پاکستان کے سب سے بڑے کینسر ہسپتال کےلئے نیویارک میں فند ریزنگ
”کینسر کئیر اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور “ کےلئے فنڈ ریزنگ ڈنر کا اہتمام قاضی احتشام اور ان کے ساتھیوں نے کیا، ڈاکٹرشہریارکی خصوصی شرکت
انشاءاللہ اس سال 23مارچ کوکینسر کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور کا 100سے زائد بیڈ کا پہلا بلاک کام اور کینسر مریضوں کا باقاعدہ علاج شروع کر دے گا جبکہ یہ ہسپتال مکمل ہوگا تو یہ 600بیڈز پر مشتمل کینسر ہسپتال ہوگا جو کہ پاکستان ہی نہیں بلکہ ساوتھ ایشیاءکا ایک بڑا کینسر ہسپتال ہوگا۔پروفیسر ڈاکٹرشہریار
نیویارک (اردو نیوز) لاہور میں تعمیر ہونیوالے پاکستان کے سب سے بڑے کینسر کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور (پاکستان)کےلئے نیویارک میں فنڈ ریزنگ ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میںکینسر کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹرکے بانی و چیف ایگزیکٹو پروفیسر ڈاکٹرشہریار نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔ نہاری گیرل لانگ آئی لینڈ میںمنعقدہ فنڈ ریزنگ ڈنر کے اہتمام میں امریکہ میں کیسنر کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹرلاہور کے کوارڈی نیٹرقاضی احتشام ، بیگم بانو قاضی ، شاہد اکبر سمیت ان کے ساتھیوں نے کیا ۔ تقریب میں قونصل جنرل عائشہ علی سمیت پاکستانی امریکن کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور ارکا ن نے بڑی تعدادمیں شرکت کی اور لاہور میں قائم ہونیوالے کینسر کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہورجہاں کینسر کے مرض میں بڑی اور تشویشناک مرحلے پر پہنچنے والے مریضوں سمیت دیگر کینسر مریضوں کا مفت علاج ہوگا، کےلئے دل کھول کر عطیات دئیے ۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹرشہریار نے شرکاءکو بتایا کہ انشاءاللہ اس سال 23مارچ کوکینسر کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور کا 100سے زائد بیڈ کا پہلا بلاک کام اور کینسر مریضوں کا باقاعدہ علاج شروع کر دے گا جبکہ یہ ہسپتال مکمل ہوگا تو یہ 600بیڈز پر مشتمل کینسر ہسپتال ہوگا جو کہ پاکستان ہی نہیں بلکہ ساو¿تھ ایشیاءکا ایک بڑا کینسر ہسپتال ہوگا۔ کینسر ہسپتال میں خصوصی طور پر نہ صرف بریسٹ کینسر کا شکار خواتین کے علاج پر خصوصی توجہ دی جائے گی بلکہ خواتین میں میمو گرام کے ذریعے اس کینسر کی قبل از وقت روک تھام اور علاج کے لئے بھی اقدام کئے جا رہے ہیں ۔
فنڈ ریزنگ ڈنر میں نظامت کے فرائض شاہد اکبر نے انجام دئیے جبکہ فنڈ ریزنگ کے سیشن میں نظامت کے فرائض معروف اینکرپرسن و سکالر فائق صدیقی نے ادا کئے ۔تقریب کے میزبان قاضی احتشام نے ڈاکٹرشہریار اور کینسر کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور (پاکستان)کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کےلئے اس ادارے کے کردار کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے کینسر کے مرض اور تشویش ناک سٹیج پر پہنچنے والے مریضوں کے علا ج، مدد بالخصوص بریسٹ کینسر کی مریض خواتین کے لئے اس ہسپتال کا کردار کلیدی ہے ۔ امریکہ سمیت دنیا بھر میں بسنے والی کمیونٹی کو اس ادارے کی دل کھول کر مدد کرنی چاہئیے ۔ ڈاکٹر شہریارکے ساتھ کام کا موقع ملا، ہسپتال کا کام بھی دیکھا، خدمات اور شفافیت کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ادارہ ہے ۔
