گورنر پنجاب کو امریکہ اور کینڈا کا دورہ مہنگا پڑ گیا
صاف پانی منصوبے کے لئے فنڈز اکٹھے کرکے پاکستان واپس پہنچے تو بطور گورنر ،سرورفاونڈیشن کےلئے فنڈ ز اکٹھے کرنے کو مفادات سے ٹکراو¿ قراردے دیا گیا
گورنر چوہدری محمد سرورنے ہنگامی پریس کانفرنس میں امریکہ اور کینیڈا سے اکٹھے کئے جانے والے تمام فنڈز آب پاک اتھارٹی کو دینے کا اعلان کر دیا
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، اسپیکرپنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی اور وزیر اعظم عمران خان سے اختلافات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں،گورنر پنجاب چوہدری سرور
جو لوگ سمجھ رہے ہیں کہ میں استعفیٰ دے رہا ہوں وہ سن لیں کہ اب میدان سے بھاگا نہیں جا سکتا، کابینہ یا انتظامی تبدیلیوں اور ردوبدل سے کسی کو کسی قسم کی تشویش نہیں ہونی چاہیے
جب تک گورنر ہوں سرور فاونڈیشن کی فنڈنگ میں شرکت نہیں کروں گا، میرے لیے ہر فلاحی ادارہ اتنا ہی اہم ہے جتنا میرا ادارہ ہے،میں سرور فاو¿نڈیشن کا اب چیئرمین بھی نہیں رہوں گا،گورنر
لاہور (اردو نیوز ) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو امریکہ اور کینیڈا کا دورہ مہنگا پڑا گیا ۔ انہوں نے ان ممالک کے دورے کے دوران اپنی فیملی کے چیریٹی ادارے سرورفاو¿نڈیشن کےلئے بڑے فنڈز اکٹھے کئے جو کہ تمام کے تمام پناجب کے مختلف علاقوں میں صاف پانی کے فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب پر خرچ ہونے تھے لیکن گورنر کی پارٹی کے اندر سے ہی ان کی مخالفت کھڑی کی گئی اور کہا گیا کہ بطورگورنر ، ان کا سرور فاونڈیشن کےلئے فنڈز اکٹھا کرنا سرکاری عہدہ اور مفادات کے ٹکراو کے زمرے میں آتا ہے ۔چند روز تک درون خانہ جاری رہنے والی اس چپقلش کے بعد گورنر نے بدھ کو ہنگامی پریس کانفرنس طلب کی اور امریکہ اور کینیڈا سے اکٹھے کئے جانے والے تمام فنڈز آب پاک اتھارٹی کو دینے کا اعلان کر دیا۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، اسپیکرپنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی اور وزیر اعظم عمران خان سے اختلافات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، جو لوگ سمجھ رہے ہیں کہ میں استعفیٰ دے رہا ہوں وہ سن لیں کہ اب میدان سے بھاگا نہیں جا سکتا، کابینہ یا انتظامی تبدیلیوں اور ردوبدل سے کسی کو کسی قسم کی تشویش نہیں ہونی چاہیے۔
گورنر پنجاب نے بیرون ملک جمع کیے گئے فنڈز آب پاک اتھارٹی کو دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک گورنر ہوں سرور فاونڈیشن کی فنڈنگ میں شرکت نہیں کروں گا، میرے لیے ہر فلاحی ادارہ اتنا ہی اہم ہے جتنا میرا ادارہ ہے، حلف لینے کے بعد کہا تھا کہ پاکستان کو کچھ دینے کے لیے آیا ہوں، 2013ءمیں گورنر بنا تو کسی نے مفادات میں ٹکراو¿کا واویلا نہیں کیا،اب گورنر بنا ہوں تو مفادات کے ٹکراو¿ کا شور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر بننے کے بعد پینے کے صاف پانی کے لیے مہم کا آغاز کیا،کسی نےپانی کے لیے فنڈ اکھٹا کرنے پر اعتراض نہیں کیا، اپنے خرچ پر چار بار جی ایس پی پلس کے لیے ملک سے باہر گیا، میں بیرون ملک گیا تو گورنری جانے کی باتیں کی گئیں، جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں، اس لیے اپنے بعض فیصلوں کی قربانی دی، پینے کےصاف پانی کی فراہمی کے لیے کوشش میرا جذبہ ہے، ایک سال ضائع ہوگیا، اب میرے پاس اس مقصد کے لیے4 سال ہیں۔
چوہدری سرور کا مزید کہنا ہے کہ امریکا جانے کے چار مقاصد تھے، امریکا میں پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرنا تھا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اپنا سرمایہ پاکستان لانے کا کہا، میں نے پاکستانیوں سے کہا کہ وہ امریکا کی سیاست میں اپنا حصہ ڈالیں، امریکا میں اعلیٰ حکام سے ملاقات میں پاکستان لرز کشمیر کا مقدمہ پیش کیا، یہ پہلا موقع ہے کہ امریکیوں نے پاکستان کے کسی وزیر اعظم کی مدبرانہ سیاست کو سراہا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے 4 سال محنت کی، لوگوں سے وعدے کیے، اب ان وعدوں کو پورا کرنے کا وقت ہے، میں سرور فاو¿نڈیشن کا اب چیئرمین بھی نہیں رہوں گا، میرے اختلافات کی خبریں دینے سے اخبار زیادہ بکتا ہے یا ٹی وی شو زیادہ چلتا ہے تو کرتے رہیں، پنجاب کو 100 فیصد وزیراعلیٰ عثمان بزدار چلا رہے ہیں،کوئی یہ سمجھتا ہے کہ عثمان بزدار کی طاقت شہباز شریف سے کم ہے تو وہ اس کی بھول ہے۔