پاکستانبین الاقوامی

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو مستعفی ، پارٹی لیڈر کا عہدہ بھی چھوڑ دیا

Canadian Prime Minister Justin Trudeau Resigns, Steps Down as Party Leader

جسٹن ٹروڈو نے 11 سال تک لبرل پارٹی کی قیادت اور 9 سال وزارتِ عظمیٰ کے فرائض انجام دیے۔ تاہم، وہ حالیہ بحرانوں کا سامنا کر رہے تھے، جن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے محصولات کی دھمکیاں، کلیدی اتحادیوں کی علیحدگی، اور مایوس کن عوامی رائے شامل ہیں

اوٹاوا(سپیشل رپورٹر سے ) کینیڈین وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے اعلان کیا ہے کہ وہ نو سالہ مدت کے بعد وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ اعلان انہوں نے پیر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ پارٹی کے نئے لیڈر کے انتخاب کے بعد وہ عہدہ چھوڑ دیں گے۔ 53 سالہ جسٹن ٹروڈو نے کہا، “میں پارٹی لیڈر اور وزیرِاعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتا ہوں، جیسے ہی پارٹی اپنا نیا لیڈر منتخب کرے گی۔
جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ میں اس ملک سے بہت محبت کرتا ہوں اور ہمیشہ کینیڈین عوام کے بہترین مفاد کو مدنظر رکھوں گا۔ تاہم، حقیقت یہ ہے کہ تمام کوششوں کے باوجود پارلیمنٹ مہینوں سے مفلوج ہے، جو کینیڈین تاریخ کے طویل ترین اقلیتی پارلیمانی سیشن کے دوران ہوا۔کینیڈا کے مستعفی ہونے والے وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ ملک کی پارلیمنٹ 24 مارچ تک معطل رہے گی، جبکہ پارٹی اپنا نیا لیڈر منتخب کرے گی۔
جسٹن ٹروڈو نے 11 سال تک لبرل پارٹی کی قیادت اور 9 سال وزارتِ عظمیٰ کے فرائض انجام دیے۔ تاہم، وہ حالیہ بحرانوں کا سامنا کر رہے تھے، جن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے محصولات کی دھمکیاں، کلیدی اتحادیوں کی علیحدگی، اور مایوس کن عوامی رائے شامل ہیں۔
کینیڈا میں اگلے عام انتخابات، جو 20 اکتوبر سے پہلے کرانے ضروری ہیں، میں ٹروڈو کی پارٹی کی شکست کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حالیہ سروے کے مطابق، لبرل پارٹی کی مقبولیت قدامت پسند پارٹی کے مقابلے میں بہت کم ہو گئی ہے، جس کی قیادت پیئر پوئیلیور کر رہے ہیں۔ ٹروڈو نے کہا، “اس ملک کو اگلے انتخابات میں ایک حقیقی انتخاب کا حق حاصل ہے، اور یہ واضح ہو چکا ہے کہ اگر میں اندرونی لڑائیوں میں الجھا رہوں تو میں اس انتخاب میں بہترین آپشن نہیں بن سکتا۔انہوں نے پیئر پوئیلیور کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت کینیڈین عوام کے لیے صحیح راستہ نہیں ہے۔
جسٹن ٹروڈونے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ کو روکنا، کینیڈا کی متنوع اقدار سے ہٹنا، اور صحافیوں یا قومی اداروں پر حملے کرنا کینیڈا کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں ایک پرامید مستقبل کے لیے جرات مندانہ وڑن کی ضرورت ہے، اور پیئر پوئیلیور ایسا نہیں پیش کر رہے۔
جسٹن ٹروڈو کی حکومت کو اس وقت مزید دھچکا لگا جب ڈپٹی وزیرِاعظم اور وزیرِ خزانہ کرسٹیا فری لینڈ نے اچانک استعفیٰ دے دیا، جبکہ وہ سالانہ مالیاتی رپورٹ پیش کرنے والی تھیں۔
فری لینڈ نے ایک تنقیدی استعفیٰ نامے میں ٹروڈو کی “سیاسی چالوں” کو تنقید کا نشانہ بنایا، جن میں دو ماہ کے سیلز ٹیکس کی چھوٹ اور زیادہ تر ملازمین کے لیے 250 کینیڈین ڈالر کی رعایت شامل تھی، جو ممکنہ طور پر انتخابی حربے کے طور پر کی گئی تھی۔ ٹروڈو کی قیادت میں لبرل پارٹی نے 2015 میں اقتدار سنبھالا اور وہ تین مرتبہ منتخب ہوئے، لیکن 2021 کے انتخابات میں وہ اکثریت کھو بیٹھے۔ اس کے بعد سے، قدامت پسند پارٹی نے رائے عامہ میں 20 فیصد سے زیادہ کی برتری حاصل کر لی ہے۔

Canadian Prime Minister Justin Trudeau Resigns, Steps Down as Party Leader

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button