غیر قانونی تارکین وطن لیبر قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں ایمپلائی کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کر سکیں گے
امریکی کاگریس کے ایوان نمائندگا ن میں بل منظور ، توقع ہے کہ سینٹ میں یہ بل منظور نہیں ہو سکے گا کیونکہ وہاں پر بل کے حق میں ارکان کی اکثریت نہیں ہے
واشنگٹن ( اردو نیوز ) امریکہ ایوان نمائندگان نے جمعہ کے روز ایک بل منظور کیا جس کے تحت غیر قانونی تارکین وطن اپنے آجر (ایمپلائی ) کی جانب سے لیبر حقوق کی خلاف ورزی کی صورت میں اپنے آجر(ایمپلائی )کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کر سکیں گے ۔کانگریس کے ایوان نمائندگان میں اس بل کے حق میں تقریباً تمام ڈیموکریٹس نے وو ٹ دیااور ان کا کہنا ہے کہ اس بل کا مقصد مزدوروں کی حفاظت کو بڑھانا ، یونینوں کو فروغ دینا ، اور کارکنوں کی غلط فہمی ختم کرنا ہے۔
کمیٹی برائے تعلیم و لیبر کی مرتب کردہ حقائق شیٹ میں کہا گیا ہے کہ “نیشنل لیبر ریلیشن شپ ایکٹ“(این ایل آر اے )کی خلاف ورزی کرنے کے جرمانے دوسرے مزدوروں اور روزگار کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کی نسبت کمزور ہیں ، اور کارکنوں کو اپنے طور پر ریلیف لینے کے لئے ذاتی کارروائی کا حق نہیں ہے۔مزدوروں کو اکثر آزاد ٹھیکیداروں یا سپروائزر کے طور پر غلط درجہ بند کیا جاتا ہے ، اور اس طرح این ایل آر اے کے ذریعہ شامل ملازمین کو فراہم کی جانے والی حفاظت سے خارج کردیا جاتا ہے۔
فی الحال ، غیر قانونی تارکین وطن NLRB سے معاوضہ حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں، اگر ان کے آجروں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو ، اس بل کا مقصد غیرقانونی تارکین وطن کو غلط طریقے سے فارغ کئے جانے کی صورت میں ،نقصانات حاصل کرنے کے قابل ہونے کی اجازت دینے کی کوشش کے ساتھ ہی تبدیل کرنا ہے۔
فیڈریشن برائے امریکن امیگریشن ریفارم نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں متنبہ کیا گیا ہے کہ یہ بل آجروں کو ایسے ملازم سے برطرف کرنے سے روک سکتا ہے جو غیر قانونی طور پر ملک میں ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ یہ بل سینیٹ میں منظور نہیں ہو گا کیونکہ وہاں ریپبلکن کی اکثریت ہے جو کہ ایسی قانون سازی کے حق میں نہیں۔
House Democrats pass bill allowing illegal immigrants to seek damages from employers