" "
پاکستانکالم و مضامین

کون کہے گا ، پہلے آپ ؟

لاہور میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی میاں شہباز شریف، مریم نواز اور حمزہ نواز کی ملاقات کے بعد سیاسی پنڈتوں نے اہم سوال اٹھا دیا

لاہور (اردونیوز ) لاہور میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ملاقات کی جہاں نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز اور حمزہ شہباز سے ہونیوالی ملاقات کے بعد سوال یہ پیدا ہو گیا ہے کہ اگر اپوزیشن کا یہ اتحاد حکومت بنانے یا سپیکر کے خلاف عدم اعتماد لانے میں کوئی کامیابی حاصل کرلیتا ہے تو کون کہے گا کہ ”پہلے آپ “
مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ آج سابق صدر آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو تشریف لائے اور مریم نواز، خواجہ سعد رفیق، حمزہ شہباز اور مریم اورنگزیب سمیت ہم سب نے ان کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہا ہے۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے مشاورت کے بعد حکومت کے خاتمے کے لیے تمام قانونی، آئینی اور سیاسی حربے استعمال کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ عوام دن رات ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے ہیں کہ کب اس پاکستان کی ناکام ترین، کرپٹ نااہل اور ناتجربہ کار حکومت سے جان چھٹے گی، حکمران دن رات جھوٹ بولتے ہیں، قوم کو دھوکا دیتے ہیں، یوٹرن مارتے ہیں اور ان کا سارا زور مخالفین پر ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج ہمیں صرف ایک نکتے پر اکٹھا ہونا چاہیے کہ پاکستان کو اگر تباہی سے بچانا ہے تو حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پی پی پی نے تفصیل مشاورت کے بعد اپنے فیصلے کیے تھے اور اس کے بعد اسمبلی میں بجٹ پر قائد حزب اختلاف کے ساتھ مل کر مخالفت کی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ حکومت سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے اور اب پارلیمان کا اعتماد بھی اٹھنا چاہیے، اس حکومت کو ہٹانے کے لیے جو پارلیمانی، جمہوری اور آئینی طریقہ ہے، وہ احتجاج کے ساتھ ساتھ عدم اعتماد کا عمل ہے۔

Related Articles

Back to top button