اوورسیز پاکستانیز

امریکہ میں ”اسائلم قوانین “مزید سخت بنانے کا فیصلہ

ٹرمپ انتظامیہ نے نیا قاعدہ تجویز ہے جس کے تحت ایسے تارکین وطن کہ نشے کی حالت میں ڈرائیونگ اور منشیات سمیت دیگر جرائم میں ملوث ہوں ، کےلئے پناہ کے حصول کے قواعد کو مزید سخت بنائیں جائیں گے

اگر قاعدے کو حتمی شکل دی جاتی ہے ، تو اسائلم آفیسرز سات تقاضے کو پیش نظر رکھتے ہوئے کسی تارکین وطن کو پناہ کے لئے درخواست دینے کے لئے اہل یا ناہل کرنے کے بارے میں فیصلہ کرے گا
پبلک بینیفٹس کے غیرقانونی حصول ، ملک بدری کا حکم جاری ہونے کے بعد امریکہ میں غیر قانونی طور پر دوبارہ داخلہ اور گھریلو تشدد میں ملوث ہونے جیسے اقدام بھی امیدوار کو نا اہل قراردے سکتے ہیں
قاعدے کے تحت بڑی تعداد میں پناہ کے حصول کے امیدواران امیگریشن کورٹ میں پہنچنے سے پہلے ہی نا اہل قرار دے دئیے جائیں گے، مجوزہ قاعدے کے تحت بڑی تعداد میں پٹیشن مسترد ہو سکتی ہیں، ماہرین

واشنگٹن (اردو نیوز ) ٹرمپ انتظامیہ نے گذشتہ ہفتے ایک نیا قاعدہ (رول)تجویز ہے جس کے تحت ایسے تارکین وطن کہ نشے کی حالت میں ڈرائیونگ اور منشیات سمیت دیگر جرائم میں ملوث ہوں ، کے لئے امریکہ میں پناہ کے حصول کے قواعد کو مزید سخت بنائیں جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کم عمر میں امریکہ آنیوالے غیر قانونی امیگرنٹس کا مستقبل، امریکی سپریم کورٹ فیصلے کےلئے تیار

مجوزہ قاعدے کو حتمی شکل دینے کےلئے متعدد مراحل سے گذرنا ہوگا اور اس میں مئی مہینے لگ سکتے ہیں ۔ اگر قاعدے کو حتمی شکل دی جاتی ہے ، تو اسائلم آفیسرز سات تقاضے کو پیش نظر رکھتے ہوئے کسی تارکین وطن کو پناہ کے لئے درخواست دینے کے لئے اہل یا ناہل کرنے کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔
دیگر کاروائیاں جو تارکین وطن کو مجوزہ قاعدے کے تحت پناہ کے لئے نااہل بنائیں گی، ان میں پبلک بینیفٹس کے غیرقانونی حصول ، ملک بدری کا حکم جاری ہونے کے بعد امریکہ میں غیر قانونی طور پر دوبارہ داخلہ اور گھریلو تشدد میں ملوث کاروائیاں بھی شامل ہو ں گی ۔
مجوزہ قاعدے کے تحت بڑی تعداد میں پناہ کے حصول کے امیدواران امیگریشن کورٹ میں پہنچنے سے پہلے ہی نا اہل قرار دے دئیے جائیں گے ۔
ایک بیان میں ، محکمہ انصاف اور محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے کہا کہ نئے قاعدے سے “امیگریشن عدالت کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا۔” نیش وِل میں مقیم امیگریشن اٹارنی ، اینڈریو فری کا کہنا ہے کہ مجوزہ قاعدے کے تحت بڑی تعدادمیں پناہ گزینوں کی پٹیشن کو مسترد کیا جا سکے گا۔

Department of Justice and Department of Homeland Security to Publish Joint Notice of Proposed Rulemaking to Restrict Certain Criminal Aliens’ Eligibility for Asylum

 

Related Articles

Back to top button