" "
اوورسیز پاکستانیز

گہوارہ ادب نیوجرسی کے زیر اہتمام نور العلوم ایجوکیشن سوسائٹی پروجیکٹ کےلئے فنڈ ریزنگ ڈنر اور مشاعرہ

مشاعرہ میں مہمان شاعر عرفان مرتضیٰ کے علاوہ مقامی ممتاز شعراءکرام زرین یاسین ، پرویز فاروقی ، جمیل عثمان، تقی کمال ، گنشیام گپتا، محمد ایوب ،صلاح الدین غازی ، اصفر حسن نے کلام سنا کر خوب داد وصول کی

تقریب کے انعقاد میں سید امین ،ارشد حسین ، مجیب الرحمان ، وصی الرحمان ، سمیع محمد، فیصل مسعود، عادل سید، کامران ہاشمی ، محمد نصرتھ ، اسد مظہر اللہ اور سعد عباسی ، نوید امین نے کلیدی کردار ادا کیا
پسماندہ علاقوں میں 14سکول چلائے جا رہے ہیں ، مستحق بچوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم دی جا رہی ہے تاکہ وہ کسی سے پیچھے نہ رہیں اور معاشرے کا ایک کارآمد حصہ بن کر باعزت زندگی گذاریں ۔سید امین
پروجیکٹ کے تحت ٹیکنالوجی سکول سے تعلیم و تربیت یافتہ بچے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے پاو¿ں پر کھڑا ہو سکیں گے ۔نوید امین کا خطاب،مجیب الرحمان نے کامیاب طریقے سے فنڈ ریزنگ کروائی
بہترین چیریٹی تعلیم کے شعبے میں دل کھول کر مدد کرنا اور اپنا حصہ ڈالنا ہے ۔ یہ صدقہ جاریہ بھی ہے ۔یہ وہ کام ہے کہ جس کا اجر انشاءاللہ دنیااور آخرت دونوں میں ملے گا۔ارشد حسین کا خطاب
محفل مشاعرہ میں عرفان مرتضیٰ نے اپنا تازہ اور مشہور کلام سنا کر مشاعرہ لوٹ کیا اور حاضرین سے خوب داد وصول کی ،ارشد حسین نے نظامت کی اور عرفان مرتضیٰ کو ایوارڈ بھی پیش کیاآئی ایم آر سی یو ایس اے کے زیر اہتمام قائم نور العلوم ایجوکیشن سوسائٹی پروجیکٹ کے لئے کی جانیوالی فنڈ ریزنگ ڈنر میں کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور ارکان کی شرکت

