قائدین، تنظیمیں اور ایڈوکیٹس زور دے رہے ہیں کہ وہ ”سوشل سپینڈنگ بل“(Social Spending Bill) میں ہر ممکن حد تک غیر قانونی تارکین وطن کے لئے لیگل امیگریشن کے معاملات کو طے کریں ۔