عدالت کے پاس مئیر ایڈمز کے خلاف چارجز ختم کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں

عدالت کے پاس مئیر ایڈمز کے خلاف چارجز ختم کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں
نیویارک (اردو نیوز) فیڈرل کورٹ جج مسٹر ڈیل ہو کی جانب سے مقرر کردہ وکیل (قانونی ماہر)نے جمعہ کےروز کہا ہے کہ جج کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ وہ جسٹس ڈیپارٹمنٹ کی سفارش کی روشنی میں نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمزکے خلاف کرپشن کیس ختم کرنے کی غیر معمولی اور متنازعدرخواست کو منظور کرے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی سفارش کی کہ استغاثہ کو کبھی بھی ان الزامات کودوبارہ بحال کرنے کی اجازت نہ دی جائے تاکہ یہ معاملہ ایڈمز کے سر پر **”تلوار کی طرح لٹکتا“** نہ رہے۔
پال کلیمنٹ نے یہ سفارش مین ہٹن کی فیزدرلُعدالت کے جج ڈیل ای ہوکے سامنے جمع کرائے گئےکاغذات میں پیش کی جنہیں دو ہفتے قبل جج ہو نے کیس پر غیر جانبدار مشورہ دینے کے لیے مقرر کیا تھا۔
تحریری بیان میں کلیمنٹ نے کہا کہ کیس کو اس سال کے میئرل انتخابات کے بعد دوبارہ دائر کرنے کےامکان کے بغیرختم کر دینا چاہیے، کیونکہ یہ ایڈمز کے خلاف الزامات کو ایک مستقل خطرے کے طور پربرقرار رکھے گا، جو ان کے سیاسی کیریئر پر اثر ڈال سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: **”جب کسی عوامی عہدے دار پر مقدمہ چلایا جا رہا ہو تو دوبارہ فرد جرم عائد کرنےکا امکان خاص طور پر حساس معاملہ ہوتا ہے۔ اس سے یہ تاثر پیدا ہو سکتا ہے، یا حقیقت میں ایسا ہو سکتاہے، کہ کوئی عوامی عہدیدار اپنے شہریوں کے بہترین مفاد کے بجائے وفاقی حکومت کی خوشنودی حاصلکرنے کے لیے فیصلے کر رہا ہے۔“**
کلیمنٹ نے کہا کہ الزامات کو دوبارہ دائر کرنے سے روکنے کا فیصلہ “یہ تاثر ختم کر دے گا کہ ایک عوامیعہدے دار اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران مسلسل مقدمے کی تلوار کے سائے میں ہے۔“