بائیڈن دور:امیگریشن گرفتاریوں او ر ڈیپورٹیشن میں کمی
مارچ کے مہینے میں یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کی جانب سے کل 2214غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا جبکہ گذشتہ سال دسمبر 2020کے مہینے میں گرفتار کئے جانیوالے غیر قانوی تارکین وطن کی تعداد 6679تھی
واشنگٹن (محسن ظہیر سے ) جو بائیڈن کے امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد یو ایس امیگریشن کی جانب سے امریکہ میںغیر قانونی طور پر موجود تارکین وطن کی گرفتاریوں اور ان کی ڈیپورٹیشن میں کمی واقع ہوئی ہے جس کی ایک اہم وجہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے امیگریشن قوانین کے نفاذ میں زیاد ہ توجہ مجرمانہ پس منظر رکھنے والے اور سیکورٹی کے حوالے سے خطرناک تارکین وطن پر مرکوز رکھنے کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے ۔بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی زیادہ توجہ نیشنل سیکورٹی کے لئے خطرناک ، بارڈر سیکورٹی اور پبلک سیفٹی جیسے معاملات پر مرکوز رکھیں ۔بائیڈنانتظامیہ کے دور میں امیگریشن حکام کی جانب سے گرفتاریوں اور ڈیپورٹیشن میں کمی کی سب سے پہلے وال سٹریٹ جنرل نے رپورٹ کیا تھا۔
مارچ کے مہینے میں یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کی جانب سے کل 2214غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا جبکہ گذشتہ سال دسمبر 2020کے مہینے میں گرفتار کئے جانیوالے غیر قانوی تارکین وطن کی تعداد 6679تھی ۔جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امیگریشن ایجنسی کی جانب سے اوبامہ دور کی ترجیحی گائیڈ لائینز پر عمل کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں بجائے کہٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن قوانین کے جارحانہ نفاذ کے اطلاق کی پالیسی پر عمل کیا جائے۔
امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ پالیسی کی وجہ سے خطرناک اور باعث تشویش غیر قانونی تارکین وطن پر توجہ مرکوز کرنے اور انہیں قانون کی حراست میں لانے میں زیادہ مدد ملی ہے ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جو بائیڈن کی جانب سے صدارت سنبھالنے کے بعد اعلان کیا گیا تھا کہ امریکہ میں موجود ایک کروڑ سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کو لیگل سٹیٹس دیا جائے گا۔
Immigration arrests and deportation reduced