پروفیسر ڈاکٹرشہریار جو کہ امراض کینسر کے عالمی شہرت یافتہ ڈاکٹر ہیں، نے تقریب سے خطاب کے دوران بتایا کہ کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور (پاکستان)کا پہلا بلاک انشاءاللہ23مارچ سے کام شروع کر دے گا۔ انہوںنے کہا کہ شوکت خانم کینسر ہسپتال بھی سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال ہے ۔ وہ اپنی گنجائش کے مطابق مریضوں کا علاج کرتا ہے ۔اس کے باوجود بڑی تعداد میں ایسے مریض موجود ہیں کہ جن کو وہ اکاموڈیٹ نہیں کر سکتا ۔ اس صورتحا ل کے تناظر میں کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور اپنا کردارادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال ایک اندازے کے مطابق تین لاکھ چالیس ہزار مریض کینسر جیسے خطرناک مرض کا شکار ہوتے ہیں ۔ان میں صرف 63ہزار مریضوں کو علاج کی سہولت ملتی ہے جس کا مطلب ہے کہ کینسر کے مریضوں کی اکثریت ٹریٹمنٹ کے مسائل کا شکار ہو جاتی ہے ۔ وہ ایک سے دوسرے کینسر سنٹر کے چکر لگاتے ہیں اور بہت سے مریض اسی صورتحال میں اللہ کو پیارے ہو جاتے ہیں۔مزید براں آخری سٹیج یا تشویشناک مرحلے پر پہنچنے والے مریضوں کو ملک میں موجود کینسر ہسپتال میں کم اکاموڈیٹ کیا جاتا ہے۔ایسے مریضوں سمیت دیگر مریضوں کی ہر ممکن تعداد کو کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور میں علاج و معالجے کی مفت سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔
ڈاکٹرشہریارنے مزید بتایا کہ پاکستان میں ہر روز ایک اندازے کے مطابق علاج و معالجے کی خاطر خواہ سہولیات موجود نہ ہونے کی وجہ سے مر جاتے ہیں ۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کینسر کے مرض اور مریضوں کے لئے جتنی بھی سہولیات قائم کی جائے کم ہو ں گی اور اسی صورتحال کو پیش نظررکھتے ہوئے کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور قائم کیا گیا ہے جو کہ اپنے منصوبے کے مطابق پوری طرح مکمل ہونے کے بعد پاکستان ہی نہیں ایشیاءکا بڑا کینسر ہسپتال بن جائیگا جہاں پر پاکستان ہی نہیں خطے کے ممالک سے مریض علاج کے لئے آئیں گے اور یہ ہسپتال ایک ٹیچنگ ہسپتال بھی بنے گا جہاں پر کینسر کے ڈاکٹرز گریجویٹ ہو کر خدمات انجام دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کینسر کے مرض کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز کی بھی بہت کمی ہے ۔ مرض کی بڑھتی ہوئی صورتحال کے پیش نظرہمیں مزید کینسر ہسپتال ہی نہیں بلکہ امراض کینسر کے ماہر ڈاکٹرز کی بڑی تعداد کی بھی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور میں کسی بھی مریض کو علا ج سے انکار نہیں کیا جائیگا۔ انہیں مفت علاج کی ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹرشہریارنے بتایا کہ کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور کا پہلا بلا ک کے منصوبے پر چارارب روپے کی لاگت آئی ہے جبکہ یہ کل بارہ ارب روپے کا منصوبہ ہے ۔
ڈاکٹرشہریار نے کہا کہ پاکستان میں خواتین میںبریسٹ کینسر کا مرض الارمنگ حد تک بڑھ رہا ہے ۔ بریسٹ کینسر ایسا مرض ہے کہ اگر پہلی سٹیج پر تشخیص ہو جائے تو مریض کا علاج ممکن ہے اور جان بچ سکتی ہے ۔ میمو گرام ٹیسٹ کے ذریعے اس کینسر کی ابتدائی سٹیج پر تشخیص ہو سکتی ہے۔الحمد للہ کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہورنے فری میمو گرام ٹیسٹ کی سہولت کا دائر ہ کار ملک بھر میں پھیلا دیا ہے ۔ کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور ، پاکستان کا واحد ہسپتال ہے کہ جو یہ ٹیسٹ فری کروانے کی سہولت فراہم کررہا ہے ۔ہماری موبائیل وین ، ملک کے مختلف بالخصوص پسماندہ علاقوں میں جاتی ہے جہاں خواتین کے موقع پر میمو گرام ٹیسٹ کئے جاتے ہیں اور اگر کسی بھی بریسٹ کینسر کے مرض کا پتہ چلے تو اسے علاج کے لئے مشور ہ دیا جاتا ہے ۔ ابھی تک ایک سو سے زائد خواتین ایسے ہیں کہ جن کے مرض کی تشخیص ان ٹیسٹ کی وجہ سے ہوئی ۔ان جان بچانے میں کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور اپنا کردارادا کررہا ہے ۔ اس کار خیر میں ہمیں ہر قدم پر لوگوں کی مدد کی ضرورت ہے ۔ ایک انسان کی جان بچانے سے بڑی نیکی کیا ہو سکتی ہے ۔ میں اوورسیز میں بسنے والے پاکستانیوں سے کہوں گا کہ آپ پر اللہ تعالیٰ کا بے پناہ فضل و کرم ہے ۔اللہ کے دئیے ہوئے مال میں سے حسب توفیق اس کار خیر میں بھی ڈالیں ۔
