پاکستان میں سیاسی بحران اور ڈالر کی قدر میں ساتھ ساتھ اضافہ
پاکستان میں سیاسی بحران اور ڈالر کی قیمت شانہ بشانہ چل رہے ہیں ، دونوں میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے
ماہرین معیشت اس صورتحال کو سنگین ترین اور تباہ کن قرار دے رہے ہیں ۔ اس سے بھی بڑھ کر باعث تشویش امر یہ ہے کہ ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کا سلسلہ جاری ہے
کراچی (اردو نیوز ) پاکستان میں ڈالر کی قدر میںاضافہ اور روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے ۔ یہ سلسلہ ایسے وقت پر جاری ہے کہ جب ملک میںسیاسی عدم استحکام ہر روز نئے عروج پر پہنچ رہا ہے ۔ سیاسی عدم استحکام اور عروج میں پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی تبدیلی کے بعد مزید اضافہ ہو رہا ہے ۔ موجودہ صورتحال میں پاکستان میںسیاسی عدم استحکام اور ڈالر کی قدر میں اضافہ بتدریج اور مسلسل ہو رہا ہے اور دونوںایک دوسرے کے شانہ بشانہ چل رہے ہیں ۔ ماہرین معیشت اس صورتحال کو سنگین ترین اور تباہ کن قرار دے رہے ہیں ۔ اس سے بھی بڑھ کر باعث تشویش امر یہ ہے کہ ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کا سلسلہ جاری ہے ۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید 4 روپے کمی کے بعد 237 روپے کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آگیا ہے۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق کل 232 روپے 93 پیسے پر بند ہونے والی مقامی کرنسی بدھ کو 11 بج کر 50 منٹ تک مزید 4 روپے 7 پیسے کی کمی کے ساتھ 237 روپے کی سطح تک گر گئی ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹربینک میں مقامی کرنسی کی قدر ڈالر کے مقابلے میں آج 1.31 فیصد کمی کے بعد 236 روپے 02 پیسے پر بند ہوئی۔ادھر گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ روپے پر دباو¿ ایک دو ہفتوں میں ختم ہو جائے گا۔
ایک انٹرویو کے دوران اظہار خیال کر تے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جلد پاکستان میں ڈالر کی آمد، اس کے اخراج سے زیادہ ہوجائے گی جس کے نتیجے میں شرح تبادلہ مستحکم ہوگا۔