" "
پاکستان

صدر ٹرمپ کا ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے پیدائشی امریکی شہریت کا آئینی حق ختم کرنے کا عندئیہ

امریکی آئین کی 14ویں ترمیم کے تحت امریکہ سرزمین پر پیدا ہونیوالے بچہ امریکی شہری تصور ہوگالیکن صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے اس حق کو ختم کرنے کے لئے اقدام کررہے ہیں

سپیکر پال رائن سمیت بیشتر قانونی ماہرین کے مطابق صدر ٹرمپ آئینی ترمیم کے حق کو ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ختم نہیں کرسکتے ، صدر ٹرمپ کی جانب سے مذکورہ اعلان مڈ ٹرم الیکشن سے ایک ہفتہ قبل کیا گیا ہے

نیویارک(اردو نیو ز) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے مڈ ٹرم الیکشن سے ایک ہفتہ قبل بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر امریکی باشندوں اور غیر قانونی تارکین وطن کے ہاں امریکہ میں ہونے والے بچوں کو شہریت دینے کا معاملہ وہ ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے بند کرنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں وہ اپنے قانونی مشیروں سے صلاح و مشورے کررہے ہیں اور جلد اپنے حتمی فیصلے سے قوم کو آگاہ کریں گے ۔امریکی ٹی وی چینل ’ایچ بی او‘کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں صدرٹرمپ نے کہا کہ وہ اس بات کے خواہاں ہیں کہ ایک انتظامی حکم نامے (ایگزیکٹو رڈر)کے ذریعے بچے کی پیدائش پر امریکی شہریت دینے کی موجودہ امریکی پالیسی کو ختم کر دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ ”اس پر سنجیدگی سے کام ہو رہا ہے۔ ایسا ہی ہوگا۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ ”ہم دنیا کا وہ واحد ملک ہیں جہاں کوئی فرد آتا ہے ،اس کے ہاں بچے کی پیدائش ہوتی ہے، اور بچہ امریکی شہری بن جاتا ہے۔۔۔جو تمام فوائد کا حقدار بن جاتا ہے۔ یہ مضحکہ خیز بات ہے۔ اور اِسے بند ہونا چاہیئے“۔صرف امریکہ ہی نہیں، دنیا میں 30 دوسرے ملک ہیں جہاں بچے کی پیدائش پر اسے شہریت مل جاتی ہے۔
امریکہ کی جانب سے اس پالیسی کو ختم کیے جانے پر امکان ہے کہ اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے۔
صدرٹرمپ نے کہا کہ ا±نھوں نے اِس معاملے پر اپنے وکیل سے مشورہ کیا ہے، جنھوں نے ا±نھیں یہ بتایا ہے کہ پیدائش پر شہریت دینے کی پالیسی کو ختم کرنے کے لیے کسی آئینی ترمیم کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔
ادھر، ساو¿تھ کیرولائنا سے تعلق رکھنے والے ری پبلکن پارٹی کے رکن کانگریس، سینیٹر لِنڈسی گراہم نے کہا ہے کہ بچے کی پیدائش پر شہریت دیے جانے کی روایت کے خاتمے کے لیے وہ مجوزہ بل پیش کریں گے۔ اس سے قبل صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ انتظامی حکم نامہ جاری کرنے کے لیے تیار ہیں۔

جاری ہونے والی کئی ایک ٹوئیٹس میں، گراہم نے کہا ہے کہ ”بالآخر ایک صدر اس بات کے خواہاں ہیں کہ بچے کی پیدائش پر شہریت کا حق حاصل ہونے کی مضحکہ خیز پالیسی کو بدلیں۔ میں ہمیشہ سے مربوط امیگریشن پالیسی کا حامی رہا ہوں۔ اور ساتھ ہی، اس بات کا بھی کہ بچے کی پیدائش پر شہریت حاصل ہونے کی پالیسی کو ختم ہونا چاہیئے۔

دریں اثناءامریکی ایوان نمائندگان کے سپیکر پپال رائن سمیت قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئین کی 14ویں ترمیم کے تحت امریکہ میں پیدا ہونیوالے بچے کے پیدائشی حق کو ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے ختم نہیں کیا جا سکتا۔

 

Related Articles

Back to top button