نیویارک میں معروف ادیب و شاعر اشرف میاں انتقال کر گئے
علیل ہونے کے کچھ دن تک وہ اپنے اپارٹمنٹ میں رہے ، مسلسل خراب ہوتی ہوئی طبیعت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان کی لینڈ لیڈی نے ایمبولنس کال کی جو کہ انہیں مائیمونڈیز ہسپتال لے گئی
ہسپتال میں ان کی طبیعت مسلسل خراب ہو تی گئی اور انہیں سانس کی شدید تکلیف شروع ہو گئی ، اسی حالت میں وہ دو روز زندگی و موت کی کشمکش کا شکار رہے اور 20اپریل کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے
نیویارک (اردو نیوز ) پاکستانی امریکن کمیونٹی نیویارک کی معروف ادبی و سماجی شخصیت اشرف میاں یہاں انتقال کر گئے ۔ و ہ کرونا وائرس انفیکشن کا شکار ہونے کے بعد علیل ہو گئے۔ علیل ہونے کے کچھ دن تک وہ بروکلین میں واقع اپنے اپارٹمنٹ میں رہے لیکن ان کی طبیعت نہ سنبھل سکی اور مسلسل خراب ہوتی ہوئی طبیعت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان کی لینڈ لیڈی (میگریٹی)نے ایمبولنس کال کی جو کہ انہیں مائیمونڈیز ہسپتال لے گئی ۔ ہسپتال میں ان کا ایک ہفتے علاج جاری رہا ، اس دوران ان کی طبیعت مسلسل خراب ہو تی گئی اور انہیں سانس کی شدید تکلیف شروع ہو گئی ۔ اسی حالت میں وہ دو روز زندگی و موت کی کشمکش کا شکار رہے اور 20اپریل کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ۔اشرف میاں مرحوم کے کاغذات سے نیویارک کے کالم نویس اخلاق احمد خان کا فون نمبر ملا اور ان سے رابطہ کرکے نیویارک میں ان کے دوست احباب سے رابطے کئے گئے ۔ پاکستانی کمیونٹی بروکلین کے تیمور جن کا آٹو رینٹل اور ریپئر کا بزنس ہے ، نے اشرف میاں کے مائیمونڈیز ہسپتال بروکلین میں انتقال کی تصدیق کی ہے ۔
اشرف میاں جس اپارٹمنٹ میں مقیم تھے، اس کی لینڈ لیڈی ، میگریٹی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اشرف میاں اُن کے ہاں گذشتہ آٹھ سالوں سے کرائیہ دار تھے ۔وہ نہایت ہی مشفق، ملنسار انسان تھے اور وہ انہیں اپنے خاندان کا ایک رکن سمجھتے تھے ۔
اشرف میاں ، سرورچوہدری ، پروفیسر مقصود جعفری کے دیرینہ دوست بشیر قمر کے مطابق اشرف میاں کی عمر تقریبا60سال تھی ۔ وہ بیس سے زائد سالوں سے امریکہ میں مقیم تھے اور پاکستان میں ان کا تعلق وہاڑی شہر سے تھا۔امریکہ میں وہ گذشتہ ایک عرصے سے الگ تھلگ زندگی گذار رہے تھے ۔
پروفیسر مقصود جعفری نے اسلام آباد سے اردو نیو ز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اشرف میاں سے میری فون پر دو ہفتے پہلے بات ہوئی ۔ وہ معمول کی فون کال تھی جس میں ایک دوسرے کا حال ا حوال معلوم کیا ۔