" "
اوورسیز پاکستانیز

تعلیم، صحت اور روزگار؛پاکستان میں تبدیلی لانی ہے تو یہ کام کرنے ہونگے

نیویارک میں ہیومین ڈویلپمنٹ فاونڈیشن کا سالانہ عشائیہ،ڈاکٹرعادل نجم ،ڈاکٹر ناہید قیوم،پروفیسر ڈاکٹر ناہید خان،ڈاکٹر رضوان نعیم، ڈاکٹرحفیظ الرحمان، بابر چوہدری سمیت اہم شخصیات کی شرکت

نیویارک (اردو نیوز )پاکستان میں انسانی ترقی میں اہم کردارادا کرنے والی تنظیم ،ہیومین ڈویلپمنٹ فاونڈیشن کے زیر اہتمام نیویارک میں بڑے فنڈ ریزنگ عشائیہ کا اہتمام کیا گیا ۔فاونڈیشن کی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی چئیر پرسن ڈاکٹرناہید قیوم کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب کے اہتمام میں پروفیسرڈاکٹر ناہید خان ، ڈاکٹررضوان نعیم ، ڈاکٹرمدنیہ شیخ ،ڈاکٹرحفیظ الرحمان اور دُھوم ریسٹورنٹ لانگ آئی لینڈ کے بابر چوہدری سمیت اُن کے ساتھیوں نے اہم کردارادا کیا ۔جویرئیہ شاہد نے تلاوت قرآن مجید کی جبکہ ماہنا شیخ نے ترجمہ پیش کیا ۔ عشائیہ میں ہیومین ڈویلپمنٹ فاونڈیشن کے ارکان سمیت پاکستانی امریکن کمیونٹی کی اہم شخصیات اور معروف ماہر تعلیم و سکالر پروفیسر ڈاکٹرعادل نجم نے کلیدی مقرر کے طور پر شرکت کی ۔
تقریب سے خطاب کے دوران مقررین کا کہنا تھا کہ ہیومین ڈویلپمنٹ فاونڈیشن ، ایسا پلیٹ فارم ہے کہ جس پر جمع ہوکر اوورسیز پاکستانی ، اُس وطن کی ترقی میں حصہ ڈال سکتے ہیں کہ جس نے ہم سب کو بہت کچھ دیا ۔پروفیسر ڈاکٹرناہید خان نے نیویارک میں ہیومین ڈویلپمنٹ فاو¿نڈیشن کے عشائیہ کے شرکاءکو خو ش آمدید کہا اور فاونڈیشن کی چئیرمین پرسن ڈاکٹرناہید قیوم کا تعارف کروایا۔ ڈاکٹررضوان نعیم نے ڈاکٹرعادل نجم کا تعارف کروایا اور انہیں خوش آمدید کہا۔

ڈاکٹرعادل نجم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انسانی ترقی کےلئے با مقصد تعلیم اورصحت کی بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ صلاحیت اور مہارت پر مشتمل روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہونگے ۔
ڈاکٹرعادل نجم جنہوں نے پاکستان میں انسانی ترقی میں اقوام متحدہ کے لئے مرتب کردہ رپورٹ میں کلیدی کردارادا کیا، کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئندہ کم از کم 25سالوں تک جوں سال لوگوں کی تعداداور کردار نہایت ہی اہم ہے ، لہٰذا اُن کی ترقی کو یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی کامیابی کا پاسپورٹ ہے۔ خاص طور پر امریکہ میں رہنے والوں کےلئے۔ تعلیم و تربیت دونوں بہت اہم ہے۔ سوچیں ساتھ کیا لے کر آئے تھے ؟ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو سوچنا چاہئیے کہ جس پاکستان میں ہمیں سب کچھ دیا، اس ملک و قوم کے لئے ہم کیا کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل میں جواں سال نسل کا کلیدی کردار ہے ۔ پندرہ سے 29سال کی عمر کے عوام کا کردار اہم ہے۔ ہمیں یوتھ کے راستے سے ہٹنا چاہئیے۔ انہیں ماحول دینا چاہئیے کہ وہ ترقی کریں۔ اپنی صلاحیتیں آزمائیں۔ ڈاکٹر عادل نجم نے کہا کہ صحت، دولت اور تعلیم ہیومین ڈویلپمنٹ ہے۔ جب کوئی پوچھے کہ کیا حال ہے ؟ تو جواب ہے کہ کتنی ڈویلپمنٹ ہے بالفاظ دیگر وہ دولت، صحت اور تعلیم کے بارے میں بتائے گا۔ ہیومین ڈویلپمنٹ پاکستان 150ویں نمبر پر ہے۔ ہمیں صحت ، تعلیم اور روزگار کے شعبوں میں اقدام کرکے انسانی ترقی کو یقینی بنانا ہوگا ۔ اس سلسلے میں ہیومین ڈویلپمنٹ فاونڈیشن جیسی تنظیموں کا کردار اہم ہے ۔آج پاکستان میں ینگ ہونے کا کیا مطلب ہے ؟ پاکستان میں خطے میں افغانستان ینگ ملک ہے۔ ہر دو میں سے تین پاکستانی ینگ ہے۔ یہ صورتحال 2045تک رہے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ الیکشن میں نئے ینگ لوگ فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر کوئی آئینی ماہر بنا ہوا ہے ، آئین کہتا ہے کہ ہر شہری کو تعلیم دی جائے گی۔ اس ہر کوئی از خود نوٹس کیوں نہیں ہوا؟ معیاری تعلیم کےلئے بڑے میگا اقدام کرنے ہونگے۔
ہماری فائنڈنگ تھی کہ گرلز سکول میں باتھ روم بنائیں۔ پاکستان کو ہر سال 1.5ملین نئی جابز ہر سال چاہئیے۔ اچھی جابز چاہئیے۔ کوئی چھوٹا ، مائی کی جاب نہیں بلکہ باصلاحیت جاب چاہئیے۔
پاکستانی بہت محبت کرتے ہیں۔ پاکستان میں اوسط مین 2300گھنٹے سال میں کام کرتی ہیں جبکہ خواتین 3100گھنٹے سال میں کام کرتی ہیں۔

