تبدیلی آگئی ہے
نیویارک (اردو نیوز) امریکہ میںنومبر 2018میںہونے والے مڈ ٹرم کانگریشنل الیکشن میں ایوان نمائندگان میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد ڈیموکریٹ پارٹی نے کانگریس کے ایوان زیریں یعنی کہ ایوان نمائندگان کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور نیسنی پلوسی نے ایک بار پھر سپیکر کا عہدہ سنبھال لیا ہے ۔ان کے عہدے سنبھالنے کے بعد ایوان میں بڑی تبدیلی آگئی ہے جس کے بعد ایوان میں گذشتہ دو سالوں سے موجود ریپبلکن پارٹی کی اکثریت اقلیت میں بدل گئی ہے اور صدر ٹرمپ کی ریپبلکن جماعت جسے وائٹ ہاوس کے کنٹرو ل کے ساتھ ساتھ کانگریس کے دونوں ایوان میں اکثریت بھی حاصل تھی ، کو اب ایوان نمائندن میں ڈیموکریٹ کے مرہون منت ہونا پڑے گا ۔واضح رہے کہ نومبر میں ہونیوالے الیکشن میں ایوان کی تمام 435نشستوں پر الیکشن ہوئے جن میں سے 235ڈیموکریٹس جیتنے میں کامیاب ہو گئے جبکہ ریپبلکن پارٹی کو کل199نشستیں ملیں ۔
ایوان نمائندگان میں تبدیلی آنیوالے دو سالو ں کےلئے امریکی سیاست ،صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکن پارٹی کے لئے معنی خیز ہو گی ۔ کم از کم اب صدر ٹرمپ کے لئے اپنے ایجنڈے کو و ن وے آگے بڑھانے کے راستے مسدود ہو جائیں گے ۔ڈیموکریٹس نے ایسے وقت پر ایوان نمائندگان کا کنٹرول سنبھالا ہے کہ جب حکومت شٹ ڈاو¿ن ہے اور صدر ٹرمپ مصر ہیں کہ کانگریس میکسیکو سرحد کے لئے پانچ ارب ڈالرز کے فنڈز منظور کرے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مریکی پارلیمنٹ کے ڈیموکریٹس نے حکومتی شٹ ڈاو¿ن ختم کرنے، اور صدر ٹرمپ اور کانگریس کو میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر سے متعلق ایک معاہدے پر بات چیت کے لیے مزید وقت دینے کا ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔امریکی اخبار یو ایس اے ٹو ڈے نے ایک سینیر ڈیموکریٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ اس منصوبے میں ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سوا دیگر تمام محکموں کے لیے، جو شٹ ڈاو¿ن کے باعث بند ہیں، سال بھر کے لیے فنڈز فراہم کرنا شامل ہے۔سینیر ڈیموکریٹ نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس منصوبے میں ہوم لینڈ سیکیورٹی کے لیے 8 فروری تک کی فنڈنگ کا وعدہ کیا گیا ہے۔محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی فنڈنگ وائٹ ہاوس اور کانگریس کے ڈیموکریٹ ارکان کے درمیان مرکزی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ صدر ٹرمپ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے 5ارب ڈالر کا مطالبہ کر رہے ہیں، جب کہ ڈیموکریٹ اسے ایک ایسا منصوبہ قرار دیتے ہیں جو وقت اور فنڈز کا زیاں ہے، لیکن وہ اپنے والدین کے ساتھ غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والے نوجوان امیگرنیٹس کو قانونی حیثیت دلوانا چاہتے ہیں۔تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ وائٹ ہاو¿س ڈیموکریٹس کی تیار کردہ تجویز قبول کرے گا یا نہیں۔
ڈیموکریٹ اور ریپبلکن پارٹی بالخصوص صدر ٹرمپ اگر آنیوالے مہینوں میں کچھ دو اور کچھ لو کی پالیسی پر عمل نہیں کرتے تو امکان ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں موجود محاذ آرائی کی وجہ سے کانگریس میں الجھاو کی سیاست حاوی رہے گی۔