ڈاکٹرشہریارنے بتایا کہ کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور میں ریڈی ایشن بلاک بنکرز قائم کئے جا رہے ہیں۔ ریڈی ایشن ، کینسر مریضوں کے علاج میں ایک اہم ذریعہ ہے ۔ ہسپتال میں ریڈی ایشن مشینوں کے لئے چھ بنکرز تعمیر کئے گئے ہیں ۔ وہاں ریڈی ایشن کی تین مشینیں نصب ہو گئی ہیں اور جیسے فنڈز دستیاب ہو ںگی ، مزید مشینیں بھی نصب ہو جائیںگی ۔انہوں نے کہا کہ ریڈی ایشن پر بھی بھاری فیس وصول کی جاتی ہے لیکن الحمد للہ کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور میں مریضوں کو ریڈی ایشن کی سہولت بھی فری فراہم کی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ جب کسی خاندان میں کوئی شخص کینسر کے مرض کا شکار ہوتا ہے تو پورا خاندان متاثرہو جاتا ہے ۔ہسپتالوں میں کینسر کے مریض کے ساتھ کم از کم دو یا زائد فیملی ممبرز یا عزیز و اقارب آتے ہیں ۔ وہ اگر مریض کے ساتھ ہسپتال میں رہیں گے تو ہسپتال میں ان کا الگ رش لگ جائے گا۔ ہم نے مریض کی دیکھ بھال کرنے والوں کے لئے ہسپتال کے ساتھ قیام کے لئے بڑی سہولت قائم کررہے ہیں ۔ جہاں وہ رہیں گے اور ہسپتال میں ان کے مریض کا علاج و معالجہ جاری رہے گا۔ اس پراجیکٹ میں بھی ہمیں مدد کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور کو نیویارک میں ایک غیر نفع بخش ،ٹیکس سے مستثنیٰ ادارے کے طور پر رجسٹرڈ کروایا گیا ہے لہٰذا امریکہ میں جو لوگ عطیات دیں گے ، وہ ٹیکس سے استثنیٰ کی سہولت سے بھی مستفید ہو سکتے ہیں ۔
قونصل جنرل عائشہ علی نے خطاب کرتے ہوئے تمام شرکاءکو نئے سال کی مبارکباد دی انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستانیوں میں سب سے زیادہ جذبہ چیراٹی کا ہے جس پر ہمیں فخر ہے۔مفتی فرحان نے قرآن و سنت کی روشنی میں دکھی انسانیت کی خدمت اور اجر عظیم کے بارے میں دین اسلام کی تعلیمات کے اہم پہلوو¿ں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ جب نیکی کی توفیق دے تو نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئیے ۔
تقریب سے خطاب کے دوران ڈاکٹر پرویز اقبال ، مفتی فرحان ،ڈاکٹراعجاز احمد ، شاہد اکبر ، فائق صدیقی ، ڈاکٹرطارق اسد نے کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہوراور ڈاکٹرشہریارکی خدمات اور مشن کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور شرکاءسمیت کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ اس کام میں ہر ممکن مدد اور سپورٹ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ جس پاکستان نے ہمیں سب کچھ دیا اور اللہ کریم جس نے بے پناہ فضل و کرم سے نوازا ، اس کا شکر ادا کرنے کا بہترین طریقہ دکھی انسانیت کی مدد ہے اور اس سلسلے میں کئیر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور کو کردار ادا کررہا ہے، اس کو جتنا بھی سراہا جائے کم ہے۔
ڈاکٹر پرویز اقبال نے کینسر ہسپتال کے شہر یار کے بارے اور کینسر ہسپتال کی اب تک کی تعمیرات کی تفصیلات بیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا مادرے وطن ہے ہمیں وہاں سے اچھی خبریں کم ہی آتی ہیں۔ لیکن ڈاکٹر شہر یار نے اپنی بہترین ٹیم سے بہترین کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر شہریار کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔پروگرا م کی ابتدا میں احسان قاضی نے قرآن پاک کی تلاوت اور ترجمہ پیش کیا۔
Fund Raising in New York for Cancer Care and Research Centre Lahore