اسلاموفوبیا کے خلاف مشترکہ کردار، نیویارک میں پاکستان، ترکیہ اور انڈونیشیا کا مشترکہ سیمینار
Consulates of Türkiye, Pakistan, and Indonesia Host Event at Türkevi to Combat Islamophobia
دنیا میں اسلامو فوبیا کے خطرناک مظاہرے اور ان کے سدباب کےلئے موثر اقدامات کی فوری ضرورت ہے، ترکیہ قونصلیٹ میں پاکستان، ترکیہ اور انڈونیشیا کے زیر اہتمام سیمینار
نیویارک (رپورٹ: محسن ظہیر )پاکستان، ترکیہ اور انڈونیشیا نے بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے متحد ہونے کے عز م کا اعادہ کیا ہے۔ مسلمانوں سے نفرت کی بڑھتی ہوئی لہر کے درمیان، پاکستان، ترکیہ اور انڈونیشیا کے سینئر سفارت کاروں نے اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی حکومتوں کے اجتماعی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے امن، رواداری اور بین المذاہب مکالمے کی بھی وکالت کی۔نیویارک میں ترکی کے قونصلیٹ جنرل میں تینوں اسلامی ممالک کے قونصل جنرلز کی مشترکہ میزبانی میں خصوصی سیمینار منعقد کیا گیا۔سیمینار میں ماڈریٹر کے فرائض انٹر نیشنل انٹر فیتھ ریسرچ لیب کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر امرا سیبک ال رئیس نے ادا کئے جبکہ ترکیہ کے قونصل جنرل کی جانب سے قونصل جنرلز اور شرکاءکوسیمینار میں خوش آمدید کہا گیا
پاکستانی قونصل جنرل جنرل عامر احمد اتوزئی نے ”اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقدامات“ بارے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کی حالیہ منظوری میں ترکیہ اور انڈونیشیا کے ساتھ پاکستان کے فعال کردار پر بھی زور دیا، جس میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب کی تقرری کا مطالبہ بھی شامل ہے۔
ترکی سے تعلق رکھنے والے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر اینیس بیرکلی نے اسلامو فوبیا کی نوعیت پر گفتگو کی ۔انڈونیشین امریکن امام ڈاکٹرشمس علی نے اسلاموفوبیا میں کردار ادا کرنے والے عوامل کا جائزہ لیا اورامت مسلمہ کے اتحاد کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیاسینئر پاکستانی صحافی رضا احمد رومی نے آج کی دنیا میں اسلامو فوبیا کے خطرناک مظاہرے اور ان کے سدباب کے لیے موثر اقدامات کی فوری ضرورت پر توجہ مرکوز کی۔
سیمینار میں شریک امریکہ میں مقیم پاکستانی سمیت مختلف مسلم امریکن کمیونٹی قائدین اور ارکان نے بھی غزہ میں جنگ کی ہولناکیوں اور دنیا بھر میں برحتے ہوئیے اسلامو فوبیا پر گہری تشویش کا اظہا ر کیا اور نیویارک میں اسلامو فوبیا پر سہ ممالک مباحثے کے ذریعے اس مسلہ پر عوامی اور عالمی آگاہی کو سراہا ۔
Consulates of Türkiye, Pakistan, and Indonesia Host Event at Türkevi to Combat Islamophobia