اکنا ریلیف نیویارک ؛نیویارک سٹی کے مستحق افراد میں مسلسل تین سال سے کھانا کی تقسیم کا سلسلہ جاری
”اکنا ریلیف نیویارک کے زیر اہتمام ہر ماہ 40ہزار افراد میں کھانا تقسیم کرنے اور ہر ماہ ایک ملین ڈالرز کی اشیائے ضرورت تقسیم کرنے کا ریکارڈ قائم“
اکنا ریلیف نیویارک ؛نیویارک سٹی کے مستحق افراد میں مسلسل تین سال سے کھانا کی تقسیم کا سلسلہ جاری
اگرچہ یہ سلسلہ گذشتہ تین سالوں سے جاری ہے لیکن ایک ایسے وقت پر کہ جب کورونا وائرس وبا کی وجہ سے لوگوں نے اپنی نقل و حرکت محدود کرلی ہے ، اکنا ریلیف نیویارک کی جانب سے ضرورت مند افرادکی مسلسل مدد غنیمت سے کم نہیں
نیویارک (اردونیوز ) مسلم امریکن کمیونٹی کی خدمات خلق میں پیش پیش ایک اہم و نمائندہ تنظیم ”اکنا ریلیف نیویارک“ کے زیر اہتمام نیویارک سٹی میں کورونا وائرس وبا کی وجہ سے معاشی مشکلات کے شکار اور بے گھر و بے سہارا امریکی عوام کی مدد اور انہیں گرم و تازہ کھانا اور سردیوں کے کپڑے و دیگر اشیاءفراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔اگرچہ یہ سلسلہ گذشتہ تین سالوں سے جاری ہے لیکن ایک ایسے وقت پر کہ جب کورونا وائرس وبا کی وجہ سے لوگوں نے اپنی نقل و حرکت محدود کرلی ہے اور ایک حد تک خود کو گھروں تک محدود بھی کررکھا ہے ، میں اکنا ریلیف کی جانب سے ضرورت مند افراد تک رسائی اور انہیں گرم کھانے سمیت اشیائے ضروریات کی فراہمی ، کسی غنیمت سے کم نہیں ۔
Video -ICNA Relief serves record number of meals to the needy in New York during pandemic
اگرچہ نیویارک سٹی کا شمار امریکہ ہی نہیں بلکہ دنیا کے امیر ترین شہروں میں ہوتا ہے لیکن یہاں پربھی قابل ذکر تعداد میںایسے لوگ موجود ہیں کہ جو ضرورت مند، مستحق اور بے گھر ہیں ۔ اکنا ریلیف نیویارک کے”ہنگر پری وینشن پراجیکٹ “ کے انچارج انور گجر اپنے ساتھیوں کے ساتھ نیویارک سٹی کے عین وسط میں براڈے وے سٹریٹ اور 34سٹریٹ پر تین سالوں سے ہر ہفتے ، ہر حال میں اس سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ وہ اپنے معمول کے مطابق اپنے رضاکاروںکے ساتھ جب پہنچتے ہیں تو بڑی تعداد میں لوگ ان کے انتظار میں پہلے ہی ہوتے ہیں ۔
اسی سلسلے میں کرسمس سے اگلے روز ہفتہ ، 26دسمبر کو اکنا ریلیف نیویارک نے گرام کھانا اور سردیوں کے کپڑے تقسیم کئے جنہیں حاصل کرنے میں بڑی تعدادمیں ضرورت مند موجود تھے ۔اکنا ریلیف نیویارک کے اس کارِ خیر میں رضا کارانہ خدمات انجام دینے کے لئے نیویارک کے نواحی علاقے لانگ آئی لینڈ سے چار پاکستانی فیملی کے ارکان جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے ، نے خاص طور پر شرکت کی اور ضرورت مند افراد میں کھانا تقسیم کیا ۔
اکنا ریلیف نیویارک کے”ہنگر پری وینشن پراجیکٹ “ نے اردونیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے ایونٹ بے گھر لوگوںکے لئے ہیں۔ گذشتہ تین سالوں میںقطع نظربرفباری ، بارش ، طوفان ، گرمی اور سردی کے ہم تسلسل کے ساتھ کھانا کا انتظام کررہے ہیں ۔ہم سردیوں میں سردیوںکے کپڑے سمیت دیگر اشیاءتقسیم کرتے ہیں ۔ اس موسم سرما میں تیسرے بار سردیوں کا سامان تقسیم کررہے ہیں ۔ کورونا میں امدادی سرگرمیوں کے بارے انور گجر کا کہنا تھا کہ یہ بہت خوف کا ماحول تھا۔ شروع میں ہم نے گاڑی کے اندر رہ کر کا م کیا۔ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے ہم نے کام کیا ۔ فوڈ پینٹری میں جہاں پر دو دو سو لوگوں کی خدمت کرتے تھے ، وہاں پر ہم نے ایک ایک ہزار لوگوں کو اشیائے ضرورت تقسیم کی ۔ ہم ہفتے میں ساتوں دن خدمات خلق میں مصروف ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے مشکور و ممنون ہیں کہ جنہوں نے ہمیں محفوظ رکھا اور خدمت خلق کی توفیق عطاءفرمائی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ’اٹامک ونگ ریسٹورنٹ ‘ اور برادر فہد صمد کے مشکور ہیں کہ جو ہمیں کھانا فراہم کرتے ہیں
ایک سوال کے جواب میں انور گجر نے کہا کہ اکنا ریلیف نیویارک ہر مہینے ہم چالیس ہزار لوگوں کو کھانا دے رہی اور ہم تقریباً ایک ملین ڈالر کا کھانا اور اشیائے ضروریات وغیرہ ہر ماہ تقسیم کرتے ہیں۔
لانگ آئی لینڈ کمیونٹی کی معروف سماجی شخصیت ناہید شیخ نے کہا کہ ہم اکنا ریلیف کی وجہ سے یہاں آئے ۔ماشاءاللہ ہر ہفتے کاکھانا دیتے ہیں ۔ سرد موسم میں لوگوں کی مدد ہو رہی ہے ۔ بچے بھی اس کام میں رضاکارانہ خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ آج کل ضروری ہے کہ ہم دنیا کو بتائیں کہ مسلمان اعلیٰ اقدار پر یقین رکھتے ہیں اور خدمت خلق ہماری اقدار کا حصہ ہے ۔
عماد شیخ نے کہا کہ مسلم آف لانگ آئی لینڈ کے بانی نے کہا کہ ہم اکنا ریلیف کی بطور رضاکار مدد کرنے کے لئے آئے ہیں ۔ اٹامک ونگ ، اکنا ریلیف کے ساتھ بہت زیادہ کام کرتا ہے ، ہمیشہ کھانا دیتا ہے ۔ ہوم لیس کے لئے مدد کرنا بہت بڑی کام ہے ۔ ہمیں بھی اٹامک ونگ جیسے ریسٹورنٹ کو سپورٹ کرنا چاہئیے