امریکی صدر بائیڈن کے بیٹے کےخلاف غلط بیانی سے اسلحہ لائسنس لینے کے کیس کی سماعت شروع ہو گئی
امریکہ کی تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے کہ کسی برسر اقتدارامریکی صدر کے دور میں اُس کے بیٹے کے خلاف تین بڑی نوعیت کے الزامات (felony) کے تحت مقدمہ درج ہوا ہو اور کیس زیر سماعت ہے
نیویارک ( محسن ظہیر سے ) امریکہ کے موجودہ صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے خلاف مبینہ طور پر جھوٹ بول کر گن لائسنس لینے کے الزام میں درج مقدمے کی سماعت شروع ہو گئی ہے ۔ اس مقدمے کے فیصلے کے لئے بارہ رکنی جیوری کا انتخاب بھی کر لیا گیا ہے جس میں چھ مرد اور چھ خواتین ”جیورر“ شامل ہیں ۔ امریکہ کی تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے کہ کسی برسر اقتدارامریکی صدر کے دور میں اُس کے بیٹے کے خلاف تین بڑی نوعیت کے الزامات (felony) کے تحت مقدمہ درج ہوا ہو اور کیس زیر سماعت ہے ۔
صدر بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن پر عائد کرد ہ الزامات کے مطابق ہنٹر بائیڈن نے سال 2018میں اس بات کو چھپا کر کہ وہ نشہ کرتے رہے ہیں ، اسلحہ کا لائسنس حاصل کیا ہے ۔ گذشتہ سال 2023میں جب ہنٹر بائیڈن کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی تھی تو اُس وقت ہنٹر بائیڈن نے صحت جرم سے انکار کر دیا تھا۔
اب مذکورہ الزامات کے تحت عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران ہنٹر بائیڈن اپنے اوپر عائد کردہ الزامات کے خلاف اپنا دفاع پیش کریں گے ۔ قانونی ماہرین کے مطابق ، اگر صدر بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن ، اس کیس میں قصور وار قرار پا جا تے ہیں تو انہیں 25سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے ۔ قابل امر ذکر یہ ہے کہ ہنٹر بائیڈن کے خلاف کیس کی سماعت ایسے وقت پر شروع ہوئی ہے کہ جب چند ماہ کے بعد نومبر میں ان کے والد جو بائیڈن ، دوسری ٹرم کے لئے صدارتی الیکشن لڑنے جا رہے ہیں ۔
صدر بائیڈن کے ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے لئے بھی قانونی لحاظ سے یہ سال اچھا نہیں رہا۔ انہیں ایک ماڈل گرل سے جنسی الزامات میں ماڈل گرل کو خاموش رہنے کےلئے غیر قانونی طور پر پیسوں کی ادائیگی کے کیس میں قصور وار قرار دیا گیا ہے اور عائد کردہ تمام 34الزامات کو جیوری نے درست قرار دیا ۔ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے پہلے سابق صدر ہیں کہ جنہیں کسی کریمنل کیس میں قصور وار قرار دیا گیا۔ اس کیس میں جج ، ڈونلڈ ٹرمپ کی سزا کے حوالے سے اپنا فیصلہ جولائی میں سنائے گا۔