نیویارک میں Helping Hearts Caring Soulsکےلئے فنڈ ریزنگ ، سینیٹر فیصل جاوید کی خصوصی شرکت
نیویارک میں محمد خان اور ساتھیوں کی جانب سے پشاور (پاکستان) میں مستحق معذور افراد کو مفت مصنوعی ہاتھ ، ٹانگ وغیرہ جیسے مصنوعی اعضاءلگانے والے ادارے کی فنڈ ریزنگ میں کمیونٹی ارکان کی شرکت
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید خان تنظیم کی بانی اور سی ای او انجم انور کے ہمراہ پروگرام میں شریک ہوئے، انجم انور 35 سال ڈلاس (امریکہ) میں گزار کر پاکستان گئی تھیں
مو خان نے تقریب کے اغراض و مقاصد بیان کئے انہوں نے سینیٹر فیصل جاوید اور HHCS کی سربراہ انجم انور کا شکریہ ادا کیا جو پاکستان سے خصوصی طور سے تقریب میں شرکت کیلئے امریکہ آئے تھے۔
کمیونٹی کی دو کاروباری شخصیات مظہیر سلیم بھاگڑی نے 10 ہزار ڈالر جبکہ الیاس میتلا نے نیلامی میں عمران خان کا پورٹریٹ 10500 ڈالر میں خریدا ،دیگر افراد نے بھی فنڈریزنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا
میرے لئے یہ کام بہت مشکل تھا مگر ہمارا مشن ہے کہ ہم لوگوں کو مصنوعی اعضا لگائیں اور انہیں با اختیار بنائیں تا کہ وہ معاشرے میں اپنا کردار ادا کر سکیں، HHCS کی سربراہ انجم انور کا خطاب
نیویارک (خصوصی رپورٹ) پاکستان میں جسمانی طور پر بچوں کو مصنوعی اعضاءلگانے اور ان کی مدد کیلئے سرگرم عمل تنظیم ہیلپنگ ہارٹس اینڈ کیئرنگ سولز (Helping Hearts & Caring Souls) کے زیر اہتمام ایک فنڈریزنگ ڈنر کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید خان تنظیم کی بانی اور سی ای او انجم انور کے ہمراہ پروگرام میں شریک ہوئے وہ مہمان خصوصی اور کلیدی مقرر تھے۔ انجم انور 35 سال ڈلاس (امریکہ) میں گزار کر پاکستان گئی تھیں جہاں انہوں نے معذور اور پسماندہ افراد کی مدد کیلئے 5 سال قبل تنظیم قائم کی تھی۔ امریکہ میں تنظیم کے صدر مو خان نے ساتھیوں کی مدد سے فنڈریزنگ کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کیلئے اوورسیز پاکستانیز گلوبل فاو¿نڈیشن (OPGF) کے ظہیراختر مہر اور ان کی تنظیم نے بہت تعاون کیا اور کاز کی بھرپور حمایت کی۔ ممتاز دینی رہنما اور امام و خطیب امام احمد علی کے صاحبزادے معاذ احمد نے خوبصورت تلاوت کے ساتھ تقریب کا باقاعدہ آغاز کیا۔ جس کے بعد پاکستان اور امریکہ کے قومی ترانے بجائے گئے۔ مو خان نے تقریب کے اغراض و مقاصد بیان کئے انہوں نے سینیٹر فیصل جاوید اور HHCS کی سربراہ انجم انور کا شکریہ ادا کیا جو پاکستان سے خصوصی طور سے تقریب میں شرکت کیلئے امریکہ آئے تھے۔
مو خان نے انجم انور کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک عظیم کام کا بیڑہ اٹھایا ہوا ہے ہم سب کو اس میں ان کی بڑھ چڑھ کر مدد کرنی چاہئے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے بھی اپنے خطاب میں انجم انور کو خراج تحسین پیش کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معذور افراد کو مصنوعی اعضا لگانے کا جو فریضہ انجام دیا جا رہا ہے اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ پاک نے ہمیں بہت سی نعمتیں دی ہیں۔ صحت، پیسہ، طاقت، سب کچھ دیا ہے۔ اگر ہم ان معذور بچوں کا نہیں سوچیں گے۔ ہیلپنگ ہاو¿س کو نہیں اپنائیں گے تو پھر ہماری حیثیت جانوروں جیسی ہے کیونکہ اللہ پاک نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے۔ اللہ پاک نے ہمیں دوسروں کی مدد کیلئے پیدا کیا ہے۔ اسی طرح معاشرہ آگے جاتا ہے۔ انسان کو اپنی پیدائش کے مقصد کا پتہ ہونا چاہئے ہمارا معاشرہ میں بہت اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں ورجینیا سے ہو کر آیا ہو جہاں کافی فنڈز اکٹھے ہوئے۔ انہوں نے امام احمد علی کے خطاب کی تعریف کی۔ انہوں نے بڑے خوبصورت انداز میں فنڈریزنگ کا مقصد بیان کیا۔