Gahwara e Adab USA, Arshad Hussain, Irfan Murtaza, Zareen ,

نیوجرسی(اردو نیوز ) گہوارہ ادب نیوجرسی اور آئی ایم آر سی یو ایس اے کے زیر اہتمام نور العلوم ایجوکیشن سوسائٹی پروجیکٹ کے لئے یہاں فنڈ ریزنگ ڈنر اور مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا ۔خدمت خلق،تعلیم اورادبی لحاظ سے منعقدہ اس منفرد اور عظیم الشان تقریب کے اانعقاد میں سید امین ،ارشد حسین ، مجیب الرحمان ، وصی الرحمان ، سمیع محمد، فیصل مسعود، عادل سید، کامران ہاشمی ، محمد نصرتھ ، اسد مظہر اللہ اور سعد عباسی ، نوید امین سمیت ان کے ساتھیوں نے کلیدی کردار ادا کیا ۔ سب سے پہلے سید امین صاحب نے نور العلوم ایجوکیشن سوسائٹی (NUES) پراجیکٹ کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور اس کی کارکردگی سے حاضرین کو آگاہ کیا ۔ اس موقعے پر NUES کی ایک ویڈیو بھی حاضرین کو دکھائی گئی ۔ اس کے ساتھ ہی اسلامک مسلم ریلیف کمیٹی (IMRC)کے بارے میں بھی حاضرین کو بتایا گیا – اس کے بعد وصی رحمان نے ہائکنگ کلب کے اغراض و مقاصد بتائے اور پھر تقسیم ایوارڈ کی کی تقریب منعقد کی گئی ۔
محفل مشاعرہ میں کیلی فورنیا سے تشریف لائے مہمان شاعر عرفان مرتضیٰ کے علاوہ مقامی ممتاز شعراءکرام زرین یاسین پرویز فاروقی ، جمیل عثمان، تقی کمال ، گنشیام گپتا، محمد ایوب ،صلاح الدین غازی ، اصفر حسن نے شرکت کی اور اپنے تازہ اور مشہور کلام سنا کر خوب داد وصول کی ۔
فائز رحمان نے تلاوت قران مجید کی سعادت حاصل کی ۔ارشد حسین نے نور العلوم ایجوکیشن سوسائٹی پروجیکٹ اور گہوارہ ادب کے اغراض و مقاصد بیان کئے اور منتظمین کی جانب سے تمام مہمانوں اور شعراءکرام کو خوش آمدید کہا ۔تقریب میں کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور ارکان نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید امین نے کہا کہ نور العلوم ایجوکیشن سوسائٹی پروجیکٹ کے اغراض و مقاصد کو یقینی بنانے کے سلسلے میں جو مشکلات ہیں، ان کے حل کے لئے ہم سب کو مدد کرنی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ تنظیم کے زیر اہتمام 14سکول پسماندہ علاقوں میں چلائے جا رہے ہیں جہاں مستحق بچوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم دی جا رہی ہے تاکہ وہ کسی سے پیچھے نہ رہیں اور معاشرے کا ایک کارآمد حصہ بن کر باعزت زندگی گذاریں ۔آج یہ ادارہ بطریق احسن کامیابی کی منازل طے کررہا ہے ۔ادارہ کے لئے پروفیسر ڈاکٹر نفیس احمد کی خدمات کو جتنا بھی سراہا جائے کم ہے ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر مند ہونا بھی ضروری ہے تاکہ وہ تعلیم اور ہنر کی بنیا دپر روزگار کما سکیں اور ترقی کے مواقع سے مستفید ہو سکیں ۔
ارشد حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہترین چیریٹی تعلیم کے شعبے میں دل کھول کر مدد کرنا اور اپنا حصہ ڈالنا ہے ۔ یہ صدقہ جاریہ بھی ہے ۔یہ وہ کام ہے کہ جس کا اجر انشاءاللہ دنیااور آخرت دونوں میں ملے گا۔
نوید امین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نور العلوم ایجوکیشن سوسائٹی پروجیکٹ اور آئی ایم سی آر یو ایس اے کا مقصد شہریوں کی ترقی کو برابری کی بنیاد پر یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم آر سی یو ایس اے گذشتہ کئی سالوں سے کام کررہی ہے ۔ کیلی فورنیا میں اس باقاعدہ دفتر قائم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا میں مسلم کمیونٹی میں شرح خواندگی 43فیصد ہے جو کہ دیگر کمیونٹیز کی نسبت سب سے زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کی کوشش ہے کہ تعلیم کی وجہ سے کوئی پیچھے نہ رہ جائے ۔ یہ ایسا کام ہے کہ جس میں حصہ ڈال کر ہم عظیم خدمات انجام دے سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نور العلوم ایجوکیشن سوسائٹی پروجیکٹ کے تحت جو ٹیکنالوجی سکول قائم کیا جائے گا، وہاں سے تعلیم و تربیت یافتہ بچے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے پاو¿ں پر کھڑا ہو سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم آر سی یو ایس اے چالیس سال قبل ادارہ قائم ہوا اور یہ 501(1)Cہے جس کو دئیے جانیوالے فنڈز ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں ۔
تقریب میں مجیب الرحمان نے کامیاب طریقے سے فنڈ ریزنگ کروائی اور شرکاءپر زور دیا کہ وہ اس کار خیر میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالیں ۔
اس موقع پر جواد یونس کے لئے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر ایوارڈ کا اعلان کیا گیا۔ارشد حسین اور گہوارہ ادب کی جانب سے مہمان شاعر عرفان مرتضیٰ کو ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر خصوصی ایوارڈ پیش کیا گیا ۔

