شفقت فیض SHO کورال اور رشید ASI نے پولیس گردی کی بد ترین مثال قائم کر دی
متاثرین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ معاملے کا نوٹس لیں اورقانون کے رکھوالوں کی جانب سے قانون سے کھلواڑ کرنے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں اور متاثرین فریقین کو انصاف فراہم کریں
سائل خاتون اور ان کے بیٹے محسن جاوید کا کہنا ہے کہ شفقت فیض SHO کورال اور رشید ASI کی جانب سے شہریوں پر بد ترین ظلم و تشدد اور پولیس گردی عروج پرہے ، انصاف دیا جائے
ذرائع کے مطابق معاملہ سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے کے بعد SHO کورال شفقت فیض نے اپنے خلاف کروائی کے خوف سے محسن جاوید کو زد کوب اور ڈرا دھمکا کر معا فی نامہ لکھوایا گیا۔
متاثرہ فریق جن کے قریبی عزیز واقارب اوورسیز میں مقیم ہیں ، نے بھی کہا ہے کہ اگر پولیس گردی کا سلسلہ جاری رہا تو وہ ”پنجاب اوورسیز کمیشن “ اور ”فیڈرل اوورسیز کمیشن“ سے رجوع کریں گے
متعلقہ پولیس حکام کے خلاف درخواستیںدائر کریں گے اور اس معاملے کو اٹھائیں گے کہ اوورسیز کے عزیز و اقارب کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے سلسلے میں حکومتیں اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں
کورال ( خصوصی رپورٹ) تھانہ کورال کے ایس ایچ اور شفقت فیض اور اے ایس آئی رشید کی جانب سے مبینہ طور پر پولیس گردی کی بدترین مثالیں رپورٹ کی گئی ہیں اور حکام بالا سمیت حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مبینہ طور پر اس بد ترین ظلم اور پولیس گردی کا نوٹس لیں اور اختیارات سے تجاوز کرنے اور قانون کے رکھوالوں کی جانب سے قانون سے کھلواڑ کرنے جیسے اقدام کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں اور مٹاثری فریقین کو انصاف فراہم کریں ۔
سائل خاتون اور ان کے بیٹے محسن جاوید کا کہنا ہے کہ شفقت فیض SHO کورال اور رشید ASI کی جانب سے شہریوں پر بد ترین ظلم و تشدد اور پولیس گردی عروج پرہے ۔ اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ تھانہ کورال کے SHO اور ASI رشید نے مبینہ طور پر سائل خاتون شہری سے رشوت نہ ملنے پر بد سلوکی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے نازیبا زبان کا استعمال اور بے ہودہ گالیاں دیں اور حوا کی بیٹی کو تھانہ میں رسوا کیاگیا۔ بعض ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایس ایچ او شفقت دعویٰ کرتا ہے کہ وہ ماہانہ حصہ ”اوپر“ تک پہنچاتا ہے ، لہٰذا اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لے سکتا۔ متاثرہ فریق کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سائل خاتون اور اس کے بیٹے محسن جاوید کو گرفتار کر کے حبس بے جا میں رکھا گیا اور فرضی الزامات کی بنیاد پر جھوٹھی رپورٹ تیار کی اور ایف آئی آر کاٹنے کی دھمکی دی گئی ہے ۔
بعد ازاں ذرائع کے مطابق معاملہ سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے کے بعد SHO کورال شفقت فیض نے اپنے خلاف کروائی کے خوف سے محسن جاوید کو زد کوب اور ڈرا دھمکا کر معا فی نامہ لکھوایا گیا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مبینہ طور پر سائل خاتون اور ان کے بیٹے محسن کو ASI رشید نے بذریعہ فون کال تھانے بلوایا اور ایک جھوٹی درخواست پر کاروائی کرتے ہوئے FIR درج کئے بغیر محسن جاوید کو گرفتار کر لیااور محسن کی والدہ کو لیڈی پولیس کانسٹیبل کی غیر موجودگی میں گرفتار کر کے حبس بے جا میں رکھا گیا۔
متاثرہ فریق کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ شفقت فیض SHO اور رشید ASI قبضہ مافیا سے بھاری رقم وصول کر کے محسن جاوید کی زمین پر قبضہ کرواناچاہتے تھے۔ متاثرہ فریق کی جانب سے پولیس کے اعلیٰ حکام اور حکومت پنجاب اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کورال میں ہونیوالے اس ظلم کا نوٹس لیںاور ظالم کا ہاتھ روکیں اور مظلوم خاندان کی دا د رسی کریں۔
متاثرہ فریق جن کے قریبی عزیز واقارب اوورسیز میں مقیم ہیں ، نے بھی کہا ہے کہ اگر پولیس گردی کا سلسلہ جاری رہا تو وہ ”پنجاب اوورسیز کمیشن “ اور ”فیڈرل اوورسیز کمیشن“ مین بھی متعلقہ پولیس حکام کے خلاف درخواستیںدائر کریں گے اور اس معاملے کو اٹھائیں گے کہ اوورسیز کے عزیز و اقارب کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے سلسلے میں حکومتیں اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں ۔