سینیٹر فیصل جاوید نے امام احمد علی کے صاحبزادے معاذ احمد کی تلاوت اور ترجمے کی بھی تعریف کی اور کہا کہ جس انداز سے تلاوت اور اس کی مفہوم بیان کیا قابل تعریف ہے۔ انہوں نے طاہرہ دین، ظہیر مہر، آمنہ اور دیگر کی بھی تعریف کی۔ خاص طور سے مو خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خوبصورت پروگرام ترتیب دیا اور بہت اچھے انداز میں اغراض و مقاصد بیان کئے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو اپنی سرمایہ کاری کا بہترین منافع خیراتی کاموں پر خرچ کریں اللہ آپ کو اس کا بہترین صلہ دیں گے مگر آپ کی نیت نیک اور جذبہ پر خلوص ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم دنیا کی سرفہرست قوموں میں شامل ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ خیرات دیتی ہے، لیکن ٹیکس نہیں دیتے۔ پاکستان میں ہمارے لوگوں میں ٹیکس دینے کا رجحان کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم میں ابھرنے کی سب سے زیادہ صلاحیت ہے، کرکٹ اس کی بڑی مثال ہے، ہمیں کنارے سے لگانے کی کیا کوششیں نہیں کی گئیں مگر آج دیکھ لیں ہماری ٹیم ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں شاندار کھیل پیش کر رہی ہے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم آ کر واپس چلی جاتی ہے۔ انگلینڈ ایک ماہ پہلے ہی انکار کر دیتا ہے۔ ہندوستان کیا کیا سازشیں نہیں کر رہا ہے۔ ہمارے خلاف اتحاد بن رہے ہیں۔ مگر اللہ پاک نے ہماری ٹیم کو سرخرو کیا ہے اور دوسری طرف انڈیا کی ٹیم کو دیکھ لیں پاکستان سے شکست کے بعد ابھی تک دباو¿میں ہے۔
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ آپ سب ہیپلنگ ہارٹس اینڈ کیئرنگ سولز کی بڑھ چڑھ کر مدد کریں۔ انجم انور نے تنظیم کی کارکردگی پیش کی اور کہا کہ وہ امریکہ سے ایسے افراد کی مدد کیلئے پاکستان گئی ہیں۔ ہمارا مشن ہے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مصنوعی اعضا لگائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ فنڈریزنگ سب سے مشکل کام تصور کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے ڈلاس کے علاوہ کوئی نہیں جانتا، اس لئے بھی میرے لئے یہ کام بہت مشکل تھا مگر ہمارا مشن ہے کہ ہم لوگوں کو مصنوعی اعضا لگائیں اور انہیں با اختیار بنائیں تا کہ وہ معاشرے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ اس موقع پر HHCS کی کارکردگی کے حوالے سے ویڈیو دکھائی گئی جسے لوگوں نے بہت پسند کیا، فنڈریزنگ میں لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، کمیونٹی کی دو کاروباری شخصیات مظہیر سلیمبھاگڑی نے 10 ہزار ڈالر جبکہ الیاس میتلا نے نیلامی میں عمران خان کا پورٹریٹ 10500 ڈالر میں خریدا اس کے علاوہ دیگر افراد نے بھی فنڈریزنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
تقریب سے ظہیر اخترمہر، سمیع صالح، طاہرہ دین، امریکن پریمیر لیگ (APL) کے جاوید میر نے بھی خطاب کیا۔ آمنہ افتخار چودھری نے خوبصورت انداز میں نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ ان کی کمپیرنگ کو سینیٹر فیصل جاوید نے بھی بہت سراہا، پاکستان کے نامور گلوکار رفاقت علی نے اپنی خوبصورت گائیگی سے سماں باندھ دیا اور محفل کو گرما کر رکھ دیا انہوں نے OPGF کا نغمہ بھی پیش کیا جس کے دوران سینیٹر فیصل جاوید اور فاو¿نڈیشن کی پوری ٹیم سٹیج پر آگئی۔ پاکستان کے بین الاقوامی شہریت یافتہ فنکار عطا اللہ عیسی خیلوی کے صاحبزادے سانول عیسیٰ خیلوی نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور لوگوں سے داد وصول کی۔ آخر میں مو خان نے اپنی اور تنظیم کی طرف سے معزز مہمانوں اور کمیونٹی کے ممبران اور تعاون کرنے والوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، انہوں نے میڈیا کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