روزے میں حفظان صحت کے اصول ، برطانوی یونیورسٹی کی رپورٹ جاری
افطاری اور سحری کے دوران چونکہ کم وقت ہوتا ہے ، اس لئے خوراک کی مقدار کی بجائے معیار پر زیادہ توجہ مرکوز رکھیں
سحری کے وقت ایسی غزا کھائیں کہ جس سے جسم کو توانائی ملے اور ایسی غذا کھائیں کہ جو ہضم ہونے میں کچھ وقت لیتی ہو
جیسے کہ ہائی پروٹین اور ہائی فائبرخواراکجن میں دلیہ، ہول ویٹ فوڈ،جو ، براو¿ن چاول،ہول ویٹ روٹی اور پاسٹا وغیرہ شامل ہیں
سحری کے وقت جو کھانا کھائیں اسمیں کوشش کریں کہ جس حد تک ممکن ہوزیادہ نمک سے پرہیز کریں کیونکہ اس سے دن بھر پیاس لگتی رہے گی
افطاری اور سحری کے دوران کوشش کریں کہ کم از کم دو لٹر پانی استعمال کریں ۔کھجور کے ذریعہ روزہ کھولنا اچھی بات ہے
لندن (اردو نیوز) برطانیہ کی برمنگھم یونیورسٹی کی جانب س تیار کردہ ایک تحقیقاتی رپورٹ میں ماہ رمضان کے دوران روزہ داروں کو کھانے پینے کے دوران حفظان صحت کے اصولوں کو پیش نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سحری کے وقت ایسی غزا کھائیں کہ جس سے جسم کو توانائی ملے اور ایسی غذا کھائیں کہ جو ہضم ہونے میں کچھ وقت لیتی ہو جیسے کہ ہائی پروٹین اور ہائی فائبرخواراکجن میں دلیہ، ہول ویٹ فوڈ،جو ، براو¿ن چاول،ہول ویٹ روٹی اور پاسٹا وغیرہ شامل ہیں ۔
سحری کے وقت جو کھانا کھائیں اسمیں کوشش کریں کہ جس حد تک ممکن ہوزیادہ نمک سے پرہیز کریں کیونکہ اس سے دن بھر پیاس لگتی رہے گی ۔روزہ رکھنے سے پہلے کوشش کریں کہ زیادہ سے زیادہ پانی یا مائع اشیاءکا استعمال کریں ۔
جہاں تک چائے اور کافی کے شوقین افراد کا تعلق ہے تو یہ بات درست ہے کہ ان ڈرنکس میں پانی شامل ہوتا ہے جو کہ اچھا ہے لیکن کیفین کے استعمال کی وجہ سے پیشاب کا زیادہ آنے کا مطلب یہ ہے کہ جسم سے روزے کے دوران پانی کا زیادہ اخراج ہوتا ہے ۔لہٰذا چائے اور کافی کی نسبت زیادہ پانی پئیں ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افطاری کے وقت پانی زیادہ پئیں اور افطاری اور سحری کے دوران کوشش کریں کہ کم از کم دو لٹر پانی استعمال کریں ۔کھجور کے ذریعہ روزہ کھولنا اچھی بات ہے کیونکہ قدرتی شوگر سے بنی اس خواراک کے استعمال سے روزہ دار کو فوری توانائی ملتی ہے ۔کھجور کے ساتھ پھلوں کا استعمال بھی درست ہے ۔
افطاری کے وقت کھانے کا انتخاب کرتے وقت سٹارچی کاربو ہائیڈریٹس کا استعمال کریں اور ان کے ساتھ سبزیاں بھی کھائیں ۔افطاری اور سحری کے دوران چونکہ کم وقت ہوتا ہے ، اس لئے خوراک کی مقدار کی بجائے معیار پر زیادہ توجہ مرکوز رکھیں ۔افطاری کے وقت زیادہ شوگر والی خوراک کھانے سے پرہیز کریں ۔
روزے کے دوران ہلکی پھلکی ورزش جیسے کہ واک وغیرہ کرنی چاہئیے ،یاد رکھنا چاہئیے کہ دوران روزہ آپ کے جسم میں معمول کے دنوںجیسی توانائی دن بھر موجود نہیں ہو تی ۔