امریکی صدارتی مباحثہ، پاکستانی امریکن آمنہ نواز ماڈریٹر ہونگی
آمنہ نوازکو امریکہ میں صحافت کا وسیع تجربہ ہے ،صدارتی مباحثہ میں بطورماڈریٹرشرکت کا اعلان پی بی ایس نیو آور کی ایگزیکٹو پروڈیوسر سارہ جسٹ نے کیا
نیویارک (اردو نیوز ) پاکستانی نژادامریکی صحافی آمنہ نواز 19دسمبر کو امریکی صدارتی الیکشن کے سلسلے میں کیلی فورنیا میں ہونیوالے ہونیوالے مباحثے کی ماڈریٹر ہوں گی ۔وہ امریکی چینل پی بی ایس سے وابستہ ہیں اور نیوز آور کے نام سے اپنا پروگرام کرتی ہیں ۔ وہ سینئر نیشنل کوریسپونڈنٹ کے ساتھ ساتھ پرائمری نیوز اینکر کے متبادل کے طور پر بھی کام کرتی ہیں۔آمنہ نوازکو امریکہ میں صحافت کا وسیع تجربہ ہے ۔ ورجینیا میں رہائش پذیر آمنہ نواز کی امریک صدارتی مہم میں بحیثیت میزبان شرکت کا اعلان پی بی ایس نیو آور کی ایگزیکٹو پروڈیوسر سارہ جسٹ نے کیا۔ پی بی ایس نیو آور اور پولیٹیکو کے تعاون سے منعقد ہونے والے اس مذاکرے میں سینئر صحافیوں سمیت تجزیہ کار بھی شریک ہوں گے۔ یہ مذاکرہ سی این این پر لائیو نشر کیا جائے گا۔
۔ پی بی ایس جوائن کرنے سے پہلے آمنہ اے بی سی نیوز کی اینکر اور کوریسپونڈنٹ کے طور پر کام کر چکی ہیں۔ انہوں نے 2016 کی امریکی صدارتی مہم کی کوریج بھی کی ہے۔
آمنہ نے بے شمار بین الاقوامی رہنماو¿ں کے انٹرویوز بھی کئے جن میں ترکی کے صدر طیب اردوان، اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر نکولا سچرگیون، برازیلی رہنما ایڈیوارڈو بولسونارو، ٹرمپ انتظامیہ کے قانون دانوں اور حکام سمیت امیگریشن اینڈ کسٹمز کے ڈائریکٹر مارک مورگن شامل ہیں۔ آمنہ نواز کو این بی سی نیوز اسپیشل میں انسائیڈ دی اوباما وہائٹ ہاوس پر ایک ڈاکومینٹری تیار کرنے پر ایمی ایوارڈ بھی ملا۔
اے بی سی نیوز میں آمنہ نے پاکستان، افغانستان، ترکی، شام اور دیگر ممالک میں فارن کوریسپونڈنٹ کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ وہ این بی سی کے ایشین امریکن پلیٹ فارم کے سابق منیجنگ ایڈیٹر اور اس کی بانی بھی رہی ہیں۔
پی بی ایس نیوز آور میں آمنہ نے امریکی سیاست، خارجہ امور، تعلیم، ماحولیاتی تبدیلی، ثقافت اور اسپورٹس کی کوریج بھی کی ہے۔ ان کی امیگریشن پر رپورٹنگ کو ٹیکساس، نیو میکسیکو، ایریزونا اور میکسیکو میں بہت زیادہ سراہا گیا۔ ٹرمپ انتطامیہ کے امیگریشن پر اثرات کے حوالے سے ان کی تفتیشی رپورٹس کی بہت زیادہ تعریف کی گئی۔ انہوں نے میکسکیو کی ایک خاتون کی امریکہ آمد اور یہاں ان کو اپنے خاندان سے الگ رہنے پر مجبور کرنے اور بعد میں اس خاتون کی اپنے خاندان سے دوبارہ ملنے کی رپورٹنگ کو بہت سراہا گیا۔ انہوں نے تارکین وطن کی گرفتاریوں، مہاجرین، سیاسی پناہ گزینوں اور پناہ کیلئے آنے والے دیگر ممالک کے بچوں پر بہت کی رپورٹس تیار کی ہیں۔
Amna NAwaz, US Presidential debate