پاکستان میں نئے سال میں نئے الیکشن !
فریقین میں معاملات طے پا گئے اور ایسٹبلشمنٹ نے فیصلہ کر لیا تو امکان ہے کہ اکتوبر ، نومبر میں موجودہ مخلوط حکومت ختم ہو جائے گی
لاہور (سیاسی رپورٹر) پاکستان کی موجودہ سیاسی عدم استحکا م کی صورتحال میں سیلاب کے باوجود کسی بھی صورت میں ٹہراؤ آتا دکھائی نہیں دیتا ۔ عمران خان کی جانب سے مسلسل حکومت پر دباؤبڑھایا جا رہا ہے کہ ملک میں فوری الیکشن کروائے جائیں تاہم حکومت کی جانب سے ابھی تک عمران خان کے مطالبے کو خاص خاطر میں نہیں لایا جا رہا ۔
تاہم سیاسی پنڈت بالخصوص معروف سیاسی تجزئیہ نگار نجم سیٹھی کا خیال ہے کہ پاکستان میں جنوری یا فروری میں نئے الیکشن کے امکانات ہیں ۔ اس سلسلے میں ہونیوالی پیش رفت اگر جاری رہی اور فریقین میں معاملات طے پا گئے اور ایسٹبلشمنٹ نے فیصلہ کر لیا تو امکان ہے کہ اکتوبر ، نومبر میں موجودہ مخلوط حکومت ختم ہو جائے گی ۔
نجم سیٹھی کا یہ بھی خیال ہے کہ الیکشن سے قبل تمام سیاسی فریقین کے لئے ایک جیسی راہ ہموار کرنا ضروری ہے ۔ لہٰذا ملک میں الیکشن کے انعقاد جو کہ عمران خان کا سب سے بڑا مطالبہ ہے ، اگر پورا کیا جاتا ہے ، تو مسلم لیگ (ن) کو بھی دو بڑے ریلیف دئیے جائیں گے ۔ اول میاں نواز شریف کی پاکستان واپسی کی جیل جائے بغیر راہ ہموار ہو گی اور پنجاب میں چوہدری پرویز الٰہی کی صوبائی حکومت ختم کرنے کے بعد ایک بار پھر میاں حمزہ شہباز شریف کو اقتدار میں لایا جائیگا۔
دریں اثناءمریم نواز شریف کی جانب سے ایک بار پھر پاسپورٹ کے حصول کےلئے عدالت عالیہ سے رجوع کر لیا گیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی امکان ہے کہ مریم نواز کو پاسپورٹ جاری کر دیا جائیگا جس کے بعد وہ لندن جائیں گی اور ہو سکتا ہے کہ وہ ایک بار پھر اپنے والد کے ساتھ وطن واپس لوٹیں ۔