کھانے کے بعد رات کے تقریباً 9 بجے مشاعرے کا آغاز ہوا ۔ ناظم مشاعرہ ارشد حسین نے لاس اینجلز سے آئے ہوئے سینیر شاعر جناب عرفان مرتضیٰ کو بہ حیثیت مہمان خصوصی اور صدر مشاعرہ اسٹیج پر آنے کی دعوت دی – محترمہ زریں یٰسین اور جناب پرویز فاروقی کو مہمان اعزازی کے طور پر اسٹیج پر بلایا گیا ۔ ارشد حسین نے بطور ناظم مشاعرہ سب سے پہلے اپنا کلام سنایا ۔ ان کا شعر :
ایک دن لوٹ کے آئے گا وہ بے شک ارشد
بس یہی سوچ کے میں در پہ نظر رکھتا ہوں
دوسرے شعرا کے کلام کے نمونے درج ذیل ہیں:
محمد ایوب زرگر:
مٹی بھی کربلا کی دکھتی ہو گی ، حیراں ہو کے قیامت تکتی ہو گی
کیسا ہے قتل عام بپا ملک شام میں ، روح حسین آج تڑپتی ہو گی
جناب صلاح الدین غازی:
اے مری ہم نشین اے مری دلربا + اپنے نینوں میں کجرا سجا لیجئے
گر حنا سے تشفی نہیں آپ کی ، خون حاضر ہے دل کا لگا لیجئے
گھنشیام گپتا:
بات آءتھی لبوں تک سو دبا لی میں نے
اور ادھ پکی اک نبولی سی چبا لی میں نے
اظفر حسن:
کانوں میں کسی نام کے آتے ہی نظر میں
جب چاند اتر آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو
بے جان سا سینے پڑا دل یہ ہمارا
بے وجہ دھڑک جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
تقی کمال:
گرنا پڑا زمیں پہ مجھے آسمان سے
اوپر نکل گیا تھا میں اپنی اڑان سے
الزام تم کسی کو نہ دو اس کے قتل کا
اس پر چلا ہے تیر خود اس کی کمان سے
جمیل عثمان:
سفر طویل ہے منزل کا کچھ نشاں بھی نہیں
کہاں رکیں کہیں رستے میں سائباں بھی نہیں
شکایتیں ہیں سبھی کو کہ حق ہوا ناپید
تلاش حق میں مگر کوئی سرگراں بھی نہیں
محترمہ زریں یاسین:
رشتوں کا وہ تانا بانا بھول گئے
تم کیسے ہو گھر کا رستہ بھول گئے
گلیوں گلیوں دھول اڑاتے پھرتے ہو
گڑیا، آنگن اور کھلونا بھول گئے
پرویز فاروقی:
مبتلا? غم و اندوہ گراں چاہتا ہے
توڑتا ہے دل عشاق جہاں چاہتا ہے
ایک ہی رات سہی، کرب یقیں سے ہو نجات
ایک شب دل مرا تسکین گماں چاہتا ہے
آخر میں صدر محفل، لاس اینجلز سے اردو رائٹرز ایسوسی ایشن آف نارتھ امیریکہ کے روح رواں اور امریکہ اور پاکستان کے مشہور و معروف شاعر عرفان مرتضیٰ اسٹیج پر تشریف لائے اور اپنی خوبصورت نظموں اور غزلوں سے سامعین کا دل موہ لیا اور بے پناہ داد و تحسین حاصل کی – سامعین دیر تک سحر زدہ سے ان کا کلام سنتے رہے – تین بار وہ پڑھ کر جانے لگے مگر سامعین کے اصرار پر واپس آنا پڑا – ان کے کلام کے چند نمونے:
بارش ہوئی تو رونے لگا پھوٹ پھوٹ کے
ورنہ تو ایک سوکھا شجر ٹھیک ٹھاک تھا
کیا ہو گیا ہے شام کے دم آفتاب کو
دیکھا تھا میں نے وقت سحر، ٹھیک ٹھاک تھا
آخر میں ارشد حسین نے جناب عرفان مرتضیٰ کو ایوارڈ پیش کیا اور رات کے تقریباً ساڑھے گیارہ بجے یہ خوبصورت تقریب اپنے اختتام کو پہنچی –
اس تقریب کے کوریج کے لئے جو اخبار نویس تشریف لائے تھے ان میں دنیا نیوز کے محمد یوسف چودھری ، اردو نیوز کے محسن ظہیر ، میاں اظہر زمان ، وائس آف امریکہ کے عزیز احمد اور چینل کے 21 کے سعود ظفر کے نام قبل ذکر ہیں ۔

Related Articles

Back to top button