امیگریشن کی کام کی جگہوں پر بڑے پیمانے پر امیگرنٹس کو گرفتار نہ کرنے کی پالیسی
امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کام کرنے کی جگہوں جیسے بڑے کارخانے ، فیکٹریاں ، میٹ شاپش وغیرہ پر غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاری کے سلسلے میں چھاپے مارنے کی پالیسی کو ختم کررہی ہے
واشنگٹن ڈی سی (اردونیوز ) امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کام کرنے کی جگہوں جیسے بڑے کارخانے ، فیکٹریاں ، میٹ شاپش وغیرہ پر غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاری کے سلسلے میں چھاپے مارنے کی پالیسی کو ختم کررہی ہے ۔ ایسا کہنا ہے ہوم لینڈ سیکورٹی کے سیکرٹری الین جینڈرو مئیرکاس کا ۔ سیکرٹری مئیر کاس کا کہنا ہے کہ کام کرنے کی ایسی جگیہوں پر کہ جہاں پر ورکرز کا ، مالکان کی جانب سے استحصال ہو رہا ہے، ایسی جگہوں پر بڑے پیمانے پر آپریشن کے دوران مذکورہ مقصد پر فوکس نہیں ہوتا ۔ ہوم لینڈ سیکورٹی کے سیکرٹری کی جانب سے جاری کردہ میمو میں مزید کہا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پر کئے جانیوالے آپریشن ، بعض اوقات وسائل کا غلط استعمال کا موجب بنتے ہیں اور بسا اوقات ایسے آپریشن کے نتیجے میں کام کرنے والی بڑی جگہوں پر بڑی تعداد میں کام کرنے والے ورکرز کےلئے بے چینی کا باعث بنتے ہیں ۔
امیگرنٹ ورکرز کی ایک حامی تنظیم کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ناڈیہ میرین کا کہنا ہے کہ ہوم لینڈ سیکورٹی کی مذکورہ پالیسی ایک درست سمت میں اٹھایا جانیوالا اقدام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کام کی جگہ پر کسی ورکر کا مالک کی جانب سے استحصال ہوتا ہے تو ایسا ورکر غیر قانونی روئیہ کی شکایت کے لئے اسی وقت آگے بڑھے گا کہ اسے یقین ہو کہ ایسا کرنے سے وہ کسی گرفتاری یا ڈیپورٹیشن کے عمل میں نہیں جائیگا۔ ورکرز کی جانب سے بائیڈن انتظامیہ کی مذکورہ پالیسی کو سراہا گیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اس پالیس کی وجہ سے ورکرز میں اطمینان کی ایک لہر پیدا ہوئی ہے ۔ امریکہ میں ایک کروڑسے زائد تارکین وطن کی نظریں بدستور صدر بائیڈن اور کانگریس پر مرکوز ہیں کہ وہ ملک میں امیگریشن اصلاحات کے سلسلے میں کسی پیش رفت کو یقینی بنائیں ۔
Homeland Security secretary orders ICE to stop mass raids on immigrants’ workplaces