امریکی کانگریس میں” 12سالہ پلان پر مشتمل “امیگریشن بل متعارف
امیگریشن بل میں کہا گیا ہے کہ ملک میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کو دو مرحلوں میں لیگل سٹیٹس دیا جائیگا
یو ایس ایوان نمائندگان (کانگریس ) میں دو خواتین ارکان کانگریس ( کانگریس وومین ) نے ایوان میں ایک مشترکہ امیگریشن بل متعارف کروایا ہے جس میں امریکہ میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کو بارہ سال کے اندر اندر لیگل سٹیٹس دینے اور امریکی بارڈر کو محفوظ بنانے کے اقدام تجویز کئے گئے ہیں
بل میں کہا گیا ہے کہ ملک میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کو دو مرحلوں میں لیگل سٹیٹس دیا جائیگا لیکن کسی بھی ایک مرحلے پر عملدرامد سے پہلے امریکی بارڈرز کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کو یقینی بنایا جائیگا
نیویارک (محسن ظہیر سے ) یو ایس ایوان نمائندگان (کانگریس ) میں دو خواتین ارکان کانگریس ( کانگریس وومین ) نے ایوان میں ایک مشترکہ امیگریشن بل متعارف کروایا ہے جس میں امریکہ میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کو بارہ سال کے اندر اندر لیگل سٹیٹس دینے اور امریکی بارڈر کو محفوظ بنانے کے اقدام تجویز کئے گئے ہیں ۔ اس بل میں کہا گیا ہے کہ ملک میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کو دو مرحلوں میں لیگل سٹیٹس دیا جائیگا لیکن کسی بھی ایک مرحلے پر عملدرامد سے پہلے امریکی بارڈرز کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کو یقینی بنایا جائیگا۔
امیگریشن بل فلوریڈ ا سے تعلق رکھنے والی ریپبلکن کانگریس وومین ماریہ سولازر اور ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹک کانگریس وومین ورنیکا ایسکو بار نے مشترکہ طور پر متعارف کرویا اور اپنے امیگریشن بل کو ”The Dignity Act“ کا نام دیا ہے ۔
خواتین ارکان کانگریس کا کہنا ہے کہ ان کے بل کے تحت امریکہ میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کو کام کرنے کی اجازت دی جائے گی اور انہیں ڈیپورٹ نہیں کیا جائیگا۔اسی بل میں یہ بھی تجویز کیا یا ہے کہ ملک مین سیاسی پناہ کے کیسوں کو جلد نمٹایا جائیگا ۔
کانگریس وومین ماریہ سولازر کا کہنا ہے کہ ان کے بل کا، سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کی جانب سے دی جانیوالی امیگریشن ایمنسٹی سے موازنہ نہ کیا جائے ۔پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کانگریس وومین کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے بل میں کسی قسم کی ایمنسٹی کو تجویز نہیں کیا گیا ہے بلکہ Dignity Lawکے تحت ہر ایک کو ایک قیمت ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے بل کے تحت بارڈر پٹرول ایجنٹ جنہیں ان کی خدمات کا کافی معاوضہ نہیں دیا جاتا ، کو بھرپور معاوضہ دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ان کے بل کی وجہ سے بزنس کمیونٹی کو جس ورک فورس کی ضرورت ہے ، وہ کمی بھی پوری ہو گی ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں گذشتہ تین سے زائد دہائیوں سے امیگریشن اصلاحات کے سلسلے میں کانگریس کسی بھی قسم کی قانون سازی میں ناکام رہی ہے ۔ امریکہ میں موجود امیگریشن کے حامیوں کی جانب سے خواتین ارکان کانگریس کے امیگریشن بل کا خیر مقدم کیاگیا ہے ۔