ڈاکٹر ناہید قیوم تھا کہ ہیومین ڈویلپمنٹ فاونڈیشن ، پاکستان میں تعلیم، صحت، ماحولیات اور روزگار سمیت مختلف شعبوں میں 20لاکھ افراد کی مدد کر چکی ہے اور ہم ملک و قوم کے لئے اپنا ہر ممکن کردارادا کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کمیونٹی ارکان پر زور دیا کہ وہ بڑھ چڑھ کر فاو¿نڈیشن کو سپورٹ کریں اور دل کھول کر عطایت دیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لوگ تبدیلی چاہتے ہیں۔ ایک قدم بڑھائیں لوگ دو قدم بڑھاتے ہیں۔ سوک شمولیت کی بہت اہمیت ہے۔ ڈویلپ ممالک میں لوگ سوچتے ہیں، پوچھتے ہیں کہ ان کے لئے کیا کررہے ہیں۔ہمارے سکولوں میں انرولمنٹ 97فیصد ہے اور وجہ یہ ہے کہ ہم والدین سے رابطے میں رہتے ہیں۔ معیاری اور با مقصد تعلیم دیں۔ کمپیوٹر تعلیم دے رہے ہیں۔ چھٹی کلاس سے کمپیوٹر تعلیم دیتے ہیں۔ بچوں کو سکول میں انجوائے کرنا چاہئیے۔ صحت ہر ہم فوکس کرتے ہیں۔ پرائمری کئیر یونٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ رسائی کو یقینی بنائیں۔ ہماری لیڈی ہیلتھ وزیٹرز ہفتے میں گھروں میں جاتی ہیں ، ہم نے موبائل وین کا انتظام کیا ہے۔ لوگ انتظار کرتے ہیں۔ ہم دو ملین لوگوں کے لئے کام کررہے ہیں دو سو ملین لوگوں کے لئے کام ہونا چاہئیے ۔ہم اساتذہ کے لئے کام کرتے ہیں۔ ہم ہیپاٹائٹس سی کےلئے کام کرتے ہیں۔ ویکسین فری ہے۔ اس کے انتظام میں مسلہ ہے۔ خواتین اور بچوں کی شرح اموات کے لئے اقدام کریں تو شرح پر قابو پا سکتے ہیں۔
ڈاکٹر ناہید قیوم نے مزید کہا کہ ماحول بہت اہم ہے۔ ہم اس پر بہت توجہ دیتے ہیں۔ ہم نے درخت لگائے ہیں۔ واٹر فلٹریشن پلانٹ لگائے ہیں۔ سولر پلانٹ لگائے ہیں۔ صاف پانی ضرورت ہے۔اس کا ترقی میں اہم کردار ہے۔ معاشی ترقی بہت اہم ہے۔ ہم انہیں تربیت اور مہارتیں سیکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ خواتین کو تربیت سکلز سکھاتے ہیں۔ پاکستان جائیں تو ہمارے سنٹرز کا دورہ کریں۔سب کےلئے تعلیم صحت اور روزگار والا پاکستان ہمارا خواب ہے۔ ہم اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
عشائیہ میں مہمانوں کی تواضع دھوم ریسٹورنٹ ، لانگ آئی لینڈ کی جانب سے بنائے گئے لذیر اور پرتکلف کھانوں سے کی گئی ۔تقریب میں معروف گلوکار صائمہ جہاں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور مہمانوں کو اپنے فن ِ گلوکاری سے محظوظ کیا ۔ فاونڈیشن کی جانب سے تمام شکرئیہ اور فنڈز دینے والوں کا شکرئیہ ادا کیا گیا۔

Human Development Foundation fund raising dinner New York 2019

Human Development Foundation New York

Related Articles

Back to top button