مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کے لئے بھارت نے 42لاکھ سے زائد غیر ریاستی ہندوؤں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں
بیرون ملک بالخصوص برطانیہ میں آباد کشمیری مسئلہ کشمیر کو جارحانہ انداز میں اُٹھانے کے لئے کمر بستہ ہو جائیں۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری
صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ اوورسیز کشمیریوں کا مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے میں بہت اہم کردار ہے لہذا اب مسئلہ کشمیر کے اہم اور فیصلہ کن موڑ میں بیرون ملک بالخصوص برطانیہ میں آباد کشمیری مسئلہ کشمیر کو جارحانہ انداز میں اُٹھانے کے لئے کمر بستہ ہو جائیں۔مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریشہ دوانیاں عروج پر ہیں اور بھارت نے 5اگست2019کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد سے لے کر اب تک بہت بڑے پیمانے پر اقدامات اُٹھانے شروع کر دئیے ہیں جس میں مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کے لئے اُس نے 42لاکھ سے زائد غیر ریاستی ہندوؤں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں اسی طرح وہاں کی حلقہ بندیاں تبدیل کی جا رہی ہیں جس سے وہ مقبوضہ کشمیرمیں ایک ہندو وزیر اعلیٰ کو لانے کی راہ ہموار کر رہا ہے اسی طرح حال میں یاسین ملک کو جھوٹے مقدمات میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے جس سے بھارت کے مکروہ عزائم کی عکاسی ہوتی ہے۔
لہذا مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بیرون ملک آباد کشمیری آواز اُٹھانے کے لئے کشمیر پیس فورم انٹرنیشنل کے پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو کر متحرک ہوجائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں کشمیر پیس فورم انٹرنیشنل برطانیہ نارتھ زون کے صدر چوہدری مالک سے ایوان صدر کشمیر ہاؤس میں ایک تفصیلی ملاقات میں کیا۔
اس موقع پر صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر اس وقت ایک اہم موڑ میں داخل ہو چکا ہے لہذا اوورسیز کشمیری کشمیر پیس فورم کے پلیٹ فارم سے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر موثر انداز میں اُٹھانے کے لئے منظم اور متحرک کردار ادا کریں تاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خودارادیت اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے موثر انداز میں آواز بلند کی جا سکے۔