ٹرمپ کے صدر بننے کی صورت میں 27لاکھ تارکین وطن کو ڈیپورٹیشن کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے
If Trump Becomes President, 2.7 Million Immigrants Could Face Deportation
عارضی طور پر محفوظ حیثیت (TPS) اور دیگر امیگریشن پروگراموں کے تحت رہنے والے افراد اگلے دو سالوں میں اپنی قانونی حیثیت سے ہاتھ دھو سکتے ہیں
نیویارک ( اردونیوز )ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن پلان کے مطابق، اگر وہ دوبارہ صدر بنے تو 2.7 ملین افراد ملک بدری کی حفاظتی مراعات سے محروم ہو جائیں گے۔ نئے ڈیٹا کے مطابق، عارضی طور پر محفوظ حیثیت (TPS) اور دیگر امیگریشن پروگراموں کے تحت رہنے والے افراد اگلے دو سالوں میں اپنی قانونی حیثیت سے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کے حکام موجودہ امیگریشن تحفظات کو ختم کر کے لاکھوں لوگوں کو ملک بدری کی فہرست میں شامل کر سکتے ہیں۔”نیشنل فاو¿نڈیشن فار امریکن پالیسی” کی رپورٹ کے مطابق، “2.7 ملین افراد کو اگلے دو سالوں میں ملک بدری کا سامنا ہو سکتا ہے۔” ان میں زیادہ تر افراد اپنے آبائی ملک واپس جانے کی صورت میں مشکلات کا شکار ہوں گے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے TPS سمیت دیگر امیگریشن پروگراموں کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو لاکھوں افراد جو 20 سال سے زائد عرصے سے امریکہ میں مقیم ہیں، ملک بدر ہو سکتے ہیں۔
If Trump Becomes President, 2.7 Million Immigrants Could Face Deportation