امریکہ میں کورونا کیس 11لاکھ سے تجاوز،2لاکھ50ہزار لقمہ اجل بن گئے
ملک میں کورونا وائرس وبا کی ابتر صورتحال کی وجہ سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 20جنوری کو جب جو بائیڈن امریکہ کے 46ویں صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے تو اس وقت تک ملک میں 70ہزار مزید اموات ہو سکتی ہیں
اگر چہ یہ اعدود و شمارامریکہ میں خوفناک اور سنگین صورتحال پیش کررہے ہیں لیکن اس سے بھی زیادہ تشویش ناک بات یہ ہے کہ ملک میں کورونا کی دوسری لہر کی آمد ہے اور روزانہ نئے کیسوں اور اموات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے
نیویارک (محسن ظہیر سے ) امریکہ میںکورونا وائرس 19کی وبا کے انفیکشن ہونیوالے افراد کی تعداد 11لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ مہلک وبا کی وجہ سے اڑھائی لاکھ امریکی لقمہ اجل بن گئے ہیں ۔ اگر چہ یہ اعدود و شمارامریکہ میں خوفناک اور سنگین صورتحال پیش کررہے ہیں لیکن اس سے بھی زیادہ تشویش ناک بات یہ ہے کہ ملک میں کورونا کی دوسری لہر کی آمد ہے اور روزانہ نئے کیسوں اور اموات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دریں اثناءملک میں ابھی یہ طے ہونا باقی ہے کہ تین نومبر کو ہونیوالے صدارتی الیکشن کے نتیجے میں امریکہ کا آئندہ صدر کون ہوگا؟اگرچہ ڈیموکریٹک جو بائیڈن الیکٹورل کالج کے ووٹوںکی واضح اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ ابھی تک اپنی شکست تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں ۔ وہ نہ صرف تیار ہی نہیں ہیں بلکہ منتخب صدر کے ساتھ ٹرانزیشن میں تعاون کرنے پر آمادہ ہیں اور نہ ہی اپنی انتظامیہ کو اجازت دے رہے ہیں کہ حکام جو بائیڈن کو کورونا سمیت قومی سلامتی کے امور پر بریفننگ دیں ۔ اس صورتحال کے نتیجے میں جو بائیڈن نے نجی طور پر قومی سلامتی کے امور پر بریفننگ حاصل کرنا شروع کر دی ہیں ۔
جو بائیڈن کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر انہیں کورونا وائرس وبا کے بارے میں اہم امور پر بریف نہیں کیا گیا تو حکومت سنبھالنے کے بعد انہیں ملک و قوم کو در پیش سب سے بڑے چیلنج سے نبرد آزما ہونے میں مشکلات ہونگی۔
ملک میں کورونا وائرس وبا کی ابتر صورتحال کی وجہ سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 20جنوری کو جب جو بائیڈن امریکہ کے 46ویں صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے تو اس وقت تک ملک میں 70ہزار مزید اموات ہو سکتی ہیں ۔
COVID-19 cases in USA surpasses 11 million, quarter million deaths