امریکی کانگریس میں اشرف غنی کیخلاف تحقیقات کا مطالبہ
اشرف غنی کے بارے میں ایوان نمائندگان کی اوور سائٹ کمیٹی کو 31 اگست تک رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے
واشنگٹن ڈی سی ( اردونیوز ) طالبان کے کابل میں داخلے کے بعد افغان صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہوئے ، یہ افواہیں پھیل گئیں کہ وہ اپنے ساتھ بریف کیس لے کر گئے ہیں جو کہ ڈالروں سے بھرے ہوئے تھے ۔ ملک چھوڑنے کے کچھ دن کے بعد تک تو افغان صدر کی جانب سے کوئی بیان واضح نہیں آیا تاہم چند روز کے بعد اشرف غنی نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں افغانستان چھوڑنے کی وجہ بتانے کے ساتھ ساتھ واضح کیا کہ وہ اپنے ساتھ کوئی رقم لے کر فرار نہیں ہوئے ۔
اشرف غنی کی وضاحت کے باوجود ،سابق افغان صدر سے متعلق امریکی اراکین کانگریس نے وزیر خارجہ کو خط لکھ کر انٹونی بلنکن سے اشرف غنی کے لاکھوں ڈالرز لے کر فرار ہونے کی خبر سے متعلق استفسار کرلیا۔ اراکین کانگریس نے اپنے خط میں کہا ہے کہ غبن کی رقم افغان عوام کی فلاح و ترقی کے لیے امریکی امداد تھی، بائیڈن انتظامیہ معاملے کی تحقیقات کر کے صورتحال سے آگاہ کریں۔خط کے متن میں کہا گیا کہ اشرف غنی نے غبن کیا ہے تو ان کے خلاف کیا کارروائی کی جائے گی؟ غنی رقم لے کر فرار ہوئے تو رقم کیسے وصول کی جائے؟اس خط میں کہا گیا کہ امداد کی مد میں 145 ارب ڈالر افغانستان کو دیے گئے، یہ رقم جنگ پر خرچ ہونے والے 837 ارب ڈالر کے علاوہ ہے۔خط کے متن میں کہا گیا کہ 17.28 ارب ڈالر بجٹ اسسٹنس میں افغان حکومت کو دیے جس کے اشرف غنی سربراہ تھے۔متن میں یہ بھی کہا کہ یہ امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسے ہیں، کرپٹ سرکاری اہلکار کے لیے نہیں ہیں۔اس پر ایوان نمائندگان کی اوور سائٹ کمیٹی کو 31 اگست تک رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔
Ashraf Ghani, US Congress