چارکروڑ سے زائد امریکیوں نے ووٹ ڈال دیا
امریکہ میںصدارتی و کانگریشنل الیکشن تین نومبر کو ہوں گے لیکن چار کروڑسے زائد امریکیوں نے ارلی ووٹنگ کے تحت اپنا ووٹ ڈال دیا
نیویارک (محسن ظہیر سے ) امریکہ میں صدارتی و کانگریشنل الیکشن تین نومبر کو ہوں گے لیکن امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سمیت ملک کی50میں سے 45ریاستوں میںمقیم چارکروڑ سے زائد ووٹرز نے اپنے ووٹ ڈال دئیے ہیں اور اپنا فیصلہ دے دیا ہے کہ امریکہ کا آئندہ صدر کون ہوگا تاہم مذکورہ تعداد میں ووٹرز نے کس کو ووٹ دیا ، اس سوال کا جواب ان کے ووٹوں کی گنتی کے بعد ہی ہوگا جو کہ تین نومبر کو پولنگ مکمل ہونے کے بعد پول کئے جانے والے ووٹس کے ساتھ کی جائے گی ۔
عام حالات میں امریکہ کی دو تہائی ریاستیں ، ووٹرز کو الیکشن والے دن سے قبل ووٹ ڈالنے کا اختیار دیتی ہیں لیکن کورونا وائرس وبا کی وجہ سے امریکہ کی تقریباً تمام50ریاستوں نے ووٹرز کو تین نومبر سے قبل ووٹ(ارلی ووٹنگ ) اور بذریعہ ڈاک ڈالنے کا اختیار دے دیا ہے۔ ووٹرز بذریعہ ڈاک یا پولنگ سٹیشن پر جا کر اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
امریکہ کی جن ریاستوں میں قبل از وقت ووٹنگ (یعنی کہ ارلی ووٹنگ ) ہو رہی ہے ، وہاں پر پولنگ سٹیشن پر لوگ قطاروں میں کھڑے ہو کر ووٹ ڈالتے نظر آرہے ہیں۔ اگرچہ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے کسی بھی پبلک مقام پر جانے کو رسکی قراردیا جاتا ہے تاہم لوگ خطرے کی پرواہ کئے بغیر ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں ۔ اسی صورتحال کے پیش نظرامکان ہے کہ اس بار امریکی صدارتی الیکشن میں الیکشن ووٹنگ کا ٹرن آو¿ٹ زیادہ رہے گا۔
سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ الیکشن کے حوالے سے ان ریاستوں پر نظر رکھنا اہم ہے کہ جہاں پر دونوں صدارتی امیدواروں کے درمیان مقابلہ سخت اور کانٹے دار ہے ۔
Early votes cast in USA elections 2020